عوام کی مشکلات کا احساس ہے: وزیراعظم
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ہمیں عوام کی مشکلات کا احساس ہے‘‘ اور اگر انہیں دور نہیں کر سکتے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہمیں ان مشکلات کا احساس ہی نہیں ہے‘ لہٰذا عوام کو ہماری طرف سے پوری تسلی ہونی چاہئے، نیز لوڈشیڈنگ دو گھنٹے تک محدود کرنے کی ہدایت جاری تو کی تھی لیکن یہ بڑھ کر 12گھنٹے تک ہو گئی اس لیے اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ اس طرح کی کوئی ہدایت جاری نہیں کی جائے گی جس کا اُلٹا اثر ہو اور اگر ہر بات کا اُلٹا ہی اثر ہونا ہے تو لوڈشیڈنگ بڑھانے پر زور دیا جائے گا، شاید اسی طرح یہ کم ہو جائے اور یہی نسخہ دیگر مسائل کے حوالے سے بھی آزمایا جائے گا۔ آپ اگلے روز مسلم لیگ کی اعلیٰ قیادت کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
حکومت کو معیشت تباہ کرنے کا
جواب دینا ہوگا: حماد اظہر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ ''حکومت کو معیشت تباہ کرنے کا جواب دینا ہوگا‘‘ اور اگرچہ یہ کوئی باقاعدہ سوال نہیں ہے جس کا جواب دیا جا سکے؛ تاہم وہ ایسے ذرائع کی نشاندہی ضرور کر سکتی ہے جنہیں بروئے کار لا کر معیشت کو تباہ کیا گیا کیونکہ چند ہی ہفتوں میں معیشت تباہ نہیں کی جا سکتی جبکہ ہم اس منزل تک ساڑھے تین سال میں بمشکل پہنچ سکے تھے جس سے اس حکومت کے کام کرنے کی رفتار کا اندازہ بھی ہوتا ہے کہ برسوں کا کام اس نے محض چند ہفتوں میں کر کے دکھا دیا، نیز وہ اس کے علاوہ کوئی اور بھی وجہ بیان کر سکتی ہے کیونکہ ہمیں صرف جواب سے غرض ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
آئی ایم ایف خوش نہیں‘ مزید مشکل
فیصلے کرنا ہوں گے: وزیر خزانہ
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ''آئی ایم ایف خوش نہیں‘ ہمیں مزید مشکل فیصلے کرنا ہوں گے‘‘ کیونکہ ہم آئے ہی اس کے لیے تھے چنانچہ ہم اسے مکمل طور پر خوش کریں گے اور اگر آئی ایم ایف خوش ہو گیا تو سمجھیے کہ سارا پاکستان خوش ہو گیا اور اگر اس سے مہنگائی بڑھے گی تو یہ عوام کا مسئلہ ہی نہیں کیونکہ مہنگائی کا احساس ان لوگوں کو ہوتا ہے جو چیزیں خریدتے ہیں جبکہ ہمارے عوام تو اس سے مکمل طور پر بے نیاز ہیں کیونکہ ان کے پاس تو زہر خریدنے کے لیے بھی پیسہ نہیں ہوتا لہٰذا اگر مہنگائی کا اثر پڑے گا تو صرف امیر طبقے پر‘ جن سے ہم معذرت خواہ ہیں کہ انہیں اتنی قربانی دینا پڑ رہی ہے۔ آپ اگلے روز پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
حکمرانوں کو چوری بچانے کی فکر ہے‘ عوام
کی پروا نہیں: شاہ محمودقریشی
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ''حکمرانوں کو چوری بچانے کی فکر ہے، عوام کی پروا نہیں‘‘ حالانکہ وہ تو بچی بچائی ہے‘ اس کی تو انہیں فکر ہرگز نہیں ہونی چاہئے کیونکہ ہم ساڑھے تین سال کی کوششوں کے باوجود ایک پیسہ بھی نہیں نکلوا سکے اور نہ ہی آئندہ کوئی اُمید ہے اور ہم نے خواہ مخواہ اس بے سود کام پر اپنا انتہائی قیمتی وقت برباد کیا بلکہ اب تو وہ مقدمات بھی ختم اور سزائیں بھی کالعدم کرانے کی کوشش کر رہے ہیں اس لیے انہیں اس فکر سے بالکل بے نیاز ہو جانا چاہئے اور عوام کی پروا شروع کر دینی چاہئے، اور انہیں مطمئن دیکھ کر عوام ان سے بھی زیادہ مطمئن ہو جائیں گے۔ آپ اگلے روز پارٹی کے ڈپٹی سیکرٹری کی سربراہی میں ایک وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
روپیہ تو چھاپ سکتے ہیں‘ ڈالر نہیں، ملک
کو صحیح سمت پر ڈالنا چاہتے ہیں: عائشہ غوث
وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ ''روپیہ تو چھاپ سکتے ہیں‘ ڈالر نہیں، ملک کو صحیح سمت پر ڈالنا چاہتے ہیں‘‘ اور وہ صرف ایک ہی طریقے سے ممکن ہے کہ ہم روپے کے ساتھ ساتھ ڈالر بھی چھاپنا شروع کر دیں جس پر امریکا کو کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیے بلکہ اگر امریکا چاہے تو ہم اس کے لیے بھی یہ کام کر سکتے ہیں اور اگر خفیہ طور پر بھی چھاپیں تو کسی کو کانوں کان خبر نہیں ہو سکتی، بصورتِ دیگر قرضوں کی ادائیگی ایک خواب ہو کر رہی جائے گی اور دن رات دیکھے جانے والے خوابوں میں ایک اور کا اضافہ ہو جائے گا، اگرچہ ان میں کچھ ڈراؤنے خواب بھی ہیں جن کی ہمیں ویسے بھی عادت پڑ چکی ہے۔ آپ اگلے روز دنیا نیوز کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں افضال نوید کی غزل:
مکاں اکیلا رہا عمر بھر نہیں آیا
بنا تھا جس کے لیے اپنے گھر نہیں آیا
اُمڈ کے سینے سے آتا رہا ہے دل باہر
ذرا بھی چین مجھے رات بھر نہیں آیا
کوئی تو ہو گی ابھی خود سپردگی میں کمی
کوئی تو ہو گی رکاوٹ اگر نہیں آیا
لباسِ ہست کو ہونا ہو شاید اور بھی چاک
اس لیے تو ابھی بخیہ گر نہیں آیا
مغالطہ ہی رہا آنکھ سے حقیقت تک
مجھے تلاش نہیں تھی نظر نہیں آیا
چلا گیا وہ مجھے ڈھونڈتا ہوا شاید
جدھر میں آیا ہوا تھا اُدھر نہیں آیا
الٹا کے چلنا سرِ آگہی غنیمت ہے
کہ یہ بھی سہرا کسی اور سر نہیں آیا
بچھی ہوئی ہے نویدؔ اندروں میں دھوپ اس کی
نہیں کہ سایۂ دیوار و در نہیں آیا
آج کا مطلع
دریائے تند موج کو صحرا بتائیے
سیدھا بھی ہو سوال تو الٹا بتائیے