آئندہ کی تمام سیاست نواز شریف
کی قیادت میں کروں گی: جگنو محسن
رکن پنجاب اسمبلی جگنو محسن نے کہا ہے کہ ''آئندہ کی تمام سیاست نواز شریف کی قیادت میں کروں گی‘‘ کیونکہ جن خوبیوں کے وہ مالک ہیں وہ مجھے کسی اور میں نظر نہیں آتیں، مثلاً جس پھرتی سے وہ لندن گئے‘ اس کا مظاہرہ اور کون کر سکتا ہے اور وعدے کے برعکس واپس نہ آنے سے انہوں نے جس دلیری سے کام لیا ہے‘ اس کی مثال تو ڈھونڈنے سے بھی نہیں ملتی، اور میں اُن کی اس عادت کی بطورِ خاص داد دیتی ہوں کہ انہوں نے ہمیشہ سچ بولا ہے اور جہاں نہیں بولا اسے سیاسی بیان قرار دیا ہے اور ان سے آمدن سے زیادہ اثاثوں کے بارے کسی نے پوچھا تو اس کا مدلل جواب دیا کہ اس سے کسی کو کیا؟ آپ اگلے روز اوکاڑہ میں ایک جریدے کو انٹرویو دے رہی تھیں۔
صرف ایک ووٹ کا فرق ہے‘ عمران خان
کو دوبارہ وزیراعظم بنوا سکتا ہوں: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''صرف ایک ووٹ کا فرق ہے‘ عمران خان کو دوبارہ وزیراعظم بنوا سکتا ہوں‘‘ اور وہ ووٹ بعد میں بھلے کم ہو جائے‘ عمران خان اتنی دیر تو ضرور وزیراعظم رہیں گے جتنی دیر حمزہ شہباز وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے موجیں کر رہے ہیں کیونکہ سلطان چاہے ایک دن کا ہو‘ سلطان ہی ہوتا ہے؛ چنانچہ میں صرف عمران خان کے حکم کا انتظار کر رہا ہوں کیونکہ اُس ایک ووٹ کا بندوبست تو میں نے تقریباً کر ہی لیا ہے جو بعد میں بیشک مسترد ہو جائے لیکن اُس ایک ووٹ کی مدد سے اس وقت وزیراعظم بننا ان کے لیے کم اعزاز کی بات ہے؟ آپ اگلے روز ملتان میں جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔
الیکشن کی تیاری مکمل‘ عمران خان
کو ہرائیں گے: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ''الیکشن کی تیاری مکمل‘ عمران خان کو ہرائیں گے‘‘ کیونکہ ان کے جلسوں میں جو لوگ جا رہے ہیں‘ میرے ہی اشارے پر جا رہے ہیں تاکہ وہ فتح کے مغالطے میں مبتلا رہیں اور میری یہ سکیم کامیاب رہی ہے کیونکہ وہ ظاہر کو ہی سب کچھ مان لیتے ہیں اور اگر وہ باریک بین ہوتے تو مجھے ملک سے باہر ہی کیوں جانے دیتے اور اس غلطی کا انہوں نے خود اعتراف بھی کیا ہے اور یہ بھی ان کی ناپختہ کاری کی نشانی ہے کیونکہ اپنی غلطی کا اعتراف نہیں کرنا چاہئے جیسا کہ اپنی غلطی کا ہم نے کبھی اعتراف نہیں کیا کیونکہ غلطی کو غلطی سمجھتے ہی نہیں اور ویسے بھی ہم کافی جہاندیدہ اور سمجھ دار ہیں۔ آپ اگلے روز لندن میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عمران خان دوبارہ وزیراعظم بنے تو جنوبی
پنجاب کو صوبہ بنائیں گے: شاہ محمودقریشی
سابق وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے مرکزی اور سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ''عمران خان دوبارہ وزیراعظم بنے تو جنوبی پنجاب کو صوبہ بنائیں گے‘‘ کیونکہ یہ اتنا بڑا کام ہے کہ اس کے لیے دو بار وزیراعظم بننا ضروری ہے بلکہ شاید تیسری بار وزیراعظم بننا بھی ضروری ہو جائے گا اور شاید چوتھی بار بھی‘ اس لیے وسیب والوں کو چاہئے کہ عمران خان کو چار بار وزیراعظم بنانے کے لیے تیار رہیں تاکہ وہ پوری تسلی کے ساتھ یہ صوبہ بنا سکیں کیونکہ وہ ہر کام کو اس تسلی ہی سے کرنے کے عادی ہیں جیسا کہ وہ ایوانِ اقتدار سے بے دخل بھی تسلی ہی کے ساتھ ہوئے ہیں۔ آپ اگلے روز ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی نظم:
ہمارے دکھوں کا علاج کہاں ہے؟
اگر ہمارے دکھوں کا علاج نیند ہے
تو کوئی ہم سے زیادہ گہری نیند نہیں سو سکتا
اور نہ ہی اتنی آسانی اور خوبصورتی سے
کوئی نیند میں چل سکتا ہے
اگر ہمارے دکھوں کا علاج جاگنا ہے
تو ہم اس قدر جاگ سکتے ہیں
کہ ہر رات ہماری آنکھوں میں آرام کر سکتی ہے
اور ہر دروازہ ہمارے دل میں کھل سکتا ہے
اگر ہمارے دکھوں کا علاج ہنسنا ہے
تو ہم اتنا ہنس سکتے ہیں
کہ پرندے، درختوں سے اڑ جائیں
اور پہاڑ ہماری ہنسی کی گونج سے بھر جائیں
ہم اتنا ہنس سکتے ہیں
کہ کوئی مسخرہ یا پاگل
اس کا تصور تک نہیں کر سکتا
اگر ہمارے دکھوں کا علاج رونا ہے
تو ہمارے پاس اتنے آنسو ہیں
کہ ان میں ساری دنیا کو ڈبویا جا سکتا ہے
جہنم بجھائے جا سکتے ہیں
اور ساری زمین کو پانی دیا جا سکتا ہے
اگر ہمارے دکھوں کا علاج جینا ہے
تو ہم سے زیادہ با معنی زندگی
کون گزار سکتا ہے
اور کون ایسے سلیقے
اور اذیت سے
اس دنیا کو دیکھ سکتا ہے
اگر ہمارے دکھوں کا علاج بولنا ہے
تو ہم ہوا کی طرح گفتگو کر سکتے ہیں
اور اپنے لفظوں کی خوشبو سے
پھول کھلا سکتے ہیں
اور اگر تم کہتے ہو:
ہمارے دکھوں کا علاج کہیں نہیں ہے
تو ہم چپ رہ سکتے ہیں
قبروں سے بھی زیادہ
آج کا مقطع
یہی ہے فکر کہیں مان ہی نہ جائیں ظفرؔ
ہمارے معجزۂ فن پہ گفتگو ہے بہت