"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور شکیلہ جبیں

آصف زرداری کو ایوانِ صدر میں دیکھ رہا ہوں: منظور وسان
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما منظور وسان نے کہا ہے کہ ''آصف زرداری کو ایوانِ صدر میں دیکھ رہا ہوں‘‘ اور دعا ہے کہ میری یہ پیش گوئی ہی پوری ہو جائے کیونکہ عرصۂ دراز سے میری ہر پیش گوئی غلط ثابت ہو رہی ہے اور میرا کیریئر ہی داؤ پر لگا ہوا ہے؛ تاہم میں نے انہیں خواب میں ایوانِ صدر میں دیکھا ہے، ہو سکتا ہے وہ کسی کام ہی سے آئے ہوں جبکہ صدارت کے لیے اُنہی کے چانسز سب سے زیادہ ہیں کیونکہ اگر انہیں صدر نہ بنایا گیا تو مولانا صاحب کو بنانا پڑے گا جو اس کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائے بیٹھے ہیں۔آپ اگلے روز کراچی سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
مخلص اور محب وطن نوجوان
عمران خان کا ساتھ دیں: گورنر پنجاب
گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ ''مخلص اور محب وطن نوجوان عمران خان کا ساتھ دیں‘‘ کیونکہ خود غرض اور غیر محب وطن نوجوان سارے کے سارے حکومت کے ساتھ ہیں اور ان کے لیے یہ میرا آخری پیغام ہی سمجھا جائے کیونکہ میری گورنری کے دن بھی برائے نام ہی رہ گئے ہیں؛ تاہم ایسے نوجوان جنہوں آگے جا کر اپنے 'ضمیر‘ کی آواز پر منحرف ہو جانا ہو، ہمیں معاف رکھیں کیونکہ عمران اُن جیسوں کے ہاتھوں پہلے ہی کافی عبرت حاصل کر چکے ہیں اس لیے وہ خان صاحب کا ساتھ دینے سے پہلے اپنے ضمیر کی اچھی طرح سے چھان بین کر لیں اور اُس کے بعد اپنے ضمیر کا منہ مکمل طور پر بند رکھیں، پیشگی شکریہ! آپ اگلے روز لاہور میں ڈپٹی کمشنر سے ملاقات کر رہے تھے۔
سینٹرل جیل کے حاضری رجسٹر
کا صفحہ پلٹ چکا ہے: رانا ثناء اللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے کہا ہے کہ ''سینٹرل جیل کے حاضری رجسٹر کا صفحہ پلٹ چکا ہے‘‘ اور اس پر اب نئے نام آ گئے ہیں لیکن یہ سب کچھ عارضی نوعیت ہی کا محسوس ہوتا ہے کیونکہ یہ صفحہ اکثر پلٹتا رہتا ہے اور پرانے نام دوبارہ آ جاتے ہیں اور یہ سلسلہ اسی طرح چلتا رہتا ہے کیونکہ جیل کے رجسٹرمیں قیدیوں کے دو ہی صفحے ہیں اور کچھ مدت کے بعد پہلا صفحہ دوبارہ پلٹ کر سامنے آ جاتا ہے اور یہ سبھی مانوس نام ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کو اچھی طرح جانتے اور پہچانتے بھی ہیں ۔آپ اگلے روز پی ٹی آئی کے رہنما فواد چودھری کے ایک بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کر رہے تھے۔
عدلیہ کے خلاف مہم برداشت نہیں کرینگے: اعظم نذیر تارڑ
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ''عدلیہ کے خلاف مہم برداشت نہیں کریںگے‘‘ اور اُس وقت تک نہیں کریں گے جب تک ہماری حق میں فیصلے آتے رہیں گے جس کے بعد نہ صرف یہ مہم برداشت کریں گے بلکہ خود بھی اس مہم کا حصہ بن جائیں گے جبکہ منصفین کا اپنا اندازہ بھی یہی ہے کہ فیصلہ حق میں آئے تو انصاف کا بول بالا اور خلاف آئے تو انصاف کا دامن تار تار ہو جاتا ہے ، اس لیے انصاف اور بے انصافی کے جملہ معاملات پر بہتر رائے ہم سیاستدان ہی دے سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز سپریم کورٹ بار میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
استعفوں کا آپشن پنجاب میں
بھی استعمال کر سکتے ہیں: حماد اظہر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ ''استعفوں کا آپشن پنجاب میں بھی استعمال کر سکتے ہیں‘‘ اگرچہ نئے سپیکر نے ہمارے استعفوں پر اعتراض لگا کر کھوتا ہی کھوہ میں ڈال دیا ہے جسے کھوہ سے نکالنے کی سرتوڑ کوشش کر رہے ہیں جس میں کھوتے کا سر بھی ٹوٹ چکا ہے اور سرتوڑ کوششوں کا نتیجہ ایسا ہی ہوتا ہے لیکن وہ خود بھی کھوہ سے نکلنے پر تیار نہیں ہے اور اُلٹا دولتیاں جھاڑتا ہے اور یہ سب اس کی خر دماغی کی وجہ سے ہے حالانکہ ہم اس کے فائدے کی بات کر رہے ہیں، اس لیے کسی نے سچ کہا ہے کہ خرباش، برادرِ خورد مباش؛ تاہم اسے ہم قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز رکشہ یونین کے قائد سے ملاقات کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں چونڈہ سے شکیلہ جبیں کے تازہ پنجابی مجموعہ کلام ''اکھیاں دی جوگ‘‘ میں سے یہ نظم:
پَیر ڈولدے دیکھے نی میں اُچی ماری چیک
جا انبراں تے پکھی نی میں ٹری نُور دی لِیک
بسم اللہ، جی آیاں نُوں مُکّی اَج اُڈیک
پھڑیا رات دا کاسہ میتھوں چانن منگے بھیک
رات مار دی اَڈّی نی میں پچھے تاڑی ماراں
ہَتّھ پّھڑ کے میرا مَینوں رات نے دتیاں ساراں
بُکلّ لاہ کے آن کھلوتی رات جویں مٹیار
لاہا، گھاٹا سانجھا آکھے کر لَے اَج بپار
بھر جوانی میری میرا سانبھے کون کھلار
تُوں جے جتنا سوہیے میں ہَس لینی آں بار
رات سوگندی ہَسی نی پھگن جویں بہاراں
ایہہ سروپی گھڑیاں نی میں کِتھّے نَس گزاراں
چُم رات دا مکھڑا نی مَیں بِک نُوں پایا گھیرا
اِک ہو کے لایا دوہاں ابراں اتے پھیرا
کیہڑا لابا گھاٹا نی تے کیہڑا تیرا میرا
اِک ویکھ کے سانوں رانجھن آپی پڑھیا سہرا
رات میرے وِچ سُتی رَل ویکھیا یاراں
گُوڑھی نیندر سُتی نی مَیں جاگ چھیڑ دی تاراں
آج کا مطلع
کھڑی ہے شام کہ خوابِ سفر رکا ہوا ہے
یقین کیوں نہیں آتا اگر رکا ہوا ہے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں