ہماری جدوجہد سے اداروں کو حکومت
سے ہاتھ اٹھانا پڑا: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے امیر اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''ہماری جدوجہد سے اداروں کو حکومت پر سے ہاتھ اُٹھانا پڑا‘‘ لیکن جب تک یہ ہاتھ ہمارے سر پر نہیں آتا، ہمیں اس کا کیا فائدہ کیونکہ حکومت تو یہ ہاتھ اُٹھنے کے بعد مزید صحت مند ہو گئی ہے‘ اس لیے بیشک وہ اپنا ہاتھ حکومت کے سر پر دوبارہ رکھ لیں کیونکہ ہم کسی وجہ کے بغیر اور خواہ مخواہ بغلیں بجاتے اچھے نہیں لگتے۔آپ اگلے روز پشاور میں جے یو آئی پختونخوا کی مجلس شوریٰ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
سال 2022میں نئے جذبے کے تحت
قوم کی خدمت کریں گے: یاسمین راشد
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ''2022 میں نئے جذبے کے تحت قوم کی خدمت کریں گے‘‘ کیونکہ پرانا جذبہ کسی کام کا نہیں نکلا جس نے کام مزید خراب کر دیا اور یہ سارا قصور جذبے کا ہے اور اگر نیا جذبہ بھی اسی طرح کا نکلا تو لوگوں کو ابھی سے خبردار ہو جانا چاہئے ع
پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی
جبکہ ملکِ عزیز میں تو کسی اچھے اور ثمر آور جذبے کی دستیابی چڑیوں کا دودھ لانے کے مترادف ہے بلکہ یہاں تو گائیوں اور بکریوں نے بھی دودھ دینا بند کر رکھا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
مہنگائی سے نجات کا حل حکومت کا خاتمہ: بلاول
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''مہنگائی سے نجات کا واحد حل حکومت کا خاتمہ ہے‘‘ جس کے ختم ہوتے ہی ملک میں دودھ اور شہد کی نہریں بہنا شروع ہو جائیں گی اور لوگ دودھ بھی پانی کی طرح پئیں گے جو اب انہیں ٹینکروں سے خریدنا پڑتا ہے اور جو صاف بھی نہیں ہوتا جبکہ شہد کی بہتات سے چینی کی کمیابی اور مہنگائی کا بھی خاتمہ ہو جائے گا اور مزے کی سب سے بڑی بات یہ ہوگی کہ شہد کی مکھیوں کا کہیں نام و نشان تک نہ ہوگا اور جو کام ہم نے کرنا تھا وہ قدرت کی طرف سے ہی سرانجام پا جائے گا جبکہ قدرت تو ہم پر ہمیشہ ہی مہربان رہتی ہے جس کے مظاہر جابجا نظر بھی آتے ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
2021ء میں پنجاب بہتر ہوا، 2022ء
میں بہترین ہوگا: حسان خاور
معاونِ خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ ''2021ء میں پنجاب بہتر ہوا، 2022ء میں بہترین ہوگا‘‘ کیونکہ اس سال مہنگائی میں جتنی بہتری آئی وہ ایک ریکارڈ ہے‘ اتنی مہنگائی پہلے کبھی دیکھنے‘ سننے میں نہیں آئی جبکہ اس سال یہ اس سے بھی زیادہ بلندیوں پر ہوگی، اس لیے میں عوام کو بروقت خبردار کر رہا ہوں کہ مہنگائی سے بچنے کے لئے اشیائے صرف کی خریداری بند کر دیں ۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
2022ء ووٹ چوروں کے خاتمے
کا سال ہوگا: مریم اورنگزیب
نواز لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''2022ء ووٹ چوروں کے خاتمے کا سال ہوگا‘‘ جبکہ وسائل چوروں کے خاتمے کا سال کافی عرصہ پہلے گزر چکا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ کچھ کسر باقی رہ گئی ہے جو وہ مستقبل کے بارے میں ایک بار پھر اُمیدیں لگائے بیٹھے ہیں، ویسے اگر ساری دنیا امید پر قائم ہے تو یہ کیوں نہ ہوں گے، اور ان کے دوبارہ آنے پر امید کی جا سکتی ہے کہ وسائل کے اعتبار سے ملکی حالات کافی بہتر ہوں گے جو ان کے انتظار اور اُمید کی واحد وجہ ہے اور اگر قدرت ان پر پہلے کئی بار مہربان ہو چکی ہے تو ایک بار مزید کیوں نہ ہوگی، آخر اس نے کسی کا کیا بگاڑا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے علاوہ ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں شکیلہ جبیں کے مجموعۂ کلام ''رب کھیڈاں کھیڈ دا‘‘ میں سے یہ نظم:
ایہہ دھرتی نِکی کاکی
ایہہ دھرتی نِکی کاکی
میں جوڑاں ٹاکی ٹاکی
سَت رنگ چڑھاواں آپی
ایہدے گل میں لِیڑے پاواں
کاکی دے لاڈ لڈاواں
سر پریت دا پاواں تیل
سبھ رَلیئے ہووے میل
جگ ویکھے ساڈا کھیل
پھڑ کنگھی بودا واواں
کاکی دے لاڈ لڈاواں
میں ہؤکے ہنجو ڈولھاں
میں چِت کلیجی گھولاں
ہے ایہدے لئی میں بولاں
ہتھ پشماں مہندی لاواں
کاکی دے لاڈ لڈاواں
ایہدے پیریں کُولی جُتی
کوئی جاگ پوّے نہ سُتی
مَتّ ہو جان گُتو گُتی
میں پیتاں پُھل گنڈاواں
کاکی دے لاڈ لڈاواں
میں آکھاں بن سیانی
نہ وڈی ہووے رانی
نہ سِر توں لنگھے پانی
ایہنوں گودی رکھ کھڈاواں
کاکی دے لاڈ لڈاواں
آج کا مطلع
حسن کے انکار سے بھی کچھ تو پردہ رہ گیا
میں بھی کافی مطمئن ہوں وہ بھی اچھا رہ گیا