قائد اعظم کے بعد انتہائی بیدردی سے ان
کے اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی: زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''قائداعظم کے بعد انتہائی بیدردی سے ان کے اصولوں کی خلاف ورزی کی گئی‘‘ جبکہ صرف ہم نے ان کے اصولوں کی پاسداری کی جو کہ ہمارے اثاثوں اور بینک اکائونٹس سے صاف ظاہر ہے اور اگر کہیں ان کے اصولوں کی خلاف ورزی کی بھی ہے تو بیدردی سے نہیں بلکہ آرام آرام اور پیار محبت سے اور جو کچھ ہمارے ساتھ کیا گیا ہے وہ قائداعظم کے اصولوں کے سرا سر خلاف ہے۔ آپ اگلے روز بانیٔ پاکستان کے یوم پیدائش کے موقع پر پیغام جاری کر رہے تھے۔
عمران خاں کے ہوتے غربت ختم نہیں ہو سکتی: حمزہ شہباز
نواز لیگ کے مرکزی رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ''عمران خان کے ہوتے غربت ختم نہیں ہو سکتی‘‘کیونکہ غربت وہی ختم کر سکتے ہیں جنہوں نے اسے پیدا کیا ہو بشرطیکہ انہیں اس کی توفیق سے سرفراز فرمایا گیا ہو کیونکہ وہ لوگ تو غربت پیدا کرنا بھی جانتے ہیں اور اسے ختم کرنا بھی اور اصولی طور پر آدمی کو وہی کام کرنا چاہئے جو اسے آتا ہو، بلکہ وہ اس میں پوری طرح طاق ہو اور اس کیلئے اس کے ماضی کے کارناموں کو بھی پیش نظر رکھنا چاہئے ویسے بھی غربت ایک وبا ہے جس کی ویکسین ہمارے ہاں تیار نہیں ہوئی ہے، لینا ایک نہ دینا دو۔ آپ اگلے روز لاہور میں کرسمس کے حوالے سے منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
کسی ملک دشمن کو بلوچستان کا امن و ترقی
تباہ نہیں کرنے دیں گے: شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''کسی ملک دشمن کو بلوچستان کا امن و ترقی تباہ نہیں کرنے دیں گے‘‘ کیونکہ وہاں بھی ترقی اتنی ہی ہے جتنی ملک کے دوسرے حصوں میں پائی جاتی ہے اس لئے ان عقل کے اندھوں کو ترقی دشمن کارروائیاں کرنے سے پہلے یہ تو دیکھ لینا چاہئے کہ کہیں ترقی ہے بھی یا نہیں اس لئے ان کی عقل کا ماتم ہی کیا جا سکتا ہے کہ یہ دشمن کے ایجنٹ چند ٹکوں کے لالچ میں خود کوہلاکت میں ڈالتے ہیں مگر ہم اور ہماری بہادر افواج ان بد قماشوں کو کہیں منہ نہیں چھپانے دیں گے اور ضرور انہیں جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچا کر رہیں گے۔ آپ اگلے روز بلوچستان کے علاقے کیچ میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کر رہے تھے۔
نوازشریف واپس آئیں، دروازے کھلے ہیں: احسان خاور
ترجمان حکومت پنجاب و معاون خصوصی حسان خاور نے کہا ہے کہ ''نوازشریف واپس آئیں دروازے کھلے ہیں‘‘ اور یہ بات مجھے وزیر جیل خانہ جات فیاض چوہان نے بتائی ہے جس سے شبہ ہوتا ہے کہ وہ شایدجیل ہی کے دروازے کی بات کررہے تھے کیونکہ ملک کا تو کوئی دروازہ ہوتا ہی نہیں۔ البتہ شہروں کے دروازے ضرور ہوتے ہیں جیسا کہ اکبری دروازہ، بھاٹی دروازہ، شیراں والا دروازہ وغیرہ جن میں داخل ہونے کیلئے نہ تو کسی کی اجازت لینا پڑتی ہے اور نہ انہیں کسی کیلئے بطور خاص کھولا جاتا ہے بلکہ وہ تو چوبیس گھنٹے کھلے ہی رہتے ہیں ۔بند ہوتے ہی نہیں۔ لہٰذا نوازشریف ان دروازوں کے ذریعے بھی آ سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خاں نے نوجوانوں کو دھوکا دیا: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''عمران خاں نے نوجوانوں کو دھوکا دیا ہے‘‘۔ چنانچہ ملک بھر کے جوان اور بزرگ شہری مبارکباد کے مستحق ہیں کہ وہ عمران خان کے دھوکے سے بچ گئے ہیں بلکہ انہیں اس خوش قسمتی پر جشن منانا چاہئے جس میں ان کے ساتھ ہم بھی شریک ہو سکتے ہیں کیونکہ یہ ہمارے لئے بھی مسرت کا مقام ہوگا البتہ نوجوانوں کو بھی مایوس ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ بھی تھوڑے عرصے میں جوان ہو کر مایوسی کی اس دلدل سے نکل کر جشن منانے کے قابل ہو سکیں گے اس لئے حکومت کے اس اقدام کی خاطر خواہ مذمت نہیں کی جا سکتی۔ آپ اگلے روز کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم
کہیں ٹوٹتے ہیں
بہت دور تک یہ جو ویران سی رہگزر ہے
جہاں دھول اڑتی ہے
صدیوں کی بے اعتنائی میں کھولے ہوئے
قاتلوں کی صدائیں، بھٹکتی ہوئی
پھر رہی ہیں درختوں میں...
آنسو ہیں
صحرائوں کی خامشی ہے
ادھڑتے ہوئے خواب ہیں
اور ہوائوں میں اڑتے ہوئے خشک پتے...
کہیں ٹھوکریں ہیں
صدائیں ہیں
افسوس ہے سمتوں کا...
حد نظر تک یہ تاریک سا جو کُرہ ہے
افق تا افق جو گھنیری ردا ہے
جہاں آنکھ میں تیرتے ہیں زمانے
کہ ہم ڈوبتے ہیں...!
تو اس میں تعلق ہی وہ روشنی ہے
جو جینے کا رستہ دکھاتی ہے ہم کو
سو، کاندھوں پہ ہاتھوں کا لمس گریزاں ہی
ہونے کا مفہوم ہے غالباً...
وگرنہ وہی رات ہے چار سو
جس میں ہم تم بھٹکتے ہیں
اور لڑ کھڑاتے ہیں، گرتے ہیں
اور آسماں، ہاتھ اپنے بڑھا کر
کہیں ٹانک دیتا ہے ہم کو
کہیں پھر چمکتے
کہیں ٹوٹتے ہیں
آج کامطلع
ویراں تھی رات چاند کا پتھرسیاہ تھا
یا پردۂ نگاہ سراسر سیاہ تھا