"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اور امجد بابر

عمران خان قوم کو بیوقوف نہ بنائیں: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''عمران خان قوم کو بیوقوف نہ بنائیں‘‘ کیونکہ یہ حکومتی کام ہے اور وہ اپنا کام پوری توجہ اور ذمہ داری سے کرتی ہے لہٰذا کسی اور کے لیے اس میں ٹانگ اڑانے کی گنجائش نہیں ہے اور نہ ہی کسی دوسرے کے کام میں مداخلت اچھی بات ہے‘ اس لیے عمران خان چاہے جتنی بھی کوشش کر لیں‘ عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتے؛ تاہم ویسے بھی اب عوام کو آہستہ آہستہ عقل آ رہی ہے اور انہیں مزید بیوقوف بنانا حکومت کے لیے بھی کچھ اتنا آسان نہیں رہا اس لیے بہتر ہو گا کہ خان صاحب اپنے کام سے کام رکھیں اور خواہ مخواہ حکومت کے کاموں میں رخنہ نہ ڈالیں۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
اتحادی حکومت نے عوام کے
چودہ طبق روشن کر دیے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''اتحادی حکومت نے عوام کے چودہ طبق روشن کر دیے‘‘ اگرچہ یہ بیان میں ایک بار پہلے بھی دے چکا ہوں اور جس کا مطلب یہ ہے کہ عوام کے اٹھائیس طبق روشن کیے گئے ہیں حالانکہ سوال یہ ہے کہ عوام کے پاس تو دو وقت کی روٹی بھی آسانی سے دستیاب نہیں ہے‘ اتنے سارے طبق کہاں سے آ گئے ہیں‘ اس لیے یہ شبہ جائز ہے کہ یہ چوری کے بھی ہو سکتے ہیں جس کی پوری پوری تحقیقات ہونی چاہئیں کیونکہ اگر عوام ہی اس کام میں لگ جائیں تو بڑے چوروں کا احتساب اور قلع قمع کیسے ہو سکتا ہے؟ آپ اگلے روز دیر پائن کی تحصیل مسکینی میں کارکنوں سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان وہی کاٹ رہے ہیں جو
انہوں نے بویا تھا: شیری رحمان
وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ ''عمران خان وہی کاٹ رہے ہیں جو انہوں نے بویا تھا‘‘ اور قلتِ آب اور موسمی خرابیوں کے باوجود یہ بڑی خوش قسمتی کی بات ہے ورنہ دوسری پارٹیوں کے ساتھ ایسا نہیں ہے کیونکہ وہ خدمت بوتی ہیں تو اس کی جگہ کرپشن اُگ آتی ہے اور مجبوراً انہیں وہی کاٹنی پڑتی ہے اور جس کی ایک وجہ تو یہ ہو سکتی ہے کہ جو بیج بویا جاتا ہے وہی ناقص ہو اور دوسری، اس کی آبپاشی ہی غلط طریقے سے کی گئی ہو اور چونکہ فصل بھرپور ہوتی ہے اس لیے پورے ذوق و شوق سے کاٹنی بھی پڑتی ہے تاکہ کفرانِ نعمت نہ ہو۔ آپ اگلے روز عمران خان کے بیان پر اپنا ردعمل ظاہر کررہی تھیں۔
مائنس ون نہیں مائنس آل
سب گھر جائیں گے: شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''مائنس ون نہیں مائنس آل‘ سب گھر جائیں گے‘‘ جبکہ ہمیں تو کوئی فرق نہیں پڑنا کیونکہ ہم تو پہلے ہی گھروں میں ہیں اور مزے لوٹ رہے ہیں اور یہ بلاشرکت غیرے ہے کیونکہ میں گھر میں اکیلا ہوں اور سارے مزے میں خود ہی لوٹ رہا ہوں؛ اگرچہ بڑے گھر کا امکان بھی موجود ہے جبکہ خاکسار کو تو اس کا بھی طویل تجربہ حاصل ہے جبکہ میں ویسے بھی کافی تجربہ کار آدمی ہوں اور مجھے پوری طرح سرد و گرم چشیدہ بھی کہا جا سکتا ہے جبکہ عنقریب دوسروں کو بھی بڑے گھروں میں رہنے کی عیاشی حاصل ہونے کی پوری پوری توقع ہے۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر اپنا بیان جاری کر رہے تھے۔
ثبوت ملے تو عمران خان کو گرفتار کریں گے: رانا ثناء
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''ثبوت ملے تو عمران خان کو گرفتار کریں گے‘‘ اور اگر ثبوت نہ بھی ملے تب بھی انہیں گرفتار کر سکتے ہیں اگرچہ یہ گرفتاری حکومت کو بہت مہنگی پڑے گی کیونکہ اس ہمدردی میں مزید عوام ان کے پیچھے لگ جائیں گے اس لیے سب سے پہلے عوام کو عقل سکھلانے کی ضرورت ہے؛ اگرچہ یہ بھی کافی مشکل کام معلوم ہوتا ہے کیونکہ مہنگائی نے ان کی مت مار رکھی ہے اور رہی سہی عقل بھی اس سبب مائوف ہو چکی ہے اس لیے دونوں صورتوں میں‘ یعنی گرفتار کرنے اور نہ کرنے میں نقصان حکومت ہی کا ہو گا؛ تاہم ہم اپنا شوق ضرور پورا کریں گے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی چینل پر گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں امجد بابر کی نظم:
ایئر پورٹ پر ٹھہری ہوئی گزارش
اگر مگر‘ بھاگ دوڑ
راستے اور کاہکشائیں
نیلے سمندر کے حافظے میں گم ہو کر
مچھلیوں کی خوراک بن گئیں
وہ خواب جسے وقت کی چوسنی
حالات کے فیڈر میں ڈال کر لائی تھی
بے حسی کے بنجر میدان میں لے گئی
ضرورتوں سے بھرے جنگل میں
اسے چوس لیا گیا
اور تم کہاں ہو؟
وعدوں کے خوش ذائقہ بسکٹ
چائے کی نمکین لذت
آج خاصی بے قرار‘ تمہاری منتظر ہے
میرے دل کے دروازے پر
آنسوئوں کا اجتماع
بارش کے قطروں میں گھل مل کر
رفتگاں کا نشان ہو گیا
اور تم اگر مگر کے پہاڑ میں چھپے
خاموشی کی فضائل سمیٹتے ہوئے
مجھے دوبارہ فلرٹ کرنے میں مشغول ہو
کہیں‘ مجھ سے علاحدگی میں
ملاقات کی زحمت کر لینی چاہیے
آج کا مقطع
مجھے تو رنج تھا سب سے کہیں زیادہ ظفرؔ
جو دیکھ لیتا مری سمت بھی وہ مرتے ہوئے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں