"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

نون لیگ کے سوا تمام جماعتیں سودے
بازی کر رہی ہیں: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نون کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''نون لیگ کے سوا تمام جماعتیں سودے بازی کر رہی ہیں‘‘ مگر ہم گھاٹے کا سودا کرنے کے لیے ہرگز تیار نہیں ہیں کیونکہ سودے بازی کے نتیجے میں وہ ساری کمائی واپس کرنا ہو گی جو شبانہ روز کی محنت کا نتیجہ ہے۔ پیپلزپارٹی تو اس سودے بازی کا مزا پہلے ہی چکھ چکی ہے اور اس کے باوجود مقدمے بھگت رہی ہے یعنی ان سے باقی کے پیسوں کا بھی مطالبہ ہو رہا ہے جو یقینا ناانصافی ہے اور کسی کو اس کے خون پسینے کی کمائی سے محروم کرنے سے زیادہ ظالمانہ طرزِ عمل اور کیا ہو سکتا ہے۔ اس لئے نہ ہم نے پیسے واپس کرنے ہیں اور نہ ہمارے ساتھ کوئی سودے بازی ہونی ہے۔ آپ اگلے روز مریدکے میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ٹی ایل پی معاہدے کی شرائط کا مجھے علم نہیں: شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''ٹی ایل پی معاہدے کی شرائط کا مجھے علم نہیں‘‘ حتیٰ کہ ہم میں سے کسی کو بھی علم نہیں ہے جبکہ کئی باتوں کا سربراہِ حکومت کو بھی علم نہیں ہوتا اور وہ اس کا اظہار بھی کرتے رہتے ہیں اور یہی ہماری حکومت کی خوبصورتی ہے کہ معاملات کا ہم میں سے کسی کو علم نہیں ہوتا اور سارا کام بھی چلتا رہتا ہے جبکہ وزیر داخلہ کے طور پر میری ذمہ داری یہ ہے کہ اس بات کا خیال رکھوں کہ کون ملک میں داخل ہوتا ہے اور کون باہر جاتا ہے اور آپ خود ہی سوچیے کہ اس کے بعد کسی اور بات کا علم کیسے ہو سکتا ہے کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے۔آپ اگلے روز راولپنڈی میں ایک ترقیاتی منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
وزیراعظم کو ایک ایک چوری کا
حساب دینا ہوگا: عظمیٰ بخاری
مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم کو ایک ایک چوری کا حساب دینا ہوگا‘‘ جن میں پچھلے ادوار کی چوریاں بھی شامل ہیں اس لئے یہ کام اس قدر وسعت رکھتا ہے کہ وہ شاید اور کوئی کام کر ہی نہ سکیں اس لئے انہیں کمر بہت کس کر باندھ لینی چاہئے کیونکہ اگر وہ کرپشن کے خاتمہ کیلئے نکلے ہیں تو انہیں ماضی میں ہونے والی کرپشن کا بھی حساب کتاب کرنا ہوگا کیونکہ یہ اکیلے احتسابی اور تحقیقاتی اداروں کے بس کا کام نہیں ہے، اس لئے انہیں اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے آگے بڑھ کر اپنے اداروں کی مدد کرنی چاہیے تاکہ حکومت کی اپنی کارکردگی میں بھی اضافہ ہو سکے۔ آپ اگلے روز پنجاب حکومت کی پریس کانفرنس پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی
ادویات دستیاب ہیں: یاسمین راشد
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ''سرکاری ہسپتالوں میں ڈینگی ادویات دستیاب ہیں‘‘ اگرچہ وہ مفت میں دستیاب نہیں لیکن عوام اسے بھی غنیمت سمجھیں کہ قیمت پر ہی سہی‘ مل رہی ہیں اور اپنی جان سے زیادہ قیمتی چیز اور کوئی نہیں ہے کیونکہ زندگی اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے جسے ہر قیمت پر بچانا فرض ہے۔ اس لئے کفرانِ نعمت سے اجنتاب کریں کیونکہ اگر ادویات قیمتاً بھی دستیاب نہ ہوتیں تو اندازہ کریں کہ حالات کیا سے کیا ہو سکتے تھے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیکل یونیورسٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں۔
حکومت کا جانا اب ٹھہر گیا ہے: عمران نذیر
نواز لیگ لاہور کے جنرل سیکرٹری خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ ''حکومت کا جانا اب ٹھہر گیا ہے‘‘ اور یہ جانا کافی دیر کا چلا ہونا تھا جو کہیں راستے ہی میں ٹھہرا ہوا ہے، شاید کہیں چائے پانی کیلئے رک گیا ہو کیونکہ خالی پیٹ تو مسلسل چلا بھی نہیں جا سکتا؛ تاہم کہیں ایسا نہ ہو کہ کھانے پینے کی بداحتیاطی سے اسے نیند آ جائے اور وہ گھوڑے بیچ کر راستے ہی میں سو جائے اور ہم اس کا انتظار کرتے رہ جائیں جبکہ ہم پر تو کھانے پینے کی کثرت کا اُلٹا ہی اثر ہوا کرتا تھا اور ہم اپنے کام میں زیادہ تیز رفتار ہو جایا کرتے تھے اور اسی دوران خدمت کے انبار بھی لگ جایا کرتے تھے۔ آپ اگلے روز صبغت اللہ سلطان اور دیگر پارٹی کارکنان کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
کبھی نہیں تھی جو پہلے ابھی برابر ہے
سیاہی اور سفیدی سبھی برابر ہے
یہاں تمیز نہیں کوئی ایک دوسرے میں
جو مختلف نظر آئے وہی برابر ہے
عجیب دورِ مساوات ہے جدھر دیکھو
کہ آج دوستی اور دشمنی برابر ہے
اثر ہے دونوں میں اب تو کچھ ایک ہی جیسا
کہ موت ہو کہ یہاں زندگی‘ برابر ہے
جو ہے تو اتنا ہی بس فرق ہو تو ہو شاید
کوئی نہیں ہے برابر‘ کوئی برابر ہے
بدلتی رہتی ہے دھڑکن بھی دل کی شام و سحر
کبھی نہیں ہے برابر‘ کبھی برابر ہے
ملے ہوئے ہیں سفید و سیاہ مدت سے
اندھیرا اور اُجالا وہی برابر ہے
ہوئی ہے دونوں کی تاثیر ایک ہی جیسی
سو‘ ہر طرح سے بری اور بھلی برابر ہے
ہے یوں تو فرق جدائی میں اور قربت میں
ظفرؔ ہمارے لیے تو یہی برابر ہے
آج کا مطلع
لمحہ کوئی ایسا بھی لگاتار سے نکلے
در سا کوئی جیسے کسی دیوار سے نکلے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں