نیب کو ختم کر کے اس کے اہلکاروں کا
احتساب کیا جائے: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''نیب کو ختم کر کے اس کے اہلکاروں کا احتساب کیا جائے‘‘ کیونکہ اس کا واحد مقصد سیاست دانوں کوبھوکوں مارنا لگتا ہے کیونکہ اگر سیاستدانوں کے پاس پیسہ نہ ہو تو وہ کھائیں گے کہاں سے اور ملک کیسے چلے گا اور اگر ملک نہ چلا تواس کے عوام کہاں جائیں گے، نیز بتلایا جائے کہ مقصود چپڑاسی ارب پتی کیوں نہیں ہو سکتا کیونکہ خدا جب دیتا ہے تو چھپر پھاڑ کر ہی دیتا ہے اور یہ بھی بتایا جائے کہ منی ٹریل دینا کیوں ضروری ہے؟ یہ کسی کے ذاتی معاملات میں سراسر مداخلت ہے جبکہ ہمارے قائد نے بھی کہہ رکھا ہے کہ میرے اثاثے اگر آمدنی سے زیادہ ہیں تو کسی کو کیا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
شہباز شریف نے 3ذاتی گھروں
کو کیمپ آفس ڈکلیئر کر دیا: شہباز گل
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف نے 3ذاتی گھروں کو کیمپ آفس ڈکلیئر کر دیا‘‘ تاکہ ضرورتمند افراد انہیں تلاش ہی کرتے رہ جائیں کہ وہ اس وقت کون سے والے کیمپ آفس میں ہوں گے جبکہ تین گھروں کا مالک ہونا تو ویسے ہی فضول خرچی ہے جبکہ ایک گھر سے بھی کام چلایا جا سکتا ہے بلکہ وزیراعظم اپنے دفتر ہی میں رہائش اختیار کر سکتا ہے جہاں وہ لوگوں کو ہر وقت دستیاب بھی ہو جبکہ کفایت شعاری کا تقاضا بھی یہی ہے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
عمران کو 4سالہ تباہی کا جواب دینا ہوگا: احسن اقبال
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''عمران خان کو 4سالہ تباہی کا جواب دینا ہوگا‘‘ کیونکہ ہم سے اگر 30سال کی تباہی کا جواب مانگا جا رہا ہے تو عمران خان 4سال کی تباہی کا جواب کیوں نہیں دیں گے بلکہ ہمارے حساب میں تو نیا عرصہ بھی شامل ہو جائے گا جو ہم گزارنے جا رہے ہیں جبکہ ہر حکومت کی طرف سے مچائی جانے والی تباہی کا جواب اس کے بعد آنے والی حکومت دیتی ہے اور اس طرح کسی بھی حکومت کی جواب دہی کا کام سرے نہیں چڑھ سکتا لیکن ہر آنے والی حکومت یہ جواب دہی طلب کر کے اپنا وقت ضائع کرتی رہتی ہے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
نیب کو ختم کرنے کا مطلب چوری اور کرپشن
کو سرِعام جائز قرار دینا ہے: فرخ حبیب
سابق وزیر مملکت فرخ حبیب نے کہا ہے کہ ''نیب کو ختم کرنے کا مطلب چوری اور کرپشن کو سرِعام جائز قرار دینا ہے‘‘ جبکہ ویسے بھی اسے جائز ہی قرار دینا چاہیے کیونکہ ہمارا قانون ہی ایسا ہے کہ وائٹ کالر کرائمز میں سزا دی ہی نہیں جا سکتی اور پراسیکیوشن والے مفت میں خراب ہوتے رہتے ہیں ‘ سو نہ صرف اسے جائز قرار دیا جائے بلکہ چوری اور کرپشن کے تناسب سے اس پر انعامات بھی مقرر کیے جائیں اور جن افراد پر اب تک ایسے مقدمات چلائے گئے ہیں نہ صرف ان سے معافی مانگی جائے بلکہ انہیں مناسب ہرجانہ بھی ادا کیا جائے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
شہباز کو انتہائی مشکل حالات میں حکومت ملی: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف کو انتہائی مشکل حالات میں وزارتِ عظمیٰ ملی ہے‘‘ بلکہ ہر حکومت مشکل حالات ہی میں ملتی ہے اور آدمی خود اسے آسان اور فائدہ مند بناتا ہے جبکہ شہباز شریف پرانے تجربہ کار ہیں اور اپنے تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کانٹوں کی سیج کو پھولوں کے بستر میں تبدیل کر لیں گے کیونکہ پرانے نسخے انہیں بہت اچھی طرح سے یاد ہیں اور مجھے یقین ہے کہ وہ ایک دھیلے کی کرپشن بھی نہیں کریں گے، اس کے علاوہ جو کچھ ہوگا صرف قدرت کی دین ہوگا جسے وہ دونوں ہاتھوں سے سنبھالنے کی پوری پوری اہلیت رکھتے ہیں۔ آپ اگلے روز لندن سے سوشل میڈیا پیغام جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑہ سے مسعود احمد کی شاعری:
کبھی کبھار نہیں، بار بار دے دیا ہے
سفید جھوٹ کو بھی سچ قرار دے دیا ہے
ہمارے پاس یہی تھا سو پہلی فرصت میں
ترے گلے کو یہ بانہوں کا ہار دے دیا ہے
دل و نظر پہ کڑا بوجھ ہے وصولی کا
وہ سارا مالِ محبت اُدھار دے دیا ہے
٭......٭......٭
اکٹھے ہو کے چلنا چاہیے تھا
الگ ہو کر ہی سارے چل رہے ہیں
میں دریا کیسے پیچھے چھوڑ آؤں
مرے آگے کنارے چل رہے ہیں
ہزاروں رنجشیں اندر ہی اندر
بظاہر بھائی چارے چل رہے ہیں
یہی سمجھے منافع ہو رہا ہے
بہت وافر خسارے چل رہے ہیں
ترے مدِ مقابل جیت کر بھی
جوئے میں جیسے ہارے چل رہے ہیں
آج کا مقطع
کسی سند کی ضرورت نہیں پڑی ہے ظفرؔ
ہمارا عیب ہی آخر ہنر ہمارا ہوا