تیل ہے نہ گیس‘ حالات دیکھ کر رونگٹے
کھڑے ہوگئے: شہبازشریف
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''تیل ہے نہ گیس حالات دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہوگئے‘‘ جنہیں بٹھانے کی مسلسل کوشش کر رہا ہوں کیونکہ کسی کو زبردستی بھی نہیں بٹھایا جاسکتا اور یہ سوچ رہا ہوں کہ مسئلہ حل کرنے کے لیے کتنے دِنوں کا چیلنج دوںکہ اگر نہ کرسکا تو میرا نام بدل دیں؛ اگرچہ اپنے سابق دور میں بھی اتنے نام بدل چکا ہوں کہ اب مشکل ہی سے ایسا کوئی نام باقی رہ گیا ہوگا جو مجھے دیا جاسکے، جبکہ پہلے ہی ایک ٹھیکیدار کو تبدیل کرنے پر اتنا شور مچایا جارہا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ اپوزیشن کے پاس شور مچانے کے علاوہ اور کچھ بھی کام نہیں۔ آپ اگلے روز دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیراتی سائٹ پر گفتگو کر رہے تھے۔
سیاست چھوڑنے پر غور کر رہا ہوں: چوہدری شجاعت
پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''سیاست چھوڑنے پر غور کر رہا ہوں‘‘ کیونکہ میں بالکل اکیلا رہ گیا ہوں اور یہ سارا بوجھ برداشت نہیں کرسکتا کہ سب سے پہلے میرے نورِ نظر فرزند دل پسند برخودار سالک حسین مجھے چھوڑ کر مخالفین کی صف میں جا کر بیٹھ گئے اور یہی کچھ ہمارے جنرل سیکرٹری طارق بشیر چیمہ نے کیا اورچودھری پرویز الٰہی نے جوکچھ پنجاب اسمبلی میں کیا اور جو کچھ ان کے ساتھ ہوا‘ اس کے بعد میں اب کیا کروں گا؟ پارٹی رہ ہی کون سی گئی ہے کہ میں اس کے بل بوتے پر سیاست کرتا رہوں؟ آپ اگلے روز اپنی عیادت کے لیے آئے ہوئے جماعت اسلامی کے نائب امیر لیاقت بلوچ کے ساتھ گفتگو کر رہے تھے۔
مجھے صدر بنایا جائے ورنہ فوری الیکشن
کروائے جائیں: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام(ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''مجھے صدر بنایا جائے ورنہ فوری طورپر الیکشن کرائے جائیں‘‘ کیونکہ عام انتخاب ہی ایک ایسی چیز ہے جس سے دوسری جماعتوں کی جان جاتی ہے جبکہ اتنے دن گزر گئے ہیں‘ چوں چوں کا مربہ وفاقی کابینہ ہی تشکیل نہیں دے سکا اور میری صدارت کے معاملے میں بھی یہ لوگ پس و پیش کر رہے ہیں اور اگر یہی کچھ کرنا تھا تو مجھے پی ڈی ایم کا صدر کیوں بنایا گیا؟ اب یہ کہہ رہے ہیں کہ پی ڈی ایم کا صدر بنا کر ہی ہم نے آپ کی یہ خواہش پوری کر دی تھی، جس پر آپ کو مطمئن رہنا چاہئے‘ لاحول ولا قوۃ۔ آپ اگلے روز پیپلزپارٹی کو اپنے اس اصولی فیصلے سے آگاہ کر رہے تھے۔
عمران خان کے کامیاب جلسوں نے
جعلی حکومت کی چولیں ہلا دیں: ہمایوں اختر خان
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما ہمایوں اختر خان نے کہا ہے کہ '' عمران خان کے کامیاب جلسوں نے جعلی حکومت کی چولیں ہلا دیں ‘‘اور اب وہ اپنی ہلی ہوئی چولوں کے ساتھ ہی کام کرنے کی کوشش کر رہی ہے؛ حالانکہ اسے چاہئے کہ ہلی ہوئی چولوں کو کہیں سے کسوا لے کیونکہ خان صاحب کے ایک آدھ اور جلسے سے اس کی چولیں مزید ہل جائیں گی اور اگر وہ باقاعدگی کے ساتھ چولیں کسواتی رہی تو اس کا کام بھی چلتا رہے گا اور عمران خان کا بھی‘ بصورت دیگر وہ پی ٹی آئی کی چولیں ہلاتی رہے گی کیونکہ دونوں کو یہی ایک کام اچھے طور سے آتا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے اپنا معمول کا بیان جاری کررہے تھے۔
پی ٹی آئی کی کرپشن سامنے آئی تو لوگ
کانوں کو ہاتھ لگائیں گے: سعید غنی
وزیراطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کی کرپشن سامنے آئی تو لوگ کانوں کو ہاتھ لگائیں گے‘‘ جبکہ انہیں کانوں کو ہاتھ لگانے کا کافی تجربہ بھی حاصل ہے اور یہ ہنرانہوں نے بہت پہلے ہی سیکھ لیا تھا اور تجربہ ایک ایسی چیز ہے کہ یہ ہمیشہ آدمی کے کام آتا ہے اور اسے اس کام میں کافی آسانی رہتی ہے جس کیلئے لوگوں کو ہمارا شکر گزار ہوناچاہئے کہ ہماری ادنیٰ خدمات کے طفیل وہ اس کام میں پوری طرح ماہر ہوگئے ہیں اور کانوں کو ہاتھ لگانے میں انہیں کوئی دقت پیش نہیں آتی۔ آپ اگلے روز کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں افضال نوید کی غزل
غبارِ روز و فردا سے یہ لمحہ چھان لوں گا میں
تیرے گھر پر صدا دینے کی اک دن ٹھان لوں گا میں
تماشائے فراق و وصل ہے جب آنکھ کھلنے تک
تو پھر اس خواب سے چہرے کا اک احسان لوں گا میں
ہوا جب چل پڑی تو راہ نکلے گی زمانوں کی
کھلے گا جو بھی دروازہ اسے پہچان لوں گا میں
اگر ممکن ہوا تو یہ زرِ آوارگی دے کر
دکانِ عیش و عشرت سے کوئی سامان لوں گا میں
کیا گر تنگ مجھ کو آسماں کی شر پرستی نے
تو اپنے سر پہ کوئی اور چادر تان لوں گا میں
مجھے موجِ نشاط انگیز سے فرصت تو ملنے دے
ہوائے شامِ افسردہ تجھے بھی جان لوں گا میں
نگاہِ تشنۂ دیدار جب ہے ہمسفر مری
ہجوم ناشناساں میں اسے پہچان لوں گا میں
نویدؔ اس کارِ دنیا میں تو مدغم ہونا بھی کم ہے
ہر اک لمحے سے کوئی نشۂ وجدان لوں گا میں
آج کا مطلع
وہی مرے خس و خاشاک سے نکلتا ہے
جو رنگ سا تری پوشاک سے نکلتا ہے