ہم معاشی مشکلات سے جلد نکل
آئیں گے: شہباز شریف
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ہم معاشی مشکلات سے جلد نکل آئیں گے‘‘۔ البتہ عوام کی مشکلات جاری رہیں گی کیونکہ ہم اول خویش بعد درویش کے سنہری قول پر عمل کرنا چاہتے ہیں بلکہ ہم ماضی میں بھی اس منصوبے پر عمل درآمد کر چکے ہیں‘ معیشت ٹھیک ہوتو حکومت کرنے کا مزہ بھی آتا ہے ‘ اس کے ہر طریقے سے ہم اچھی طرح سے واقف بھی ہیں‘ ہاتھ کنگن کو آرسی کیا ہے‘ اب تک تو ہمارا معاشی سہولیات ہی سے واسطہ پڑتا چلا آ رہا تھاجبکہ اب آ کر صورتحال مختلف بلکہ برعکس ہو گئی ہے لیکن اپنی ہنرمندی اور تجربے کو بروئے کار لاتے ہوئے اس صورت حال سے جلد نکل جائیں گے۔ آپ اگلے روز روڈ ٹو مکہ پروجیکٹ کی ٹیم سے ملاقات کر رہے تھے۔
اب پنجاب میں بیٹھ کر سیاست کروں گا: زرداری
سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''اب پنجاب میں بیٹھ کر سیاست کروں گا‘‘ اور درمیان میں کھڑا ہونے اور ٹہلنے کی بھی کوشش کروں گا کیونکہ مسلسل بیٹھنے سے صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور اگر ڈاکٹر نے اجازت دی تو درمیان میں چلنے پھرنے کی بھی کوشش کروں گا تاہم سب سے پہلے یہ جاننے کی کوشش کروں گا کہ پنجاب میرا کون سا آسن پسند کرے گا اور اگر کبھی کبھار چلنا بھی پڑا تو قومی مفاد میں اس سے بھی گریز نہیں کروں گا کہ میری ساری زندگی ایسی پریشانیوں سے عبارت ہے۔ آپ اگلے روز بلاول ہائوس لاہور میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
زرداری اسمبلی سے خوفناک
کام لینے والے ہیں: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''زرداری اسمبلی سے خوفناک کام لینے والے ہیں‘‘ جبکہ مجھے اس کا پہلے ہی سے علم ہو گیا تھا اور ہم نے اسی لیے اسمبلی سے استعفے دیے تھے کہ اس خوفناک کام کا حصہ بننے سے بچ جائیں کیونکہ ہم پہلے ہی کافی خوفناک کام کر چکے ہیں جبکہ ہماری چھٹی کرانے کا کام وہ بقول بلاول بھٹو‘ بلاول ہائوس میں بیٹھے کر چکے تھے اور بہت جلد اپنے علمِ نجوم کے ذریعے معلوم کر کے یہ بھی بتائوں گا کہ وہ خوفناک کام کیا ہو گا جو زرداری اسمبلی سے کروانا چاہتے ہیں جبکہ ستاروں کے اس علم کو میں آئندہ مستقل پیشے کی حیثیت سے بھی اختیار کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں کیونکہ میں اپنے مستقبل سے بے نیاز نہیں رہ سکتا۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
عام آدمی مہنگائی کے عفریت
کا سامنا کر رہا ہے: فواد چودھری
سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''عام آدمی مہنگائی کی عفریت کا سامنا کر رہا ہے‘‘۔ یہ عفریت ایک چڑیل کی صورت عوام کے پیچھے پڑی ہوئی ہے اور عوام بھی ایک عفریت ہی کی طرح اس کا سامنا اور مقابلہ کر رہے ہیں کیونکہ مہنگائی نے ان کا حلیہ ہی اس حد تک تبدیل کر دیا ہے کہ عوام عفریت سے ڈر رہے ہیں اور عفریت عوام سے خوفزدہ ہے، اس لیے اب دیکھنا یہ ہے کہ دونوں میں سے کامیاب کون ہوتا ہے‘ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
پاکستانی آئین عمران خان
کی سمجھ سے باہر ہے: مراد علی شاہ
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ''پاکستانی آئین عمران خان کی سمجھ سے باہر ہے‘‘ جبکہ ہمیں تو یہ پوری طرح سے حفظ ہو چکا ہے اور ہم اس پر عمل بھی پورے خشوع و خضوع سے کر رہے ہیں حتیٰ کہ خدمت کے انبار بھی اسی آئین کے تحت لگائے ہیں جن میںاضافہ بھی ہو رہا ہے جبکہ لاڑکانہ کی بہبود کے لیے دیا جانے والا 90ارب روپیہ بھی اسی خدمت کی نذر ہو گیا اور کافی ساری خدمت کی واپسی بھی اسی آئین کے تحت کی گئی ہے جبکہ ہماری یہ قربانی صدیوں تک یاد رکھی جائے گی۔ کم از کم ہمیں ضرور یاد رہے گی اور اگر عمران خان پاکستان کے آئین کو سمجھنا چاہیں تو انہیں چاہیے کہ ہماری خدمات حاصل کریں۔ آپ اگلے روز نوری آباد ریفرنس میں پیش ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اور اب آخر میں یہ تازہ غزل:
کس طرح سے ہوتے اثر آثار زیادہ
تھا عشقِ بلا خیز کا اظہار زیادہ
ہم کارِ محبت پہ یہاں جب سے ہیں مامور
تب سے ہی بھرا کرتے ہیں بیگار زیادہ
جب سے دلِ بیمار پہ ہے تیری توجہ
لگتا ہے کہ ہیں اور بھی لاچار زیادہ
کچھ اس میں ملا چیز کوئی اور بھی اب تو
اچھا، بہت اچھا ہے یہ دیدار زیادہ
کم کم ہی کوئی چیز ہوئی پاس ہمارے
اور کچھ بھی نہ ہونے کی ہے بھرمار زیادہ
ہم کب سے کھڑے تیرے رستے میں جہاں پر
دروازہ ہے کم اور ہے دیوار زیادہ
حالت یہ ہوئی ہے کہ پتا ہی نہیں چلتا
مشتاق زیادہ ہیں کہ بیزار زیادہ
اس دل میں شرارہ کوئی پھوٹا ہے کہیں پر
اور ہو گئی ہے سانس دھواں دھار زیادہ
ہیں بے خبری میں بھی ظفرؔ سب سے ہم آگے
سمجھے تھے کہ ہیں ہم ہی خبردار زیادہ
آج کا مقطع
میں بھی کچھ دیر سے بیٹھا ہوں نشانے پہ ظفرؔ
اور وہ کھینچا ہوا تیر بھی چل جانا ہے