"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اور سدرہ سحر عمران

عمران خان کو شہباز گل سے پہلے
گرفتار کرنا چاہیے تھا: رانا ثناء
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''عمران خان کوشہباز گل سے پہلے گرفتار کرنا چاہیے تھا‘‘ تاکہ شہباز گل کے متنازع بیان کی نوبت ہی نہ آتی اور عمران خان کو اپنی ہی پڑ جاتی، اور ایسی احتیاطی تدابیر اگر پہلے کر لی جاتیں تو ہمارے بہت سے مسائل حل ہو سکتے تھے جبکہ پی ٹی آئی کی پوری قیادت کو اندر کر دیا جائے تو ہمارے لیے مزید بہت سی آسانیاں پیدا ہو سکتی ہیں کیونکہ ہماری مشکلات میں اس وقت اس قدر اضافہ ہو چکا ہے کہ زیادہ سے زیادہ آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت ہے جبکہ عمران خان ہماری سب سے بڑی مشکل ہیں جنہیں بڑے گھر میں بھیجے بغیر ہماری جان میں جان نہیں آ سکتی اور بے جان حکومت عوام کیلئے کچھ کر سکتی ہے نہ ہی اپنے لیے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
ملک چوروں کا بوجھ اٹھانے کا
متحمل نہیں ہو سکتا: پرویز خٹک
سابق وزیر دفاع پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''ملک چوروں کا بوجھ اٹھانے کا متحمل نہیں ہو سکتا‘‘ کیونکہ چوروں کا بوجھ وہ جس قدر اٹھا چکا ہے‘ وہی کافی ہے اور مزید کی گنجائش نہیں ہے اور اس بوجھ سے اس کی کمر پہلے ہی دہری ہو چکی ہے؛ اگرچہ ہمارا بوجھ زیادہ نہیں تھا کیونکہ اس میں سادھ بھی شامل تھے؛ لیکن اب تو ایسا لگتا ہے کہ چوروں کو بھی مور پڑ گئے ہیں جبکہ ہماری نظر میں چور دروازے سے داخل ہونے والا بھی چور ہی ہوتا ہے اس لیے بہتر تو یہ تھا کہ ملک بناتے وقت یہ چور دروازہ بنایا ہی نہ جاتا لیکن چونکہ یہ موجود ہے اس لیے طوعاً و کرہاً اس میں سے سب کو گزرنا ہی پڑتا ہے۔ آپ اگلے روز نوشہرہ میں پیپلز پارٹی کے رہنما ولی محمد خان کی پی ٹی آئی میں شمولیت پر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ضمنی الیکشن میں کامیابی عمران خان کے
بیانیے کی تائید نہیں: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''ضمنی الیکشن میں کامیابی عمران خان کے بیانیے کی تائید نہیں‘‘ بلکہ یہ ایک کامیاب سیاسی چال تھی تاکہ عمران خان اس غلط فہمی میں مبتلا ہو کر رہ جائیں کہ ان کا بیانیہ مقبول ہو چکا ہے اور وہ آئندہ تگ ودو کرنا چھوڑ دیں اور ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھ جائیں اور بالآخر چاروں شانے چت ہو کر رہ جائیں جبکہ یہ خاکسار کے ذہنِ رسا کا ایک انوکھا منصوبہ ہے جس سے عمران خان کی آنکھوں پر ایک مستقل پٹی بندھ گئی ہے اور وہ زمینی و غیر زمینی‘ دونوں حقائق دیکھنے سے محروم ہو گئے ہیں اور جس پر میں اپنے آپ کا شکر گزار ہوں۔ آپ اگلے روز پشاور میں اپنی جماعت کی مجلسِ عاملہ کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان آج کی جیت کو مکمل نہ سمجھیں
یہ محض ایک فضا ہے: عامر خان
متحدہ قومی موومنٹ کے سینئر ڈپٹی کنونیر عامر خان نے کہا ہے کہ ''عمران خان آج کی جیت کو مکمل نہ سمجھیں یہ تو بس ایک فضا ہے‘‘ جبکہ فضا بنتی اور بگڑتی رہتی ہے جس کی طرف ہم نے دھیان ہی نہیں دیا تھا ورنہ فضا کی کیا مجال ہے کہ بگڑ جائے جبکہ ہمارے سابق قائد کے ایک اشارے پر سارا کراچی ادھر سے ادھر ہو جایا کرتا تھا اور جو لندن کے پُرفضا مقام پر استراحت فرما رہے ہیں جبکہ ان کی نیک خواہشات اب بھی ہمارے ساتھ ہیں جنہیں مصلحتاً ہم ظاہر بھی نہیں کرتے البتہ ہمارے اتنے کم ووٹ ملنے کا مطلب یہی ہے کہ فضا کچھ زیادہ ہی بگڑ چکی ہے۔ آپ اگلے روز حلقہ 245 کے الیکشن آفس میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
سیاسی شعور اجاگر کرنا عمران خان کی سب
سے بڑی کامیابی ہے: ہمایوں اختر
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر ہمایوں اختر نے کہا ہے کہ ''سیاسی شعور کو اجاگر کرنا عمران کی سب سے بڑی کامیابی ہے‘‘ جس میں شہباز گل سمیت دیگر رہنما بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں جبکہ یہ شعور تو ضرورت سے کچھ زیادہ ہی اجاگر ہو گیا ہے جو حقیقی طور پر قابلِ تشویش امر ہے، اس لیے ہم سمجھتے ہیں کہ حد سے بڑھتے ہوئے اس شعور کو کم یا نرم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ کسی وقت ہمارے گلے بھی پڑ سکتا ہے اور جس کے امکانات روز بروز روشن سے روشن تر ہوتے جا رہے ہیں اور حکومتی زعما نے اس سلسلے میں بھی بھرپور انتظامات کر رکھے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور سے حسبِ معمول ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں سدرہ سحر عمران کی یہ نظم:
ہم آڑے ترچھے مکانوں کی
چھتوں سے ٹپکتے لوگ!
بارشوں کے قہر میں
سوکھے شجر بن کر تیرتے ہوئے
اپنی سانسوں کی لکڑیاں جلاتے
دھویں سے اکسیجن اٹھاتے
کچی اینٹوں کی تھالیوں سے
لاشوں کا رزق ڈھونڈتے ہوئے
مٹی سے ساز باز کرتے
ہم بوسیدہ دھنوں پر
وطن کے زنگ آلود گیت
گنگناتے ہوئے
پرچموں کے دھاگوں سے
ادھ مری آنکھوں میں
سلائیاں ڈالتے
پانیوں کی آگ میں
جل کر بھسم ہو رہے ہیں
ہمارے حق میں قیامت بلا لی جائے!!
آج کا مطلع
نہ کوئی زخم لگا ہے نہ کوئی داغ پڑا ہے
یہ گھر بہار کی راتوں میں بے چراغ پڑا ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں