آئی ایم ایف چاہتا تھا ہر چیز پر ٹیکس لگائیں‘
ہم نے ایسا نہیں کیا: شوکت ترین
وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر شوکت ترین نے کہا ہے کہ ''آئی ایم ایف چاہتا تھا کہ ہر چیز پر ٹیکس لگائیں مگر ہم نے ایسا نہیں کیا‘‘ چنانچہ ہم نے کئی چیزوں پر ٹیکس نہیں لگایا جن میں سانس لینا، سونا، جاگنا، دیکھنا، سننا، مڑنا، جھگڑنا اور چغل خوری وغیرہ کرنا شامل ہیں تاکہ وہ ٹیکس کے ناروا بوجھ سے بچے رہیں؛ البتہ اشیائے صرف پر معمولی ٹیکس عائد کیا گیا ہے تاکہ عوام کو آٹے‘ دال کاتازہ تازہ بھائو معلوم ہوتا رہے جبکہ بجلی‘ گیس اور پٹرول پر اس لیے ٹیکس لگایا گیا ہے کہ ان کااستعمال کم ہو اور عوام کو کفایت شعاری کی عادت پڑے اور وہ آرام سے زندگی بسر کر سکیں۔ آپ اگلے روز پارلیمانی اجلاس کے بعد وزیرِ مملکت فرخ حبیب کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
وزیراعظم کی گفتگو میں شہبازشریف
کا خوف بول رہا ہے: ملک محمد احمد
نواز لیگ کے صدر میاں شہبازشریف کے ترجمان ملک محمد احمد خان نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم کی گفتگو میں شہبازشریف کا خوف بول رہا ہے‘‘ کہ کہیں وہ اپنے مقدمات اور حالات کے خوف سے کچھ کر نہ بیٹھیں جبکہ پارٹی کے کچھ رہنمائوں کے سبب پہلے ہی ان کی زندگی اجیرن ہو کر رہ گئی ہے اور اگر خدانخواستہ انہیں کچھ ہوا تو سارا الزام حکومت پر آئے گا‘ اور یہی خوف وزیراعظم کے اعصاب پر صبح شام چھایا رہتا ہے کہ وہ جوشیلے آدمی ہیں اور کوئی بھی اقدام کر سکتے ہیں اگرچہ انہیں ایک آدھ مثبت اشارہ بھی مل چکا ہے لیکن پارٹی قائدان کے راستے کی دیوار بنے ہوئے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
منی بجٹ سے عوام پر صرف 2ارب
کا بوجھ پڑے گا: شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''منی بجٹ سے عوام پر صرف 2ارب روپے کا بوجھ پڑے گا‘‘ اور یہ کوئی بوجھ نہیں ہے کیونکہ اس قدر کھاتے پیتے عوام اسے خوشی سے برداشت کر لیں گے جیسا کہ شہروں کی سڑکیں گاڑیوں سے بھری رہتی ہیں اور پیدل عوام وہاں اکا دکا ہی نظر آتے ہیں‘ نیز گوشت کی دکانوں پر ہر وقت بھیڑ لگی رہتی ہے جبکہ مچھلی اور چکن کی صورتِ حال بھی اس سے کچھ مختلف نہیں ہے؛ چنانچہ منی بجٹ کے بعد بھی جو چھوٹے موٹے ٹیکس روٹین کے مطابق لگتے رہیں گے‘ عوام ان کیلئے بھی خوش دلی سے تیار رہیں جن کی انہیں عادت بھی پڑ چکی ہے اور جنہیں اب وہ اپنی زندگی کا لازمی حصہ سمجھتے ہیں۔ آپ اگلے روز پارلیمانی اجلاس میں شرکت کے موقع پر بات چیت کر رہے تھے۔
حکومت نے منی بجٹ سے عوام کو دیوار
کے ساتھ لگا دیا ہے: بلاول بھٹو
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ''حکومت نے منی بجٹ سے عوام کو دیوار کے ساتھ لگا دیا‘‘ جو کافی دیر سے سہارے کیلئے کسی دیوار کی تلاش میں تھے اور یہ اچھا کام بھی حکومت نے شاید غلطی ہی سے کر دیا ہے جس سے عوام کو کسی قدر ریلیف میسر آیا ہے حالانکہ یہ کام ہمارا کرنے والا تھا؛ تاہم ہم عوام کی خدمت متعدد دوسرے طریقوں سے کرتے رہتے ہیں اور اقتدار چونکہ بہت جلد ہمیں ملنے والا ہے اس لیے جو بھی تھوڑی بہت کسر رہ گئی ہے‘ وہ بھی نکال دیں گے اور اگر عوام سے کوئی احتیاطی تدابیر ہو سکتی ہیں تو وہ ضرور کر لیں کیونکہ وہ ہم سے ناواقف نہیں ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں وفاقی وزرا کے بیانات پر اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے تھے۔
ہُوکا عالم
یہ ہدایت اللہ کا مجموعۂ کلام ہے۔ پسِ سر ورق رائے امجد اسلام امجدؔ کے قلم سے ہے جبکہ طویل و عریض مقدمہ انگلینڈ میں مقیم ڈاکٹر ساجد حسن بٹ کا قلمی ہے۔ اندرونِ سر ورق شاعر کا مختصر تعارف درج ہے۔ امجد اسلام امجد کے مطابق: ڈاکٹر ہدایت اللہ کا شمار نو وارد مگر امکانات سے بھرپور شعرا میں ہوتا ہے۔ ان کے موضوعات کا چنائو، طرزِ بیان اور موزوں ترین الفاظ کا انتخاب پہلی نظر ہی میں اپنی جانب متوجہ کرتا اور ایک خوشگوار تاثر چھوڑتا ہے۔ امید کی جانی چاہئے کہ آنے والے دنوں میں بھی اس شاعر کے مزید فنی کمالات دیکھنے کو ملیں گے اور شاعر کا نام ہی شعر کی خوبی کا تعارف بن جائے گا۔ نمونۂ کلام:
غمِ ہجر میں پھر سے رونے لگا ہوں
میں آج اپنا دامن بھگونے لگا ہوں
جگائے نہ کوئی مجھے تا قیامت
لحد میں ذرا دیر سونے لگا ہوں
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
آسمان تک مجھے لے آیا ہے
تو کہاں تک مجھے لے آیا ہے
خواب دیکھا جو نہیں تھا پورا
وہ یہاں تک مجھے لے آیا ہے
نفع کے رنگ جماتا ہوا وہ
اب زیاں تک مجھے لے آیا ہے
جہاں جانا ہی نہیں چاہتا میں
کیوں وہاں تک مجھے لے آیا ہے
اپنی رو داد سناتے ہوئے وہ
داستاں تک مجھے لے آیا ہے
جو کبھی میں نے دیا ہی نہیں‘ وہ
اس بیاں تک مجھے لے آیا ہے
میرا اپنا ہی وہ چھوڑا ہوا تھا
جس نشاں تک مجھے لے آیا ہے
کرکے بے دخل مکاں سے مجھ کو
لا مکاں تک مجھے لے آیا ہے
پختہ تر تھا وہ یقیں سے بھی‘ ظفرؔ
جس گماں تک مجھے لے آیا ہے
آج کا مطلع
یہ فردِ جرم ہے مجھ پر کہ اُس سے پیار کرتا ہوں
میں اِس الزام سے فی الحال تو انکار کرتا ہوں