آٹا، چینی، گھی سستا، صرف دو ہفتوں
میں مہنگائی کم کر دی: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''آٹا، چینی، گھی سستا، صرف دو ہفتوں میں مہنگائی کم کر دی‘‘ اور یہ جو آٹے کا تھیلا 200روپے، گھی 10اور مرغی پچاس روپے کلو مہنگی ہو گئی ہے تو اس میں عوام کا اپنا قصور ہے، انہیں کس حکیم نے کہا ہے کہ مرغی کھائیں جبکہ وہ تو ویسے ہی بہت گرم ہوتی ہے، اس لئے لوگوں کو چاہئے کہ ٹھنڈی چیزوں کو ترجیح دیں مثلاً پانی میں برف ڈال کر پئیں اور اگر گھی حاصل کرنا ہو تو پہلے اپنی اُنگلیاں ٹیڑھی کروائیں کہ سیدھی انگلیوں سے گھی کب نکلتا ہے اور آٹا اگر مہنگا ہے تو روٹی کے بجائے ڈبل روٹی استعمال کریں جس کے ایک ہی سلائس سے پیٹ بھر سکتا ہے جبکہ پیٹ بھر کر کھانا ویسے بھی صحت کے لیے مفید نہیں۔ آپ اگلے روز پی ٹی آئی رہنما فواد چودھری کے بیان کا جواب دے رہی تھیں۔
ریل ہو یا جیل، عمران خاں کے ساتھ ہوں گا: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''ریل ہو یا جیل، عمران خان کے ساتھ ہوں گا‘‘ اگرچہ ریل کی نوبت نہیں آئے گی کیونکہ عمران خان اتنے کم عقل نہیں ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ ریل کے ذریعے صرف ملک کے اندر ہی بھاگا جا سکتا ہے جبکہ ملک کے اندر اس مشق کا کوئی فائدہ نہیں ہے اور ہوائی جہاز کے لیے میرے پاس ٹکٹ کے پیسے ہی نہیں ہوں گے جبکہ عمران خان بھی صرف اپنی ہی ٹکٹ کے پیسے بھر سکتے ہیں، البتہ جیل میں اگر اُن کے ساتھ نہ بھی جانا چاہوں تو اپنے آپ ہی دھر لیا جاؤں گا اس لئے جیل میں ان کا ساتھ اختیاری نہیں بلکہ لازمی ہوگا، اول تو خدا وہ وقت نہ ہی لائے تو بہتر ہے۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
شرپسندی اور سازشیں نہ کریں
تو بھاگنا نہ پڑے: سعد رفیق
ریلوے کے وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''شرپسندی اور سازشیں نہ کریں تو بھاگنا نہ پڑے‘‘ جبکہ ہمارے ہاں ملک سے بھاگنے کی روشن مثالیں پہلے سے ہی موجود ہیں، اور جن کا مقصد اور وجہ شرپسندی اور سازشیں نہیں تھیں بلکہ جیل سے بھاگنا تھا کیونکہ آدمی آزاد ہی پیدا ہوا ہے اور آزاد رہنا اس کا بنیادی حق بھی ہے جبکہ اس ملک میں بھاگنا زیادہ بہتر ہے جہاں آزادی کی قدر بھی کی جاتی ہو اور ہمارے ملک میں آزادی کی قدر نہ ہونے کے برابر ہے اور کوئی بھی آزادی پسند شخص اس میں رہنا پسند نہیں کرتا اور جو لوگ رہ رہے ہیں مجبوراً ہی رہ رہے ہیں۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹر کے ذریعے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
سات لوگ قتل کرنا چاہتے ہیں
دھمکیاں بھی دی گئیں: شہباز گل
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ ''سات لوگ قتل کرنا چاہتے ہیں، دھمکیاں بھی دی گئیں‘‘ جس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ کافی کم عقل لوگ ہیں کیونکہ دھمکی دینے سے قتل ہونے والا خبردار ہو جاتا ہے اور قتل سے بچ نکلتا ہے اور جو کام دھمکی دیے بغیر آسانی سے ہو سکتا ہو اس کے لیے دھمکی دینا سراسر بیوقوفی ہے، اس کے علاوہ ایک آدمی کے قتل کے لیے سات اشخاص کا تعینات ہو جانا بھی سراسر تضیع اوقات کے زمرے میں آتا ہے کیونکہ جو کام ایک آدھ شخص کے ذریعے آسانی اور کامیابی سے کیا جا سکتا ہو اس کے لیے سات آدمیوں کی تعیناتی ثابت کرتی ہے کہ ان کے ہاں وقت کی قدر ہی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم:
پچھلے پہر کی دستک
ترے شہر کی سرد گلیوں کی آہٹ
مرے خون میں سرسرائی
میں چونکا
یہاں کون ہے
میں پکارا مگر
دور خالی سڑک پر کہیں
رات کے ڈوبتے پہر کی خامشی چل پڑی
رت جگوں کی تھکاوٹ میں ڈوبی ہوئی
آنکھ سے خواب نکلا کوئی
لڑکھڑاتا ہوا
رات کے سرد آنگن میں گرتا ہوا
خالی شاخوں میں اٹکے ہوئے
چاند کی آنکھ سے ایک آنسو گرا
اور سینے میں گم ہو گیا
دھند کی نرم پوریں
مساموں میں چلنے لگیں
دو طرف ایستادہ درختوں کے نیچے
بہے آنسوؤں کی مہک میں مجھے
نیند آنے لگی
آج کا مطلع
نہ اُس کو بھول پائے ہیں نہ ہم نے یاد رکھا ہے
دلِ برباد کو اس طرح سے آباد رکھا ہے