"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور افضال نوید

عمران خان کی حکومت ختم ہوئی
لیکن یہ جشن منا رہے ہیں: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''عمران خان کی حکومت ختم ہوئی لیکن ان کی پارٹی والے جشن منا رہے ہے‘‘ حالانکہ جشن تو ہمیں منانا چاہیے تھا جن کا یہ واحد ایجنڈا تھا؛ تاہم ہمیں افسوس اس بات کا ہے کہ انہیں اپنی حکومت خود ختم کرنا پڑی لیکن ساتھ ہی ہمارا بھی کام تمام کر دیا‘ ورنہ میرا وزیر بننا تو یقینی تھا جبکہ سب سے زیادہ صدمہ مولانا کو پہنچا جنہیں صدر بنایا جانا تھا اور حلف اٹھانے کے بعد انہوں نے جو جو فرمان جاری کرنا تھے ان کی فہرست بھی تیار کر لی تھی جبکہ سب سے زیادہ حق تلفی شہباز شریف کی ہوئی ہے جنہوں نے اکٹھی دو شیروانیاں سلوا لی تھیں، ایک حلف برداری کے لیے اور دوسری بعد کے لیے۔ آپ اگلے روز سکھر ایئر پورٹ پر جیالوں سے خطاب کر رہے تھے۔
غلطی ہو سکتی ہے مگر تمام کام میرٹ پر کیے: عثمان بزدار
سابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ ''غلطی ہو سکتی ہے مگر تمام کام میرٹ پر کیے‘‘ اور جو کام میرٹ پر نہیں ہو سکے انہیں غلطی ہی شمار کیا جا سکتا ہے کیونکہ میں بھی بندہ بشر ہوں اور انسان خطا کا پتلا ہے اگر یہ غلطی نہیں کرے گا تو اور کون کرے گا مثلاً بعض ڈپٹی کمشنروں اور دیگر افسران کے تقرر میں غلطی ہو سکتی ہے لیکن اس پر اتنا شور مچانے کی ضرورت نہیں؛ تاہم اس کا ڈھنڈورا بھی نہیں پیٹنا چاہیے کیونکہ ''خطائے بزرگاں گرفتن خطاست‘‘ اور میں جو اب تک بزرگ ہو چکا ہوں‘ میرے ساتھ اتنی رعایت تو ہونی ہی چاہئے۔ آپ اگلے روز اپنے اعزاز میں منعقدہ الوداعی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
ووٹنگ سے اگلے روز پنجاب اسمبلی
سے مستعفی ہو جائیں گے: علیم خان
پی ٹی آئی کے ناراض رہنما عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ ''ووٹنگ سے اگلے روز مستعفی ہو جائیں گے‘‘ اگرچہ چاہیے تو یہ تھا کہ ووٹنگ سے پہلے مستعفی ہوں کیونکہ جس پارٹی کے ٹکٹ پر یہ سیٹ حاصل کی تھی اسے اُسی پارٹی کے خلاف استعمال نہ کرتے لیکن جو کچھ ہمارے لیے بہتر ہے‘ ہم خوب اچھی طرح سے جانتے ہیں کیونکہ ایک تو اس احسان فراموش حکومت کو پنجاب کے وزیراعلیٰ کیلئے ہمارے جیسا امیدوار نظر ہی نہیں آیا اور دوسرا‘ کسی اور پارٹی کو ووٹ دینے کا کہا جا رہا ہے جو مجھے ویسے ہی برا لگتا ہے۔ یہ بتایا جائے کہ آخر مجھ میں کون سی ایسی کمی ہے ؟ اگر ہو بھی تو اس ترقی یافتہ زمانے میں جہاں ہر طرح کی ٹیکنالوجی ایجاد ہو چکی ہے‘ یہ کمی بھی دور کی جا سکتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
قوم کو ابھی مزید سرپرائز دیں گے: پرویز خٹک
سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ قوم کو ابھی مزید سرپرائز دیں گے‘‘ کیونکہ وزیراعظم نے اگلے روز جو سرپرائز دیا قوم ابھی تک اس پر اَش اَش کر رہی اور بغلیں بجا رہی ہے اور مزید سرپرائزز کا تقاضا کر رہی ہے بشرطیکہ سارے کیے کرائے پر پانی نہ پھیر دیا جائے‘ وزیراعظم کے علاوہ‘ قوم کو دینے کے لیے میرے پاس بھی کئی سرپرائز موجود ہیں جو میں دینے کے لیے تیار بیٹھا ہوں تاکہ قوم کو مزید خوش اور لطف اندوز ہونے کا موقع ملے کیونکہ ہم نے اب تک قوم کو جتنا خوش اور مطمئن کیا ہے‘ اس کی کئی نسلیں اسے یاد رکھیں گی۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی رہنما سوچ سمجھ کر زبان
درازی کریں: ترجمان ایم کیو ایم
ایم کیو ایم کے ترجمان نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی رہنما سوچ سمجھ کر زبان درازی کریں‘‘ اگرچہ زبانی درازی کوئی اچھی چیز نہیں لیکن اگر سوچ سمجھ کر کی جائے تو ضرور کرنی چاہیے کہ یہ قابلِ تعریف ہے، ویسے تو ہر کام ہی سوچ سمجھ کر کرنا چاہیے جیسا کہ ہم نے حکومت کے خلاف جانے کا فیصلہ کیا ہے جو کچھ ہمارے ضمیر کی آواز تھی جو اس نے بہت سوچ سمجھ کر لگائی تھی؛ تاہم اب زبان درازی کی باری ہماری ہے کیونکہ پی ٹی آئی والے تو اپنی باری لے چکے ہیں لیکن ہم یہ کام خوب سوچ سمجھ کر کریں گے جس کے لیے ہم نے تیاری شروع کر دی ہے اور بڑے سوچ سمجھ کر کی ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں کے ساتھ غیر رسمی بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں افضال نوید کی غزل:
جو میرے دل پہ شب و روز کا حصار کھلا
کوئی جہان ستاروں کے آر پار کھلا
گلی میں شام ہے‘ اور دُودِ خوابِ ہجراں ہے
یہ کس طرف مرا دروازۂ مزار کھلا
مجھے پناہ نہ دی شہر کے مکینوں نے
سو راہ میں مرا اسباب تار تار کھلا
ابھی ابھی جو مری خاک اُڑا کے گزرا ہے
حریف ہے مرا درپردہ اور یار کھلا
وہ جانتا ہی نہیں ورنہ اُس کی زلف میں دل
ہزار بار بندھا اور ہزار بار کھلا
ٹھہر سکا مرا الحاد کب زمانے سے
اُڑا رہا تھا شب و روز کا غبار کھلا
کھلا نہ اتنے زمانے گزارنے کے بعد
نہ یار پر میں کھلا اور نہ مجھ پہ یار کھلا
نویدؔ پھر کسی عہدِ وفا نے دستک دی
نمودِ گُل ہوئی اور پھر درِ بہار کھلا
آج کا مطلع
پیدا یہ غبار کیوں ہوا ہے
اور آخری بار کیوں ہوا ہے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں