فواد چودھری چالاک لیکن عمران
کی کرپشن نہیں گھما سکتے: مفتاح اسماعیل
وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ''فواد چودھری چالاک لیکن عمران کی کرپشن نہیں گھما سکتے‘‘ اور اگر انہوں نے یہ کام کرنا ہی تھا تو ہم سے ہی مشورہ کر لیتے کہ ہم نے معززین کی کرپشن کو کس طرح گھمایا کیونکہ کرپشن کو اس قدر گھمانا چاہیے کہ وہ چکرا کر رہ جائے اور جس کے لیے احتساب والوں کو بھی چکرانا ضروری ہے؛ چنانچہ اس چکر سے جہاں شہباز شریف وزیراعظم بن گئے ہیں وہاں لندن میں نواز شریف کا علاج بھی چل رہا ہے اور وہ کسی وقت بھی واپس آ سکتے ہیں، اگرچہ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے کیونکہ اس کے لیے کسی حد تک استغاثہ کو بھی گھمانا ضروری ہے جو ہمارے بس کی بات نظر نہیں آ رہی جبکہ عمران خان کی کرپشن گھومنے کے بجائے محض ایک جگہ پر کھڑی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں اپٹما وفد سے گفتگو کر رہے تھے۔
جب چاہیں چاروں طرف سے اسلام آباد
بلاک کر دیں: فواد چودھری
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''ہم جب چاہیں چاروں طرف سے اسلام آباد بلاک کر دیں‘‘ کیونکہ بیکار بیٹھنے کے بجائے آدمی کو کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی چاہیے جبکہ شاعر نے بھی کہہ رکھا ہے کہ؎
بیکار مباش کچھ کیا کر
کپڑے ہی اُدھیڑ کر سیا کر
چانچہ مزید مصروف رہنے کے لیے ہم نے کپڑے بھی اُدھیڑنا شروع کر دیے ہیں جس کے بعد انہیں سیا جائے گا تاکہ انہیں دوبارہ ادھیڑا جا سکے۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
حقیقی قیادت کی ضرورت، مفتاح
سے ملک نہیں چل سکتا: جاوید لطیف
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور وفاقی وزیر جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''حقیقی قیادت کی ضرورت، مفتاح اسماعیل سے ملک نہیں چل سکتا‘‘ چنانچہ اس کے لیے خاکسار کی خدمات حاضر ہیں؛ اگرچہ حقیقی قیادت تو وہ ہوتی ہے جس کے ساتھ عوام ہوں، سو‘ اس لحاظ سے ایمانداری کی بات تو یہ ہے کہ عمران خان کو موقع دیا جانا چاہیے؛ اگرچہ کام اب اتنا خراب ہو چکا ہے کہ یہ کسی کے بھی بس کا روگ نظر نہیں آتا لیکن پہلے مجھے موقع دیا جائے، عمران خان کو بعد میں آزمایا جا سکتا ہے جبکہ معیشت کا چلنا اس کی اپنی مرضی پر بھی منحصر ہے جو بظاہر نظر نہیں آتی۔ آپ اگلے روز پریس کلب اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
کیا پی ڈی ایم مخالفین پر تشدد کرکے
جمہوریت کی خدمت کر رہی ہے: مصطفی کھوکھر
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر مصطفی نواز کھوکھر نے کہا ہے کہ ''کیا پی ڈی ایم مخالفین پر تشدد کر کے جمہوریت کی خدمت کر رہی ہے‘‘ جبکہ اس سے کہیں بہتر تو یہ تھا کہ جمہوریت کو مکمل طور پر ہمارے سپرد کر دیا جاتا کیونکہ ہم سے زیادہ کوئی نہیں جانتا کہ جمہوریت کی خدمت کیسے کی جاتی ہے جبکہ ہمارے قائد کی زندگی ایک کھلی کتاب کی طرح سب کے سامنے ہے کیونکہ انہوں نے جمہوریت کی خدمت کے جو نئے نئے طریقے ایجاد کیے ہیں وہ کسی سے چھپے ہوئے نہیں اور اُن کے ذہن رسا کی داد پوری دنیا دے رہی ہے اس لیے جمہوریت کی خدمت کے اس سنہری موقع کو ضائع نہیں کرنا چاہئے۔ آپ اگلے روز سوشل میڈیا پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
نواز شریف جلد آ رہے ہیں‘ سب
کا علاج ہو جائے گا: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ ''نواز شریف جلد آ رہے ہیں، سب کا علاج ہو جائے گا‘‘ کیونکہ لندن میں اپنا علاج کروا کروا کر وہ بھی مکمل ڈاکٹر بن چکے ہیں اور سب کا علاج کر سکتے ہیں اور ان کی سیاست کے حالات چونکہ خاصے مشکوک ہو چکے ہیں اس لیے زیادہ امکان یہی ہے کہ وہ یہاں دوسروں کا علاج کرنے ہی کا پیشہ اپنانے کو ہی ترجیح دیں گے اور ملک چونکہ مریضوں سے بھرا پڑا ہے اس لیے سب مریضوں کے لیے خوش خبری ہے کہ انہیں ایک تجربہ کار معالج بہت جلد دستیاب ہونے والا ہے جس کی فیس بھی واجبی ہو گی، آزمائش شرط ہے۔ آپ اگلے روز میڈیا سے گفتگو اور پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
کیا جھلملاہٹیں تھیں ستاروں کے درمیاں
پانی تھا زوردار کناروں کے درمیاں
سب یاد ہے نکلتی ہوئی وہ کسی طرف
اک رہگزار راہ گزاروں کے درمیاں
شاید کہیں اِدھر کا بھی رُخ کر سکے کوئی
اطراف ہیں کچھ اور بھی چاروں کے درمیاں
پہچان اپنی اپنی بھی درکار تھی وہاں
پتھر بٹے ہوئے تھے شراروں کے درمیاں
دیوار تھی نہ کوئی رکاوٹ تھی دور دور
سارے ہی مل کے رہتے تھے ساروں کے درمیاں
آسان زندگی کا سفر تھا کچھ اس طرح
مُڑتے تھے سارے موڑ اشاروں کے درمیاں
شام و سحر وہ دیکھتی آنکھوں کو دستیاب
منظر کچھ اور بھی تھے نظاروں کے درمیاں
شامل تھی دوستی میں رقابت بھی اس قدر
امیدِ وصل کے سبھی ماروں کے درمیاں
توفیق ہی کا اپنی یہ اعجاز تھا‘ ظفرؔ
باقی جو رہ گئے تھے‘ ہزاروں کے درمیاں
آج کا مطلع
یہ زمین آسمان کا ممکن
نہیں سارے جہان کا ممکن