ملکی ترقی کا سفر دوبارہ سے شروع کروں گا: حمزہ شہباز
وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے متحدہ اپوزیشن کے امیدوار حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ملکی ترقی کا سفر دوبارہ سے شروع کروں گا‘‘ کیونکہ ہم تو اس ترقی کو ترس گئے تھے جو ہمارے قائد کے بقول تیز رفتار ترقی تھی اور اس کے لوازمات بھی بتا دیے تھے اور اگر یہ تیز رفتار ترقی ہی قدرت کو منظور ہے تو کوئی کیسے روک سکتا ہے؛ چنانچہ اوپر والی ساری ترقی والد صاحب بطور وزیراعظم کریں گے اور نیچے والی ترقی کیلئے میں کافی ہوں۔ اس لیے عوام کو دونوں بانہیں پھیلا کر اس دوطرفہ ترقی کے استقبال کیلئے تیار رہنا چاہیے؛ البتہ اگر پنجاب کے وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی بن گئے تو یہ صرف ایک ہی سطح کی ترقی رہ جائے گی۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان آخری گیند تک لڑا‘ جلد
واپس آئیں گے: پرویز خٹک
سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''عمران خان آخری گیند تک لڑا‘ جلد واپس آئیں گے‘‘ جبکہ بہت سے اور لوگ بھی رات کے آخری پہر تک آخری گیند کے انتظار میں تھے کیونکہ اگر عمران خان وہ بھی کھیل جاتے تو منظر نامہ ہی کچھ اور ہوتا‘ اس لیے ہم ان ارکان کے بے حد شکر گزار ہیں جنہوں نے وہ گیند قبضے میں کررکھی تھی اور اس طرح وہ اس گیند کو کھیلنے سے بچ گئے اور ہم سب بھی‘ جبکہ وہ آخری وقت تک اس گیند کو تلاش کرتے رہے اور ان کے انتظار میں بیٹھے لوگ بھی مایوس ہو کر اٹھ کھڑے ہوئے اور واپس چلے گئے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
تکبر کو زوال ہے، زوال ہے زوال ہے : مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اورمسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''تکبر کو زوال ہے، زوال ہے، زوال ہے‘‘ اور جس کی اتنی بڑی دو تازہ مثالیں موجود ہیں لیکن کوئی ان سے عبرت نہیں پکڑتا حالانکہ عبرت ایک ایسی چیز ہے کہ جہاں سے بھی دستیاب ہو، حاصل کر لینی چاہئے حتیٰ کہ خود تکبر کرنے والے بھی عبرت حاصل نہیں کرتے حالانکہ اس میں ان کا اپنا ہی فائدہ ہے لیکن جو بزدل ہمیشہ ہی اپنے فائدے کی سوچتے ہیں وہ بھی اسے حاصل نہیں کرتے ‘اللہ سب کو معاف کرے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے گفتگوکر رہی تھیں۔
قوم عمران خان کو کبھی مایوس نہیں کرے گی: فیصل جاوید
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہا ہے کہ ''قوم عمران خان کو کبھی مایوس نہیں کرے گی‘‘ اور اگرچہ خان صاحب نے کسی حد تک قوم کو مایوس کیاہے لیکن یہ وہ قوم ہے جسے کچھ یاد ہی نہیں رہتا اور اسی طرح خان صاحب کا حافظہ بھی بہت کمزور ہے اس لیے دونوں کی باتیں ایک دوسرے کو زیادہ عرصے تک یاد نہیں رہیں گی اور قصہ پارینہ ہوکررہ جائیں گی اس لئے نہ خان صاحب کو پریشان ہونے کی ضرورت ہے اور نہ ہی قوم کو اور قوم ایک بار پھر عمران خان پر اعتماد کرے گی اور خان صاحب قوم پر۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کررہے تھے۔
عمران خان نے بیک چینل پر کئی بچگانہ
تجاویز بھجوائیں: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے بیک چینل پر ہمیں کئی بچگانہ تجاویز بھجوائیں‘‘ اور شاید میں ان تجاویز کے جال میں پھنس بھی جاتا لیکن خوش قسمتی سے یہ ہمارے بزرگوں کے بھی نوٹس میں آ گئیں ورنہ سارا کام ہی خراب ہو سکتا تھا اور اب مجھ سے وزیر خارجہ بننے کا سوال بھی پوچھا جا رہا ہے لیکن اگر والد صاحب کو صدر مملکت بنایا جا رہا ہے تو میری گنجائش باقی نہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں سید عامر سہیل کی یہ پنجابی نظم
سرگی دی حمد
ہنجولال تے چانن چٹا
سرگی دی درگاہ
تیرے ناں دی چھانویں بہ کے
کریے اکھ سواہ
توں لعلاں نوں ککھ چوں جمیا
بدل بھلے راہ
راہواں اندر سوسولیکاں
مرشد یار پناہ
چل دلڑے وچ جھاتی پائیے
چم چم بھری کپاہ
ناں کوئی ساڈی مرضی دوجی
ناں کوئی ساڈی چاہ
آ اتوار گلابی کریے
آ چھنکار شرابی
آ گلیاں وچ رڑھ رڑھ تریے
آ پھڑیے مرغابی
آ چھنکایئے روح وچ حسرت
ہسیے لابی لابی
کوریڈوراں وچ دکھ سٹیے
ٹیرس تے بے خوابی
آج کا مطلع
نہ گھاٹ ہے کوئی اپنا نہ گھر ہمارا ہوا
قیام اب کے سرِ رہ گزر ہمارا ہوا