"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اورابرار احمد

عوام حکومت کے مظالم کے خلاف باہر نکلیں: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''عوام حکومت کے مظالم کے خلاف باہر نکلیں‘‘ کیونکہ میں جس طرح باہر نکل کر اچھا رہ گیا ہوں عوام بھی باہر نکل کرفائدے میں رہیں گے بصورت دیگر میں اب تک جیل میں پڑا ہوتا مگر اب خوب مزے میں ہوں، اسی لئے واپس آنے کا نام تک نہیں لے رہا؛ چنانچہ عوام باہر نکلیں اور بیشک اکٹھے باہر نہ نکلیں، یعنی کچھ لوگ مریم نواز کے کہنے پر اور کچھ شہباز شریف کے کہنے پر نکلیں تاکہ اتحاد کا زیادہ سے زیادہ مظاہرہ ہو سکے کیونکہ اتحاد ہی وہ واحدذریعہ ہے جس سے کامیابی کی جنگ لڑی جا سکتی ہے، ہیں جی؟ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ہم پاکستان کو آگے لے کر جا رہے ہیں: بزدار
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''ہم پاکستان کو آگے لے کر جا رہے ہیں‘‘ حتیٰ کہ پاکستان آگے نکل جائے گا اور عوام پیچھے رہ جائیں گے اس لئے عوام اس بات کا خیال رکھیں کہ اُسی رفتار سے چلیں جس رفتار سے پاکستان آگے جا رہا ہے، ویسے بھی کم کھانے کی وجہ سے اب تک وہ بہت سے عارضوں سے چھٹکارا حاصل کرچکے ہوں گے کیونکہ پیٹ بھرا ہو تو آدمی تیز رفتاری سے نہیں چل سکتا اور جوں جوں مہنگائی بڑھ رہی ہے ان کی چستی میں بھی کافی بہتری آ رہی ہے تاہم، ایسا نہ ہو کہ ہم پاکستان کو آگے لے کر نکل جائیں اور وہاں عوام کا نام و نشان نہ ہو اور ہمیں واپس آنا پڑے اور اس طرح ہماری محنت ہی پر پانی پھر جائے۔ آپ اگلے روز اٹک میں ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
عوام کی جیبیں خالی کرنے سے ملک
کی معیشت نہیں چل سکتی: شہباز شریف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف،مسلم لیگ (ن )کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ عوام کی جیبیں خالی کرنے سے ملک کی معیشت نہیں چل سکتی‘‘ جبکہ عوام کی جیبوں میں تو ہم نے پہلے ہی کچھ نہیں چھوڑا اور اب خالی جیبوں کومزید خالی کرنے کی کوشش ہو رہی ہے اور ان میں سے کچھ بھی دستیاب نہیں ہو رہا کیونکہ کسی جیب سے بجلی، گیس یا پانی کا بل برآمد ہو رہا ہے اور کسی کی جیب سے ہسپتال کی پرچی، اس لئے عوام ہمارے دوبارہ آنے کا انتظار کریں تاکہ ان کی جیب سے وہ دھیلے اور پائیاں تو نکل سکیں جن کی میں قسمیں کھایا کرتا تھا اور اب تک کھا رہا ہوں کیونکہ کھانے والی ہر چیز مجھے ویسے بھی بہت پسند ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر سیاست
کرنا عوام کو گمراہ کرنا ہے: حسان خاور
وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات حسان خاور نے کہا ہے کہ ''تمام اپوزیشن پارٹیوں کا پٹرول کی قیمت پر سیاست کرنا عوام کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے‘‘ اور معلوم ہوتا ہے کہ انہیں باقی چیزوں مثلاً اشیائے خورو نوش کی قیمتیں نظر نہیں آتیں حالانکہ اُن پر سیاست کرنا مفید ثابت ہو سکتا ہے جبکہ اس غلط بیانی پر عوام کے اندر اشتعال بھی پیدا ہو سکتا ہے اور اس طرح اپوزیشن پارٹیوں کیلئے مزید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں اور جس کا صاف مطلب یہ ہے کہ وہ حکومت کو پریشان کرنے کے بجائے عوام کی پریشانی میں اضافہ کر رہی ہیں ۔ آپ اگلے روز حمزہ شہباز کے بیان پر ردعمل ظاہر کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں ابرار احمد کی نظم:
یہ شام بکھر جائے گی
ہمیں معلوم ہے
یہ شام بکھر جائے گی
اور یہ رنگ
کسی گوشہ ٔبے نام میں کھو جائیں گے
یہ زمیں دیکھتی رہ جائے گی
قدموں کے نشاں
اور یہ قافلہ
ہستی کی گزرگاہوں سے
کسی انجان جزیرے کو نکل جائے گا
جس جگہ آج
تماشائے طلب سے ہے جواں
محفلِ رنگ و مستی
کل یہاں
ماتمِ یک شہرِ نگاراں ہو گا
آج جن رستوں پہ
موہوم تمنّا کے درختوں کے تلے
ہم رکا کرتے ہیں
ہنستے ہیں
گزرجاتے ہیں
ان پہ ٹوٹے ہوئے پتوں میں
ہوا ٹھہرے گی
آج جس موڑ پہ ہم
تم سے ملا کرتے ہیں
اس پہ کیا جانیے
کل کون رکے گا آ کر
آج اس شور میں شامل ہے
جن آوازوں کی دلدوز مہک
کل یہ مہکار
اترجائے گی خوابوں میں کہیں
گھومتے گھومتے تھک جائیں گے
ہم، فراموش زمانے کے ستاروں کی طرح
ارضِ موجود کی سرحد پہ
بکھرجائیں گے...
اور کچھ دیر ہماری آواز
تم سنو گے تو ٹھہر جاؤ گے
دو گھڑی رک کے
گزرجاؤ گے، چلتے چلتے
اور سہمے ہوئے چوباروں میں
اِنہیں رستوں
اِنہیں بازاروں میں
ہنسنے والوں کے
نئے قافلے آ جائیں گے...!
آج کا مقطع
گھر بنایا بھی تو اے جانِ ظفر
گھر کی بنیاد میں بم رکھیں گے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں