عدم اعتماد‘ لانگ مارچ سے نہیں، حکومت
اپنے وزن سے گر سکتی ہے: اعجاز الحق
سابق وفاقی وزیر اعجاز الحق نے کہا ہے کہ ''عدم اعتماد‘ لانگ مارچ سے نہیں، حکومت اپنے وزن سے گر سکتی ہے‘‘ اس لیے حکومت گرانے کے لیے ضروری ہے کہ اس کے وزن میں اضافہ کیا جائے، اسے اچھی طرح سے کھلایا پلایا جائے اور حکومت اپنی خوراک کا خود بھی خیال رکھے تاکہ اس کے ڈیل ڈول اور وزن میں اضافہ ہو سکے اور یہ اپنے منطقی انجام کو پہنچ سکے کیونکہ حکومت اگراسی طرح دبلی پتلی‘ لاغر اور سمارٹ رہے تو کبھی نہیں گر سکتی بلکہ اپوزیشن کوپٹخنیاں دے دے کر چاروں شانے چت گراتی رہے گی جبکہ اپنے ڈیل ڈول اور وزن کی وجہ سے خود پی ڈی ایم کے گرنے کا زبردست خطرہ موجود ہے۔ صدر مسلم لیگ ضیا اگلے روز بہاولپور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
وزیراعظم مطمئن نہیں تو ہم گھر
چلے جائیں گے: شوکت ترین
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم مطمئن نہیں تو ہم گھر چلے جائیں گے‘‘ اگرچہ ہم گھروں ہی میں رہتے اور صبح‘ شام ان میں آتے جاتے رہتے ہیں یعنی شام کو جاتے اور اگلی صبح تک گھرہی میں رہتے ہیں؛ تاہم ایوارڈ نہ دینے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وزیراعظم ہم سے مطمئن نہیں ہیں کیونکہ اگر وہ کسی وزیر سے مطمئن نہ ہوں تو اپنے آپ ہی اسے گھر بھیج سکتے ہیں اور اگر پھر کبھی ضرورت پڑے تو گھر سے واپس بھی بلا سکتے ہیں اس لئے کوئی بھی وزیر بقائمی ہوش و حواس اپنے آپ گھر نہیں جائے گا بشرطیکہ اسے یک بینی و دو گوش وزارت سے باہر کر دیا جائے۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے۔
22حکومتی ارکان اپوزیشن کے ساتھ
آنے کو تیار ہیں: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور نواز لیگ کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''22حکومتی ارکان اپوزیشن کے ساتھ آنے کو تیار ہیں‘‘ لیکن ہمیں ان پر کوئی اعتماد نہیں ہے کیونکہ اگر وہ اپنی حکومت کے ساتھ نہیں چل سکتے تو ہمارے ساتھ کیا چلیں گے اور ایسا لگتا ہے کہ وہ ہمارے ساتھ مذاق کر رہے ہیں جبکہ ہمارے ساتھ عوام بھی تین سال سے مذاق کر رہے ہیں جبکہ ہمیں یہی اشارہ ملا ہے کہ ان پر نہ جانا‘ یہ لوگ آپ کو بیوقوف بنا رہے ہیں اور اس سے زیادہ حتمی اشارہ اور کیا ہو سکتا ہے کیونکہ ہمارا تو سارا دارو مدار ہی اس اشارے پر ہے جب کہ میں تو ویسے بھی گھر کا آدمی ہوں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
اپوزیشن پیسوں سے ونڈو شاپنگ
کر رہی ہے: حسان خاور
معاون خصوصی برائے اطلاعات، سیاحت و ترجمان حکومت پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن پیسوں سے ونڈو شاپنگ کر رہی ہے‘‘ حالانکہ جب ہر طرف اُدھار سے کام چل رہا ہے مثلاً ہم تیل تک اُدھار لے رہے ہیں تو اپوزیشن کو اپنی یہ کمائی اس طرح ضائع نہیں کرنی چاہیے بلکہ عام انتخابات کے لیے بچا کر رکھنی چاہیے کیونکہ اسے ووٹوں کے لیے بھی اس کی ضرورت ہو گی کیونکہ ووٹر تو اُدھار نہیں کرتے، اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اس ونڈو شاپنگ کے نتیجے میں اگر کچھ ووٹ عدم اعتماد کے لیے حاصل کر سکیں تو اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ وہ ہاؤس میں جا کر بھی اسی کو ووٹ دیں گے؟ اس لیے اپوزیشن کو گھاٹے کے اس سودے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ہسپتال میں صحت کارڈ کی سہولتوں کا جائزہ لے رہے اور میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عدم اعتماد کے لیے 12سے
15نمبرز کم ہیں: حافظ حمد اللہ
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اور پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ ''عدم اعتماد کے لیے 12سے 15نمبرز کم ہیں‘‘ جو ونڈو شاپنگ کے ذریعے تو پورے نہیں کیے جا سکتے البتہ امداد کے طور پر حاصل کرنے کی درخواست کی جا سکتی ہے کیونکہ تمام ارکانِ اسمبلی راسخ العقیدہ ہیں اور اپنے جہان کے بارے میں بھی فکرمند رہتے ہیں اس لیے ان سے کہا جا سکتا ہے کہ اس سنہری موقع سے فائدہ اٹھائیں اور نیکیاں کمانے کی کوشش کریں کیونکہ باقی تو سارے حربے ناکام ہو چکے ہیں اور امید کی یہ آخری کرن ہی باقی رہ گئی ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں افضال نوید کی غزل:
اک خلائے دل و جاں ہے کہ قلم کھینچتا ہے
کون ورنہ خطِ موجود و عدم کھینچتا ہے
بادِ نوخیز جو وابستۂ دم کھینچتا ہے
جوہرِ آئینہ آئنے سے نم کھینچتا ہے
ٹوٹ کر گرتی ہے رفتارِ کواکب دل پر
پھر کوئی یکتا گردوں کو بہم کھینچتا ہے
دیر تک رہتی ہے آوازِ عصاگلیوں میں
میری مٹی پہ کوئی نقشِ قدم کھینچتا ہے
پھر کسی نیزئہ بے سمت سے گھائل کر کے
لوحِ عالم پہ مجھے بارِ قلم کھینچتا ہے
کھینچ ڈالیں نہ رگ و پے سے تجھے بھی یکدم
ریزئہ راہگزر کیوں مرا دم کھینچتا ہے
آنکھ سے رات کا صحرا نکل آتا ہے نویدؔ
اور مجھ کو پسِ ہنگامۂ غم کھینچتا ہے
آج کا مقطع
ظفرؔ میں شہر میں آ تو گیا ہوں
مری خصلت بیابانی رہے گی