"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں متن اور اسد اعوان

عمران خان نے جتنی بڑی باتیں کیں
اتنی ہی کم ظرفی کا مظاہرہ کیا : شہبازشریف
قومی اسمبلی میںقائد حزب اختلاف ، نواز لیگ کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے کہا ہے کہ'' عمران خان نے جتنی بڑی باتیں کیں اتنی ہی کم ظرفی کا مظاہرہ کیا‘‘ اور سارے کام چھوڑ کر ہمارے پیچھے پڑ گئے حالانکہ انہیں اعلیٰ ظرفی کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا کیونکہ روپیہ پیسہ چاہے اربوں میں ہو آخر ہاتھوں کا میل ہی تو ہوتا ہے اور ہاتھوں کے میل پر اتنا شور و شغب کم سمجھی کی دلیل ہے اور اتنے بڑے لیڈر کو یہ ہرگز زیب نہیں دیتا، وہ خود ہی بتائیں کہ کیا کالے دھن کو کالا ہی رہنے دیا جاتاہے،بلکہ اسے تو ہماری قومی خدمت شمار کرنا چاہئے کیونکہ کالی یا میلی چیز کو تو کوئی بھی پسند نہیں کرتا ، آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان نے قوم کو کبھی مایوس نہیں کیا : فیصل جاوید
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے قوم کو کبھی مایوس نہیں کیا‘‘ اور قوم اگر مایوس ہے تو اس لئے کہ اسے مایوس رہنے کی عادت ہے اور یہ اپنی عادت سے مجبور ہے اس لیے عمران خان کو مایوس کرنے کی ضرورت ہی نہیں، البتہ اس کی مایوسی میں اضافہ ضرور ہوا ہے جس میں عوا م کی رضا و رغبت شامل ہے، جبکہ ان کا ہاتھ ہر وقت عوام کی نبض پر رہتا ہے کہ کہیں وہ ڈوب تو نہیں رہی؟ کیونکہ یہ ڈوبنے کی بھی بری عادت میں مبتلا ہے حالانکہ وزیراعظم نے انہیں ہمیشہ مایوس نہ ہونے اور صبر کرنے کی تلقین کی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ٹویٹ پر بیان جاری کررہے تھے۔
نیب کو ختم کردینا چاہئے : فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''نیب کو ختم کردینا چاہئے‘‘کیونکہ اس نے نہ صرف بہت سے شرفا کو بے حد تنگ کر رکھا ہے بلکہ خاکسار کے بارے میں بھی کوئی اچھے ارادے نہیں رکھتی حالانکہ حصول رزق انسان پر فرض ہے اور ہر فرض شناس آدمی یہ فرض ادا کرنے میں لگا رہتا ہے، چاہے وہ جدھر سے بھی آئے کیونکہ قدرت نے رزق نہایت فیاضی سے چاروں طرف پھیلا رکھا ہے، آدمی اسے جہاں سے بھی حاصل کرلے، اس لئے رزق کا حصول کوئی جرم نہیں ہوسکتا اوراس کام پر ایسی پوچھ تاچھ بھی نہیں ہونی چاہیے۔ اس لئے میرا کہا مانیں تو احتساب کرنے والے ادارے کو فوری طورپر ختم کردیں۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کررہے تھے۔
عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد
نوازشریف آئیں گے:محمد زبیر
سابق گورنر سندھ اور نواز لیگ کے رہنما محمد زبیر نے کہا ہے کہ ''عدم اعتماد کامیاب ہونے کے بعد نواز شریف واپس آئیں گے‘‘ لیکن چونکہ نصیبِ دشمناں صورتحال تیزی سے تبدیل ہو رہی ہے اور منحرف ارکان نے واپس جانا شروع کردیا ہے حتیٰ کہ ترین گروپ نے بھی اپنے مطالبات پیش کردیے ہیں جوبھی کوئی اچھا شگون نہیں ہے اس لئے نوازشریف کی واپسی کا مسئلہ بھی کھٹائی میں پڑتا دکھائی دیتا ہے اور لگتا ہے کہ ان کے استقبال کے لیے ہونے والی ساری کی ساری تیاریاں دھری کی دھری رہ جائیں گی حالانکہ منحرف ارکان کو مستقل مزاجی کا ثبوت دینا چاہئے تھا کہ آخر ضمیر بھی کوئی چیز ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
وزیراعظم ماضی کی کوتاہیوں کو درست
کر رہے ہیں: ترجمان وزیر خزانہ
وزیر خزانہ شوکت ترین کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا ہے کہ ''وزیراعظم ماضی کی کوتاہیوں کو درست کر رہے ہیں‘‘ جبکہ ان کی اپنی کوتاہیوں کو آنے والی حکومت درست کرے گی اور آنے والی حکومت کی کوتاہیوں کو اس کے بعد آنے والی حکومت،کیونکہ سب کاموں پر ہاتھ صاف کرنے کے بجائے کچھ کام آنے والی حکومت پر بھی چھوڑ دینا چاہئے ورنہ وہ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھی رہے گی، البتہ حسب توفیق ساتھ ساتھ اپنی کوتاہیوں کی نشوونما بھی کرتی رہے گی، جنہیں وہ آنے والی حکومت کے لیے چھوڑ کر جائے گی اور اس طرح جمہوریت کی گاڑی اپنی پوری رفتار میں رواں دواں رہے گی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں اسد اعوان کی شاعری
نیک و بد کی خود نمائی دیکھتے رہتے ہیں ہم
دور سے ساری خدائی دیکھتے رہتے ہیں ہم
ہم کہاں ملتے ہیں راہوں میں مگر اُس شخص کی
چشم ِتر سے کج ادائی دیکھتے رہتے ہیں ہم
ہم گنہگاروں کی آنکھوں میں زمانہ قید ہے
اپنے اندر کی کمائی دیکھتے رہتے ہیں ہم
قربتوں کا کب رہا ہے شوق ہم کو ہجر میں
مفلسی میں بے نوائی دیکھتے رہتے ہیں ہم
جس جگہ پر بیٹھتے تھے صحنِ حسرت میں اسدؔ
آج بھی وہ چار پائی دیکھتے رہتے ہیں ہم
.........
رنگ بھی لوگوں کا اب نیلا ہوا جاتا ہے
شہر کا پانی جو زہریلا ہوا جاتا ہے
جب سے دیکھا ہے اُسے چشم ِطلب سے میں نے
وہ بھرے شہر میں نخریلا ہوا جاتا ہے
.........
آج کا مقطع
یا تو مجھ سے وہ چھڑا دے گا غزل گوئی، ظفر
یا کسی دن صاحبِ دیوان کر دے گا مجھے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں