اللہ کی برکت چاہیے، ملکی حالات
بہتر ہوں گے: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''اللہ کی برکت چاہیے، ملکی حالات بہتر ہوں گے‘‘۔ اگرچہ بہت ساری برکت میں یہاں سمیٹ لایا تھا تاہم جتنی بھی زیادہ برکت ہو اتنی ہی کم ہوتی ہے۔ ملک عزیز میں شہباز شریف اور دیگر منحرفین کو اس کی بہت ضرورت ہے جبکہ ان کی برکت میں پہلے ہی کافی کمی ہونے کا اندیشہ ہے اور اگر وہ واقعی حقیقی برکت چاہتے ہیں تو میری واپسی کی راہ ہموار کریں کیونکہ یہ کام زیادہ احسن طریقے سے میں ہی سرانجام دے سکتا ہوں جس کے ساتھ ساتھ تیز رفتار ترقی بھی لازمی طور پر موجود ہوتی ہے وغیرہ وغیرہ۔ آپ اگلے روز لندن میں حمزہ شہباز سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پی ٹی آئی عوامی خدمت کر کے مخالفین کے
سینوں پر مونگ دلتی رہے گی، فیاض چوہان
سابق صوبائی وزیر اور پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض چوہان نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی عوامی خدمت کرکے مخالفین کے سینوں پر مونگ دلتی رہے گی‘‘ لیکن اتنا خیال رکھنا ہو گا کہ اس کے علاوہ دوسری دالوں مثلاً چنا، ماش اور مسور وغیرہ کا بھی اِتنا ہی حق ہے کہ وہ بھی مخالفین کے سینوں پر دلی جائیں۔ تاہم مسور کی دال کے حوالے سے احتیاط برتنی ہو گی کیونکہ اس پر یہ منہ اور مسور کی دال کہا جا سکتا ہے جبکہ دالیں ایسی ہوں کہ ان کا گلنا بھی ضروری ہو نیز چنے کی دال بھی ایسی ہی ہو جو لوہے کے چنے کی نہ ہو کہ چبائی ہی نہ جا سکے۔ نیز وہ تھوتھے چنے کی بھی نہ ہوں۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران کا جرم ثابت ہو چکا، سزا کا
تعین باقی ہے، طلال چودھری
مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ ''عمران کا جرم ثابت ہو چکا اب سزا کا تعین باقی ہے‘‘ کیونکہ جو کم سے کم سزا ہو سکتی ہے وہ ہے پی ٹی آئی کو بین کر دیا جائے، عمران خان کو اندر کر دیا جائے اور ہمیشہ کے لیے نااہل قرار دینے کے ساتھ ساتھ ان کے اثاثے اور فارن فنڈنگ والی رقوم بھی ضبط کر لی جائیں علاوہ ازیں اگراور بھی کوئی سزا بنتی ہے تو اس سے بھی دریغ نہ کیا جائے اور اس کے ساتھیوں کے لیے بھی کم از کم یہی سزا ہونی چاہیے تاکہ ہم پوری آزادی سے اور جی بھر کے عوام کی حسب سابق خدمت کر سکیں۔ آپ اگلے روز سمندری میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
دہشت گردی کے خاتمے میں فوج نے لازوال
قربانیاں دیں، چودھری شجاعت حسین
(ق) لیگ کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''دہشت گردی کے خاتمے میں پاک فوج نے لازوال قربانیاں دیں‘‘ جبکہ ہم نے بھی سیاست میں بہت ساری قربانیاں دی ہیں کیونکہ پرویز الٰہی کی وزارتِ اعلیٰ کے خاتمے میں ہمارا سارا خاندان ہی تتر بتر ہو کر رہ گیا ہے جبکہ میرے بیٹوں اور چند لوگوں کے علاوہ مجھے کوئی (ق) لیگ کا صدر ماننے کے لیے بھی تیار نہیں ہے کیونکہ پرویز الٰہی نے بہلا پھسلا کر سب کو اپنے ساتھ ملا لیا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب بن کر میرے سینے پر مونگ دلنے میں مصروف ہے اور سمجھ میں نہیں آ رہا کہ اُس نے اتنا مونگ کہاں سے لیا ہے جو ختم ہی نہیں ہوتا اور بڑھتا چلا رہا ہے۔ آپ اگلے روز شہدائے پولیس کے حوالے سے لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اصل زندگی 30 سال کی عمر کے
بعد شروع ہوتی ہے، میشا شفیع
معروف گلوکارہ میشا شفیع نے کہا ہے کہ ''اصل زندگی 30سال کی عمر کے بعد شروع ہوتی ہے‘‘ کیونکہ اس سے پہلے کی زندگی نقلی ہوتی ہے اور چونکہ نقل کے لیے بھی عقل کی ضرورت ہے جس سے 30 سال کی عمر تک آدمی مکمل طور پر محروم رہتا ہے جبکہ 30 سال کے بعد آدمی بزرگی میں قدم رکھتا ہے اور عقل میں اضافے کے ساتھ دعائیں دینے کے قابل بھی ہو جاتا ہے اور اس طرح اصل زندگی کے مزے اٹھانے لگتا ہے۔ اس لیے میں تو چاہتی ہوں کہ 30سال سے پہلے کی زندگی ہونی ہی نہیں چاہیے اور عمر کا آغاز ہی 30 سال سے ہونا چاہیے اور میں اللہ کا شکر ادا کرتی ہوں کہ جونہی 30 سال ختم ہوتے ہیں لوگ مجھ سے دعا کروانے کے لیے آتے ہیں اور رونق لگی رہتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
اور اب آخر میں اعجاز توکل کا نوحہ
سبھی یہ پڑھ کے پُکارے حسین کے دن ہیں
غموں کے تازہ شمارے حسین کے دن ہیں
تمام وقت کا گریہ گزار ہوں میں جناب
میری نظر میں تو سارے حسین کے دن ہیں
یہ لمحہ لمحہ مجھے کاٹتے ہیں اندر سے
کہ جیسے درد کے آ رے حسین کے دن ہیں
بہشت اس کی سراپا سپاس ہے صاحب
وہ جس نے رو کے گزارے حسین کے دن ہیں
سوائے غم کوئی موضوع کیوں سخن میں ہو
رہے خیال یہ پیارے حسین کے دن ہیں
ہماری آنکھ سمجھتی ہے مت بتا اسے
کہ آنسوئوں کے اشارے حسین کے دن ہیں
ہمارا ماہ محرم پہ حق زیادہ ہے
وہ اس لیے یہ ہمارے حسین کے دن ہیں
آج کا مطلع
ہماری کربلا ہے یا تمہاری کربلا ہے
کہ یہ جس پر گزر جائے اُسی کی کربلا ہے