کئی ممالک نے ہمارے جتنی کرپشن
کر کے ترقی کرلی: احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی چودھری احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''کئی ممالک نے ہمارے جتنی کرپشن کر کے ترقی کرلی‘‘ کیونکہ ترقی اور کرپشن کا چولی دامن کا ساتھ ہے، جبکہ ہمارے خیال میں تیز رفتار ترقی تو کرپشن کے بغیر ممکن ہی نہیں ہے اور ہماری تیز رفتار ترقی کا راز بھی اسی میں ہے اور میں نے اس ضمن میں جب کہا تھا کہ چائے پینا کم کر دیں تو میرا مذاق اُڑایا گیا حالانکہ ملک میں اعلیٰ درجے کی امپورٹڈ کافی موجود ہے جسے چائے کی جگہ پیا جا سکتا ہے اس کے علاوہ چائے کے بجائے دودھ پتی بھی استعمال کی جا سکتی ہے اور بنا شکر کے اسے استعمال کرنے سے چینی کی بچت بھی کی جا سکتی ہے۔ آپ اگلے روز گرینڈ ڈائیلاگ کے تحت ایک سیمینار سے خطاب کر رہے تھے۔
چیئرمین پی سی بی بننے کی پیشکش کی
گئی تو انکار نہیں کروں گا: خالد محمود
سابق چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ خالد محمود نے کہا ہے کہ ''اگر چیئرمین پی سی بی بننے کی پیشکش کی گئی تو انکار نہیں کروں گا‘‘ اور یہ بیان بھی اس لیے دینا پڑا ہے کہ بعض بدخواہوں نے یہ مشہور کر رکھا ہے کہ میں انکار کر دوں گا، نیز ہو سکتا ہے کہ اس تاثر کو زائل کرنے کے لیے درخواست بھی دے دوں لیکن مجھے یقین ہے کہ متعلقہ لوگ خودہی اس طرف توجہ فرمائیں گے کیونکہ میں فی الحال کوئی اور قومی خدمت سرانجام نہیں دے رہا اور قومی مفاد میں اس کی زبردست خواہش بھی رکھتا ہوں بلکہ اس کے علاوہ بھی کوئی قومی خدمت سرانجام نہیں دی جا رہیں حالانکہ ملک کو ان کی اشد ضرورت ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دے رہے تھے۔
صدرِ مملکت ملک کے آئین سے
کھیلنے کی کوشش نہ کریں: ایاز صادق
وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ''صدرِ مملکت ملک کے آئین سے کھیلنے کی کوشش نہ کریں‘‘ کیونکہ جب ملکِ عزیز میں دوسرے ہر طرح کے کھیل موجود ہیں تو اُن پر طبع آزمائی کیوں نہ کی جائے جن میں کرکٹ، ہاکی، فٹ بال اور کشتی موجود اور باقاعدہ پھل پھول رہے ہیں جبکہ ان کے علاوہ اِن ڈور گیمز بھی دستیاب ہیں جن میں کیرم بورڈ، سنوکر، شطرنج اور تاش بڑے شوق سے کھیلے جاتے ہیں جبکہ ویسے بھی یہ اُن کے کھیلنے کھانے کے دن ہیں اور کھیل کود سے صحت بھی بہتر رہتی ہے جبکہ کھیل اور کود دو مختلف چیزیں ہیں اور دونوں اپنی اپنی جگہ پر بے حد دلچسپ بھی ہیں۔ آپ اگلے روز قومی اسمبلی میں بجٹ پر بحث میں شامل تھے۔
پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ خاندان کی
مشاورت سے کروں گا: حسین الٰہی
چودھری شجاعت حسین کے صاحبزادے اور رکن قومی اسمبلی چودھری حسین الٰہی نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی میں شمولیت کا فیصلہ خاندان کی مشاورت سے کروں گا‘‘ کیونکہ پارٹی تو پارہ پارہ ہو چکی ہے اور اب خاندان ہی باقی رہ گیا ہے جس سے مشاورت کی جا سکتی ہے جبکہ والد بزرگوار تو نواز لیگ میں جانے ہی کا مشورہ دیں گے کیونکہ پارٹی کے تتر بتر ہونے میں اُنہی کی آرا شامل تھیں، اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ نواز میں سے کسی ایک میں شامل ہونے کا فیصلہ ٹاس کے ذریعے کر لیا جائے کیونکہ دیکھا گیا ہے کہ نسبتاً زیادہ مشکل فیصلے اُس کے ذریعے ہی کیے جاتے ہیں اور بالآخر وہ درست بھی ثابت ہوتے ہیں۔ آپ اگلے روز ایک صحافی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دے رہے تھے۔
مالیاتی شعبے میں اصلاحات معیشت کو
مستحکم کرنے کا حصہ ہیں: بلاول بھٹو
وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''مالیاتی شعبے میں اصلاحات معیشت کو مستحکم کرنے کا حصہ ہیں‘‘ کیونکہ یہ سب کو معلوم ہے کہ ہماری توجہ کا مرکز معیشت ہی ہوتی ہے ورنہ بطور وزیر خارجہ مجھے اس معاملے میں دلچسپی لینے کی ضرورت نہیں تھی، اگرچہ یہ شعبہ مکمل طور پر والد صاحب ہی کے ذمے ہے جس میں وہ اپنے کمالات کا مظاہرہ کرتے رہتے ہیں جبکہ میں اوروزیراعلیٰ سندھ محض ان کا ہاتھ بٹاتے ہیں حالانکہ انہیں اس سلسلے میں کسی کے تعاون کی ضرورت نہیں ہوتی اور یہ کارِ خیر سراسر انہی کے ہاتھوں کے ذریعے سرانجام پاتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے شہید محترمہ بینظیر بھٹو کے یومِ ولادت کے حوالے سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں عامر سہیل کی پنجابی شاعری:
صُوفیانہ
بھانبڑ مچے
رُڑھدے جاون جھوٹے، سچے
بھانبڑ مچے
نیّت ورگی
چِٹّی نارشریعت ورگی
نیّت ورگی
اوہلا لاہیے
رب دے وانگوں رُشد پکائیے
اوہلا لاہیے
یار اُڈیکاں
پڑھ متھے دیاں باہمن لیکاں
یار اُڈیکاں
آج کا مقطع
ظفرؔ کچھ اور ہی اب شعبدہ دکھلائیے ورنہ
یہ دعوائے سخن دانی تو باطل ہونے والا ہے