سابق حکومت نے دوست ملکوں کو
ناراض کیا: شہباز شریف
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''سابق حکومت نے دوست ملکوں کو ناراض کیا‘‘ اور امریکا کو ''ایبسلوٹلی ناٹ‘‘ تک کہہ دیا جسے ہم نے راضی کیا اور اس نے ہمیں راضی کیا اور جب یہ کہا گیا کہ ہم ''چُوزرز نہیں‘‘ تو اس کا دل باغ باغ ہو گیا کیونکہ حقیقت پسندی بھی یہی تھی بلکہ پچھلی غلطیوں کی معذرت کی اور آئندہ ایسے کام نہ ہونے کا عزم کیا ، جبکہ سابق حکومت نے چین، ترکی اور سعودی عرب کو بھی ناراض کیا اور آئی ایم ایف سے بھی اس کی وجہ سے دوری بڑھی جس کے ساتھ اب قربت بڑھانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں اور عوام پر گرایا جانے والا پٹرول بم اسی سلسلے کی ایک کڑی تھا اور اب بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھا کر آئی ایم ایف کو مزید راضی کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ آپ اگلے روز پری بجٹ بزنس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ہر نیا دن معاشی شعبے سے کوئی بُری خبر لاتا ہے: حماد اظہر
سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ ''ہر نیا دن معاشی شعبے سے کوئی بُری خبر لاتا ہے‘‘ جو بہت افسوسناک ہے کیونکہ روزانہ کے بجائے اس میں کوئی ناغہ بھی ہونا چاہئے جیسے ہمارے دور میں ہوتا تھا جس کا ایک طریقہ یہ ہے کہ بُری خبر کو پھیلنے سے روکا جا سکتا ہے بلکہ اسے اچھی خبر کے طور پر بھی چلایا جا سکتا ہے جبکہ ویسے بھی خبروں میں ورائٹی کا اہتمام کرنا چاہیے کیونکہ ہر روز ایک ہی طرح کی خبر سننے سے لوگوں کا موڈ خراب ہو سکتا ہے جبکہ لوگوں کے موڈ کا خاص خیال رکھنا چاہئے جو سبز باغ دکھا کر بحال رکھا جا سکتا ہے کیونکہ سبز رنگ ویسے بھی آنکھوں کو تازگی بخشتا ہے اور ہم نے لوگوں کی آنکھوں کی توانائی کو کبھی کمزور نہیں ہونے دیا۔ آپ اگلے روز سوشل میڈیا کے ذریعے ایک پیغام جاری کر رہے تھے۔
نیب قانون کے ذریعے کسی کی عزت کو مجروح
نہیں ہونے دیں گے: فاروق ایچ نائیک
سابق چیئرمین سینیٹ اور پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ ''نیب قانون کے ذریعے کسی کی عزت کو مجروح نہیں ہونے دیں گے‘‘ بھلے اس کے خلاف کرپشن کے جتنے بھی الزامات ہوں کیونکہ کرپشن اپنی جگہ پر ہے اور عزت اپنی جگہ پر‘ بلکہ ایسا شخص زیادہ معزز ہوتا ہے اور اونچے عہدوں تک پہنچ سکتا ہے جس کی لاتعداد روشن مثالیں ہمارے ہاں موجود ہیں بلکہ یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ ایسے کیسز کے بغیر سیاست پھیکی پھیکی معلوم ہوتی ہے؛ تاہم اب ہم نے نیب کے پر کاٹ دیے ہیں کہ نہ نو من تیل ہوگا، نہ رادھا ناچے گی، اگرچہ اب نو من تیل کے کوئی خاص ضرورت نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
لوگوں کی وڈیوز بنا کر انہیں
بلیک میل کیا جا رہا ہے: شہباز گل
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے چیف آف سٹاف شہباز گل نے کہا ہے کہ ''لوگوں کی وڈیوز بنا کر انہیں بلیک میل کیا جا رہا ہے‘‘ جبکہ یہ اُن کے ذاتی معاملات میں مداخلت کے مترادف ہے کیونکہ وڈیوز بنائے بغیر بھی کسی کو بلیک میل کیا جا سکتا ہے جس کے سو طریقے ہیں اور ہر عقلمند آدمی کو معلوم بھی ہیں اور انہیں سیکھنے کی ضرورت بھی نہیں ہے؛ البتہ بیوقوف آدمی کسی کو بلیک میل کرنا ہی کیوں چاہے گا کیونکہ وہ خود بڑی آسانی سے بلیک میل ہو سکتا ہے‘ اس لیے حکومت کو ایسے لوگوں کا کھوج لگانا چاہئے جو وڈیوز بنا کر دوسروں کو بلیک میل کرتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
٭... دسمبر کی شدید سرد رات تھی اور ایک سردار جی کو کسی ضروری کام کے لیے کہیں جانا تھا۔ وہ موٹر سائیکل پر سوار ہو کر چل دیے اور سامنے سے آنے والی تیز ہوائوں کے جھونکوں کی وجہ سے رک گئے جن سے بچنے کے لیے انہیں ایک ترکیب سوجھی اور انہوں نے اپنا کوٹ اُتار کر اسے اُلٹا کر کے پہن لیا جس سے اس کے بٹن پیچھے چلے گئے اور وہ سردی سے محفوظ ہو گئے۔ اس احتیاطی تدبیر کے بعد وہ دوبارہ روانہ ہوئے اور کچھ دور جا کر ایک حادثے کا شکار ہو کر گر پڑے۔ حادثے کی آواز سن کر قریبی گاؤں سے ایک اور سردار جی آ گئے اور انہیں ہلانا جلانا شروع کیا، اتنے میں کچھ اور سردار بھی آ گئے اور زخمی سردار جی کی حالت پوچھنے لگے، جس پر پہلے والے سردار جی بولے: اتنا خوفناک حادثہ تھا کہ سردار جی کی گردن اُلٹی ہو گئی تھی جو میں نے بڑی مشکل سے سیدھی کی ہے، پہلے کچھ ہُوں ہاں کرتے تھے، اب وہ بھی نہیں کر رہے۔
اور‘ اب آخر میں اقتدار جاوید کی غزل:
ایک دُنیا‘ اِک جہاں تسخیر کرنے واسطے
خواب بھی تو کوئی ہو‘ تعبیر کرنے واسطے
پھول بھی موجود ہیں نقشہ گری کرنی جو ہو
باغ میں مہکار ہے تعمیر کرنے واسطے
عشق چشمہ ہے کہیں سے پھوٹ سکتا ہے معاً
یہ ہوا ہوتی نہیں زنجیر کرنے واسطے
کچھ تو جانا ہے بالآخر بھید ترے حسن کا
یہ معمہ ہے ذرا تاخیر کرنے واسطے
ایک دو نقطے ہمیشہ چھوڑ دینا چاہئیں
کارِ مشکل تو نہیں تصویر کرنے واسطے
اک فضا مسحور کن آبی پرندوں کے لیے
اک سمندر ہے یہاں تاثیر کرنے واسطے
ایک دو ایسے اشارے یوں جو کھل سکتے نہ ہوں
آدمی ہوتا نہیں تشہیر کرنے واسطے
بات کو تفسیر کرتا ہے خلفشارِ زباں
واقعہ ہوتا نہیں تحریر کرنے واسطے
شاعری ہے تیرے میرے واسطوں کی گفتگو
یہ نہیں اورنگ عالم گیر کرنے واسطے
آج کا مقطع
تو نے تو ہر حال میں سننا ہے اب تجھ کو ظفرؔ
روشنی آواز دے یا تیرگی آواز دے