"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن، ’’منکر‘‘ اور عندلیب بھٹی

مری جانے پر پابندی برقرار، صورتحال
کے مطابق فیصلہ کریں گے: شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''مری جانے پر پابندی برقرار، صورتِ حال کے مطابق فیصلہ کریں گے‘‘ اگرچہ پہلے صورتحال کے مطابق فیصلہ نہیں کر سکے تھے اور الرٹ کے باوجود احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کر سکے تھے؛ تاہم اس سانحہ کے اصل ذمہ دار وہ سیاح ہیں جو قریبی علاقوں سے ویک اینڈ منانے اور برف دیکھنے کے لیے مری چلے گئے۔ اگر لوگ جمعہ کے روز وہاں نہ جاتے تو یہ سانحہ نہ ہوتا اور حکومت کی طرح اس پر لوگوں کو بھی معذرت کرنی چاہیے جبکہ پنجاب حکومت کا فیصلہ صورتِ حال کے عین مطابق تھا اور وزیر داخلہ ہونے کی حیثیت سے میں لوگوں کے وہاں صحیح و سالم داخلے کا ہی ذمہ دار تھا‘ ان کے اخراج کا نہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ ہر
عام آدمی کیلئے ہے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''پیپلزپارٹی کا لانگ مارچ ہر عام آدمی کے لیے ہے‘‘ کیونکہ خاص آدمی اس جھمیلے میں پڑنا ویسے بھی پسند نہیں کرتے، وہ خواہ مخواہ پولیس کی ڈانٹ کھانا اور بلا وجہ سڑکوں پر خوار ہونا نہیں چاہتے جبکہ ہم میں سے بھی کوئی اس کو لیڈ کرنے ہی کی غرض سے اس میں شامل ہوگا کیونکہ یہ ہمارا بھی کام نہیں ہے جبکہ عام آدمی کی زندگی کا مقصد ہی خدمت کا موقع دینے کیلئے ہمیں کامیاب کرانا ہے تاکہ ہم اپنے پروگرام کے مطابق اور ان کے خدشات کے برابر جی بھر کر ان کی خدمت کر سکیں اور اسی لیے ہماری حکومت عوامی حکومت بھی کہلاتی ہے کیونکہ وہ عوام ہی کے سر پر سوار ہو کر آتی ہے۔ آپ اگلے روز فیڈرل کونسل اور سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
آخری سیاح کے نکلنے تک
انتظامیہ موجود رہے گی: شہباز گل
وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ ''آخری سیاح کے نکلنے تک انتظامیہ وہاں موجود رہے گی‘‘ اور موسم کی جولانیوں سے بھی لطف اندوز ہونے کا موقع ملے گا کیونکہ سیاحوں کا رش بھی نہیں ہوگا اور اگر انڈہ وہاں 500روپے کا ملتا رہا ہے تو اس کے پیش نظر ہم اپنی ضرورت کے مطابق انڈے بھی اپنے ساتھ لے کر آئے ہیں اور اگر عوام نے وزیراعظم کی پیشکش پر چار مرغیاں اور ایک مرغا پالا ہوتا تو یہاں انڈے بیچ کر انہیں کئی گنا زیادہ منافع ہو سکتا تھا اور امید ہے کہ اب انہیں اس سکیم کی صحیح افادیت کا اندازہ ہو چکا ہوگا اور وہ اس پر فوری عمل شروع کر دیں گے۔ آپ اگلے روز گلیات میں موجود ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہے تھے۔
منکر (کہانیاں، افسانے)
خوبصورت کہانیوں کے اس مجموعے کی مصنفہ عندلیب بھٹی ہیں۔ انتساب استاد محترم نوید احمد خاں اور اپنے پیارے بچوں عفاف بھٹی اور سکندر بھٹی کے نام ہے۔ پسِ سر ورق تصویر کے ساتھ مصنفہ کا تعارف درج ہے۔ دیباچہ مصنف اور تجزیہ نگار نوید امان خان کا تحریر کردہ ہے جن کے مطابق ''منکر‘‘ عندلیب بھٹی کی پختہ تحریروں کا مجموعہ ہے۔ سماج میں جا بجا بکھرے کرداروں اور ان سے جڑے واقعات اس پرشکوہ انداز سے ضبط تحریریں لانا انہی کا خاصہ ہے۔ اپنے اچھوتے اور منفرد اندازِتحریر سے عندلیب بھٹی اس قدر حیران کر دیتی ہیں کہ قاری ان کے جملوں کی بنت اور ساخت کے سحر میں اترتا اور تحریر کے ساتھ قدم بقدم آگے بڑھتا رہتا ہے تاوقتیکہ کہانی یا افسانہ مسحور کن فضا میں واقعات کو بام عروج پرنہ فائز کر دے‘‘۔ کتاب میں کل 27کہانیاں اور افسانے ہیں، ٹائٹل دیدہ زیب، دلچسپ کہانیوں کے دلدادہ قارئین کے لیے یہ مجموعہ ایک انمول تحفے سے کم نہیں ہے اور ادارہ اس کی اشاعت پر بجا طور پر فخر محسوس کر سکتا ہے۔
اور‘ اب آخر میں قمر رضا شہزاد کی شاعری:
کسی کا غصہ کسی اور پر نکالتا ہوں
میں اپنا ساراکیا دوسروں پہ ڈالتا ہوں
پہنچ ہی جائیں گے آخر کبھی خدا کے حضور
یہ میں جو اشک فلک کی طرف اچھالتا ہوں
جب اس کی سمت سے آتے ہیں قید کے احکام
مرا کمال میں اس وقت پر نکالتا ہوں
وگرنہ کب کے یہ مسمار ہو چکے ہوتے
یہ میں ہوں جو ترے کون و مکاں سنبھالتا ہوں
یہ میرے لفظ نہیں ہیں بھڑکتے شعلے ہیں
میں اپنی آگ سے ماحول کو اجالتا ہوں
مرا وجود اگر زہر ہے تو کیا حیرت
میں ڈنک جھیلتا ہوں اور سانپ پالتا ہوں
٭......٭......٭
آنکھ بھیگی نہ یہ دل چاک ہوا
میں تجھے چھوڑ کے سفاک ہوا
اپنے سائے سے لپیٹا خود کو
اور پھر اپنی ہی پوشاک ہوا
میرا ہونا ہے نہ ہونا میرا
اب کہیں جا کے یہ ادراک ہوا
ایک دریا نظر آیا‘ اور میں
جانے کس دھیان میں نمناک ہوا
مجھ میں روشن ہے الائو اب تک
خاک ہو کر بھی میں کب خاک ہوا
آج کا مقطع
اتنی کیچڑ تھی محبت کی، ظفرؔ
پائوں آلودہ ہیں اور ہاتھ خراب

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں