"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور ڈاکٹر ابرار احمد

نوٹ اور مراعات دیکھ کر عمران خان اور
پی ٹی آئی کی رال ٹپکنے لگی ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور (ن) لیگ کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''نوٹ اور مراعات دیکھ کر عمران خان اور پی ٹی آئی کی رال ٹپکنے لگی ہے‘‘ حالانکہ رال کو ٹپکنے دینا ہی نہیں چاہیے کیونکہ یہ بذاتِ خود بہت ہاضم ہوتی ہے اور سارا کھایا پیا خود ہی ہضم کر لیتی ہے اور کتنا کھایا اور کتنا پیا ہے، اس کا کوئی حساب ہی نہیں رہتا بلکہ حساب کتاب کا سارا کام تحقیقاتی اداروں کو کرنا پڑتا ہے جبکہ اکثر اوقات صحیح حساب لگانے میں وہ بھی کامیاب نہیں ہوپاتے اور اندازوں ہی سے کام چلایا جاتا ہے اس لئے رال کو ٹپکنے اور نیچے گرنے دینے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ آپ اگلے روز ٹویٹ کے ذریعے اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
عمران کو گرفتار کیا گیا تو التحریر سکوائر بنے گا: حماد اظہر
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ ''عمران کو گرفتار کیا گیا تو ملک التحریر سکوائر بن جائے گا‘‘ اورالتحریر سکوائر کو دیکھنے کیلئے کسی کو مصر کا سفر نہیںکرنا پڑے گا جبکہ ہوائی ٹکٹ ویسے بھی بہت مہنگے ہو چکے ہیں اور ملک سے باہر جانے کی اجازت بھی کم کم ہی ملتی ہے بلکہ اس کیلئے ایسی بیماریوں کے بہانے گھڑنے پڑتے ہیں جن کا اصل میں کوئی وجود ہی نہیں ہوتا اور بیماری کا سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کیلئے سو سو پاپڑ بیلنا پڑتے ہیں اس لئے اگر ملک کے اندر رہ کر ہی التحریر سکوائر جیسی معروف و مشہور جگہوں کا لطف اٹھانا ممکن ہو جائے تو اس سے اچھی بات اور کیا ہو سکتی ہے۔ آپ اگلے روز فیروز پور روڈ اور شاہدرہ میں کارکنوں سے خطاب کررہے تھے۔
نواز شریف سے تین سال بعد ملاقات ہوئی: احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اصلاحات چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''نواز شریف سے تین سال بعد ملاقات ہوئی‘‘ اور دل باغ باغ ہو گیا کہ ایسی ہستیوں سے ملاقات بھی ایک سعادت اور ایک طرح سے دلی مسرت کا باعث ہے اور جس سے ایسا ذہنی سکون حاصل ہوا ہے کہ جس کا سرور تادیر قائم رہے گا جبکہ میاں شہباز شریف ان سے عمر میں چھوٹے ہونے کے باوجود بڑے درجے کے حامل ہیں۔ آپ اگلے روز لندن سے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
الیکشن نہ ہوئے تو جھاڑو پھرتا دیکھ رہا ہوں: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''الیکشن نہ ہوئے تو جھاڑو پھرتا دیکھ رہا ہوں‘‘ جس سے سڑکیں شیشے کی طرح صاف ہو جائیں گی اور ملک جو کچرا کنڈی بنا ہوا ہے پہلی بار صفائی ستھرائی کی شکل دیکھ سکے گا جبکہ ملک عزیز میں ہر طرف پھیلے ہوئے گند کا اس سے زیادہ مؤثر اور فوری علاج بھی اور کوئی نہیں ہو سکتا جبکہ اس بدبودار ماحول سے خلقِ خدا تنگ آ چکی تھی جس میں کراچی ایک خاص اہمیت حاصل کر چکا تھا بلکہ لاہور بھی اس سے پیچھے نہیں تھا جبکہ الیکشن نہ کرانا ہی ایک ایسا نسخہ ہے جس کے طفیل یہ صفائی ہو سکتی ہے ،آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
شہباز شریف جھوٹے مقدمات کا بھی
دفاع کریں گے: وفاقی وزیر قانون
وفاقی وزیر قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف جھوٹے مقدمات کا بھی دفاع کریں گے‘‘ کیونکہ سچے مقدمات میں تو وہ تاریخیں لے لے کر ہی وقت پورا کرتے رہے ہیں کیونکہ ان کا اس سے بہتر دفاع اور کوئی ہو بھی نہیں سکتا تھا کیونکہ نہ اتنے اثاثوں کا کوئی جواز پیش کیا جا سکتا ہے نہ ہی اربوں روپوں کے پراسرار اِدھر اُدھر ہونے کا جواب دیا جا سکتا ہے۔ ماسوائے اس کے کہ میرے بیٹوں سے پوچھیے، مجھے کچھ پتا نہیں یا اپنے وکیل سے پوچھ کر بتاؤں گا حالانکہ ایک جواب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اگر میرے اثاثے میرے ذرائع آمدن سے زیادہ ہیں تو کسی کو کیا؟ آپ اگلے روز لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے استقبالیے سے خطاب کر رہے تھے۔
اور، اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم:
کہیں ٹوٹتے ہیں
بہت دور تک
یہ جو ویران سی رہ گزر ہے
جہاں دھول اڑتی ہے
صدیوں کی بے اعتنائی میں
کھوئے ہوئے
قافلوں کی صدائیں بھٹکتی ہوئی
پھر رہی ہیں، درختوں میں
آنسو میں
صحراؤں کی خامشی ہے
ادھڑتے ہوئے خواب ہیں
اور اڑتے ہوئے خشک پتے
کہیں ٹھوکریں ہیں
صدائیں ہیں
افسوں ہے سمتوں کا
حدِ نظر تک
یہ تاریک سا جو کرہ ہے
افق تا افق جو گھنیری ردا ہے
جہاں آنکھ میں تیرتے ہیں زمانے
کہ ہم ڈوبتے ہیں
تو اس میں
تعلق ہی، وہ روشنی ہے
جو انساں کو جینے کا رستہ دکھاتی ہے
کندھوں پہ
ہاتھوں کا لمس گریزاں ہیں
ہونے کا مفہوم ہے غالباً
وگرنہ وہی رات ہے چار سو
جس میں ہم تم بھٹکتے ہیں
اور لڑکھڑاتے ہیں، گرتے ہیں
اور آسماں، ہاتھ اپنے بڑھا کر
کہیں ٹانک دیتا ہے ہم کو
کہیں پھر چمکتے، کہیں ٹوٹتے ہیں
آج کا مقطع
چراغِ چہرہ کو بجھنے نہیں دیا، کہ ظفرؔ
ہم اپنے گرد ہوا کا حصار رکھتے ہیں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں