اپوزیشن جلسہ جلسہ کھیلے، ہم
سیلاب سے نمٹیں گے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''اپوزیشن جلسہ جلسہ کھیلے، ہم سیلاب سے نمٹیں گے‘‘ اور روایات کے مطابق مدد کے لیے ملنے والی رقم سے بھی اچھی طرح نمٹیں گے کیونکہ لاڑکانہ اور سکھر سمیت دیگر علاقوں کی بحالی کے لیے ملنے والی امداد سے جس طرح نمٹا گیا‘ وہ سب کے سامنے ہے جبکہ سیلاب سے نمٹنا ہماری ذمہ داری اس لیے نہیں ہے کہ سیلاب ہم نہیں لائے؛ چنانچہ جو ہماری ذمہ داری ہے ہم اس سے اچھی طرح سے نمٹیں گے اور اپنی روایات کو زندہ و تابندہ رکھیں گے کہ روایات کو زندہ رکھنا ہی زندہ قوموں کا وتیرہ ہے اور قوم کو زندہ رکھنے کی خاطر ہی ہم ان روایات کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔آپ اگلے روز اسلام آباد میں برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کر رہے تھے۔
وفاقی حکومت کو اپوزیشن کے خلاف جھوٹے
مقدمات کے سوا کوئی کام نہیں: سرفراز چیمہ
مشیر اطلاعات حکومت پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ ''وفاقی حکومت کو اپوزیشن کے خلاف جھوٹے مقدمات کے سوا کوئی کام نہیں‘‘ حالانکہ وہ اپوزیشن کا ناطقہ بند کرنے کے لیے اس کے علاوہ بھی بہت کچھ کر سکتی ہے کیونکہ مقدمات قائم کرتے کرتے حکومت خود بھی بور ہو جائے گی اس لیے اُسے اپنے کاموں میں ورائٹی سے بھی کام لینا چاہیے اور اگر حکومت چاہے تو ہم اسے اُن اقدامات کی فہرست بنا کر مہیا کر سکتے ہیں جو اپوزیشن کو کنٹرول میں لانے کے لیے ضروری ہیں کیونکہ اس طرح کے مقدمات سے حکومت کے ساتھ ساتھ اپوزیشن بھی بور ہو رہی ہے لہٰذا اقدامات میں خاصی ورائٹی بھی ہونی چاہئے تاکہ اپوزیشن بھی ان سے لطف اندوز ہو سکے۔ آپ اگلے روز لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
پارٹی رہنما سیلاب زدگان کی امداد
کے لیے آگے آئیں: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''پارٹی رہنما سیلاب زدگان کی امداد کے لیے آگے آئیں‘‘ میں خود بھی ان کی مدد کے لیے آگے آنا چاہتا تھا لیکن میں اپنے علاج کے سلسلے میں لندن رہنے پر مجبور ہوں جس میں ریستورانوں میں جا کر چائے پانی کرنا اور شاپنگ وغیرہ کرنا بطورِ خاص شامل ہے؛ اور جیسے ہی ڈاکٹرز نے اجازت دی میں اپنے عوام کے درمیان ہوں گا؛ تاہم میں یہاں سے سیلاب زدگان کے لیے پورے زور و شور سے دعا بھی کر سکتا ہوں اگرچہ کافی عرصے سے یہ کام چھوڑ رکھا ہے کہ موجودہ اور سابق حکومتوں پر میری دعائوں اور بددعائوں کا کوئی خاص اثر نہیں پڑا۔ آپ اگلے روز لندن میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عمران خان نے تحریک ختم کی تو حکمران عوام
کی بوٹیاں نوچ لیں گے: فواد چودھری
سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چودھری نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے تحریک ختم کی تو حکمران عوام کی بوٹیاں نوچ لیں گے‘‘ لیکن انہیں اس میں بھی ناکامی ہوگی کیونکہ عوام کے جسم پر بوٹی تو رہ ہی نہیں گئی، صرف ہڈیاں باقی بچی ہیں جنہیں حکمران کہاں تک نچوڑیں گے اس لیے اگر عمران خان کو عوام عزیز ہیں تو وہ تحریک کو ختم نہ کریں بلکہ جتنا زور اس سیلاب کا ہے، اس سے زیادہ زور و شور سے اپنی تحریک کو جاری رکھیں اور حکمرانوں کو عوام کی ہڈیوں پر ہاتھ صاف کرنے کا موقع نہ دیں جن کی ہڈی پسلی پہلے ہی ایک ہو چکی ہے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
حکومت اکیلے سیلابی صورت حال
سے نہیں نمٹ سکتی: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''حکومت اکیلے سیلابی صورت حال سے نہیں نمٹ سکتی‘‘ اس لیے دوسرے ملکوں کو بھی اس آفتِ سماوی سے نمٹنے میں حکومت کا ہاتھ بٹانا چاہیے، خاص طور ہمسایہ ملکوں کو اس ضمن میں آگے آنا چاہیے جبکہ ان کے ساتھ ہمارے خصوصی تعلقات بھی ہیں اس لیے ہمارے قائد کو اس دوستی کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے کہ ان کے ایک اشارے پر ہی مسئلہ حل ہو سکتا ہے، اول تو ہماری حکومت کو خود ہی آگے بڑھ کر اس بے مثال دوستی کا ثبوت دینا چاہیے تھا کہ پیاسا ہی چل کر کنویں کے پاس جاتا ہے۔ اس لیے ہمیں اس سلسلے میں خود پیش رفت کرنی چاہئے۔ آپ اگلے روز سجاول روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں اقتدار جاوید کی غزل:
عین آدھی شب کو نیند بھری میرے سامنے
اتری اخیر لال پری میرے سامنے
میں نے بھی ایک شعر کہا اُس کے حُسن پر
اُس نے بھی کائنات دھری میرے سامنے
اک آئنے میں دونوں چمکتے ہیں رات دن
مغلانی اور بارہ دری میرے سامنے
لہریں تہوں کو توڑتی باہر نکل پڑیں
گھبرائی پانی سے وہ ڈری میرے سامنے
سوتی ہے گہری نیند مری خوابگاہ میں
کرتی ہے ساری خواب گری میرے سامنے
ہر شے بہم تھی گوٹا کناری کے واسطے
کھلتی چلی گئی تھی زری میرے سامنے
تیرے بھی جھوٹ سچ کے نتارے کا وقت ہے
کر بات کوئی کھوٹی کھری میرے سامنے
آج کا مقطع
شاعری چھوڑ بھی سکتا نہیں میں ورنہ ظفرؔ
جانتا ہوں اس اندھیرے میں یہ جگنو کم ہے