"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن ، ادبِ لطیف اور سلیم کوثر

امداد کی ایک ایک پائی ضرورت مندوں
تک پہنچے گی: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''امداد کی ایک ایک پائی ضرورت مندوں تک پہنچے گی‘‘ البتہ روپوں کے بارے میں یقین سے کچھ نہیں کہا جا سکتا چونکہ ہم پائیوں اور دھیلوں ہی میں یقین رکھتے ہیں جیسا کہ میں ہمیشہ سے کہتا چلا آیا ہوں کہ ایک پائی اور ایک دھیلے کی کرپشن نہیں کی اور ہمارا حساب کتاب پائیوں اور دھیلوں تک ہی محدود رہتا ہے، روپے پیسے حساب کتاب میں نہیں آتے بلکہ وہ بے حساب ہی رہتے ہیں اس لیے سیلاب زدگان تسلی رکھیں کہ ان کی پائیاں بالکل محفوظ ہیں اور ان میں سے ایک بھی اِدھر اُدھر نہیں ہونے دی جائے گی کیونکہ ہم سے صرف پائیوں ہی کا حساب کتاب لیا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں غیر ملکی صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
سیلاب متاثرین کے ساتھ
کھڑے ہیں: چودھری پرویز الٰہی
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں‘‘ بشرطیکہ وہ بھی کھڑے ہوں کیونکہ وہ اگر بیٹھے یا لیٹے ہوئے ہوں تو ان کے ساتھ کیسے کھڑا ہوا جا سکتا ہے بلکہ ان کے ساتھ ہمیں بھی بیٹھنا یا لیٹنا پڑے گا اس لیے اگر سیلاب متاثرین چاہتے ہیں کہ ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں تو انہیں چاہئے کہ وہ خود بھی کھڑے رہیں ورنہ ہماری طرف سے معذرت قبول کی جائے کیونکہ معذرت کر لینا بھی نیکی سے کم نہیں ہے جس سے ان کی حق رسی بھی ہو سکتی ہے اس لیے امید ہے کہ وہ اپنا نفع و نقصان سوچتے ہوئے کوئی فیصلہ کریں گے، نیز وہ جہاں رہیں‘ خوش رہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ''دنیا نیوز‘‘ سے گفتگو کر رہے تھے۔
جلسہ جلسہ کھیلنے والے ہماری توجہ
کام سے نہیں ہٹا سکتے: بلاول بھٹو
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ''جلسہ جلسہ کھیلنے والے ہماری توجہ کام سے نہیں ہٹا سکتے‘‘ کیونکہ ایک دنیا جانتی ہے کہ ہمارا کام ہی ایسا ہے کہ اس پر ہماری توجہ آٹو میٹک مبذول ہو جاتی ہے اور کسی کے ہٹانے سے بھی نہیں ہٹ سکتی اور جونہی امداد ملنا شروع ہوگی ہمارا کام بھی شروع ہو جائے گا کیونکہ ہماری ساری بہاریں عوامی خدمت ہی کی بدولت ہے کیونکہ ہمارا طریقِ کار دوسروں سے مختلف بھی ہے اور خاصا پیچیدہ بھی‘ جسے سمجھنے کے لیے مختلف ادارے سر کھپاتے رہتے ہیں لیکن ان کے پلّے کچھ نہیں پڑتا اور جو صرف ہمارے قائدین کے ذہنِ رسا کے دم قدم سے ہے۔ آپ اگلے روز اقوام متحدہ کے عہدیداروں کی پریس بریفنگ میں شریک تھے۔
خرم دستگیر چوروں کی طرح نواب شاہ
آئے اور چلے گئے: طارق مسعود
پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی طارق مسعود نے کہا ہے کہ ''خرم دستگیر چوروں کی طرح نواب شاہ آئے اور چلے گئے‘‘ حالانکہ انہیں اس طرح آنے کی ضرورت نہیں تھی اور اس طرح انہوں نے اپنی جماعت اور سینئر رہنماؤں کے نام کو بٹہ لگایا ہے اور اس قدر پاک صاف پارٹی کے وزیر کو ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا کیونکہ ان کی جماعت پر چوری اور کرپشن کا کوئی دور کا بھی الزام نہیں ہے اور اس پارٹی کے لیڈروں کو اس کا نوٹس لینا چاہیے کہ ان کے ایک وزیر کی اس حرکت سے ان کی خواہ مخواہ بدنامی ہوئی ہے۔ آپ اگلے روز نواب شاہ میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
ماہنامہ ادبِ لطیف
1935ء سے مسلسل شائع ہونے والے اس ادبی جریدے کا تازہ شمارہ مظہر سلیم مجوکہ اور شہزاد نیّر کی ادارت میں شائع ہو گیا ہے جس میں حسبِ معمول ملک کے نامور ادیبوں کی نگارشات شامل ہیں۔فسوں کاری کے عنوان سے افسانوی حصے کے لکھنے والوں میں عذرااصغر، محمود احمد قاضی، نیلم احمد بشیر، افضل مراد، راشد جاوید اور دیگران شامل ہیں جبکہ شعبۂ غزل کے شعرا میں سلیم کوثر، سحر انصاری، جلیل عالی، صابر ظفر، غلام حسین ساجد، عباس رضوی، نسیم سحر، طارق نعیم، گلزار بخاری، جان کشمیری، رفیق سندیلوی، اشرف جاوید، مسعود احمد، واجد امیر، رخشندہ نوید اور دیگران شامل ہیں، حصۂ نثر میں طارق محمود، احمد سہیل اورسید وقار افضل، حصۂ نظم میں اقتدار جاوید، مقصودوفا، احمد بابراور دیگران شامل ہیں۔ اس کے علاوہ نعتیہ ادب، ناولچہ، خاکہ اور حصۂ مزاح وغیرہ شامل ہیں۔
اور‘ اب اسی شمارہ میں سے سلیم کوثر کی یہ غزل:
یا دیوں کو بجھا کے جایا کر
یا ہوا کو بتا کے جایا کر
ویسے میں جاگتا ہی رہتا ہوں
پھر بھی مجھ کو جگا کے جایا کر
راستے میں پڑا ہوا ہوں میں
میرا ملبہ ہٹا کے جایا کر
چار جانب غبارِ دنیا ہے
خود کو چادر اوڑھا کے جایا کر
تیرگی بدگمان ہے‘ خود کو
روشنی میں چھپا کے جایا کر
دشمنوں کی صفوں سے ہوتا ہوا
تُو میرے پاس آ کے جایا کر
اب ہواؤں نے پڑھنا سیکھ لیا
جو لکھا ہے مٹا کے جایا کر
خامشی تیرے سامعین میں ہے
جو کہا ہے سُنا کے جایا کر
ہر طرف تہمتوں کے کانٹے ہیں
اپنا دامن بچا کے جایا کر
یاں کوئی چپ کرانے والا نہیں
اسی طرح مت رُلا کے جایا کر
آج کا مطلع
لب پہ تکریمِ تمنائے سبک پائی ہے
پس دیوار وہی سلسلۂ پیمائی ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں