سیلاب پر سیاست، عوام حساب
لیں گے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''سیلاب پر سیاست کرنے والوں سے عوام حساب لیں گے‘‘ اگرچہ اتنا کچھ جو پہلے ہو چکا ہے عوام نے ابھی تک اس کا حساب بھی نہیں لیا اور صرف احتسابی اداروں ہی پر تکیہ کیا جا رہا ہے جہاں سارے کیسز رفتہ رفتہ بند ہوتے جا رہے ہیں اور یہ کام کسی طرف اور کسی وقت تو شروع ہونا ہی چاہیے۔ اگرچہ اس کا انجام بھی ویسا ہی ہوگا جو پچھلے حساب کتاب کا ہوا لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ حساب کتاب لیاہی نہ جائے اور اس کام کا آغاز ہم نے نیب قوانین میں ترمیم کر کے کر دیا ہے اور مقدمات ختم بھی ہو گئے ہیں کہ قطرہ قطرہ کر کے دریا اسی طرح بنتا ہے۔ آپ اگلے روز کابینہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
عمران کسی کو ہراساں نہیں کر رہے
ملک ڈیفالٹ‘ اعلان باقی ہے: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''عمران کسی کو ہراساں نہیں کر رہے، ملک ڈیفالٹ ہو چکا‘ بس اعلان باقی ہے‘‘ بلکہ اس کا اعلان کرنے کا موقع مجھے ہی مل رہا ہے اور ہمارے مایوس کن بیانات کی وجہ بھی یہی ہے کہ ایسے حالات میں برسراقتدار آنے کی خواہش کوئی عقلمند کیسے کر سکتا ہے اور ہم اتنے سادہ لوح نہیں ہیں؛ اور عمران خان کا کسی کو ہراساں کرنے کا سوال ہی کیسے پیدا ہو سکتا ہے بلکہ ہر طرف سے اُنہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
پنجاب میں حکومت کی تبدیلی سے
سیاسی استحکام آئے گا: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''پنجاب میں حکومت کی تبدیلی سے سیاسی استحکام آئے گا‘‘ اور اگر مزید سیاسی استحکام درکار ہو تو خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے بعد آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں حکومتوں کی تبدیلی سے یہ حاصل کیا جا سکتا ہے اور جس کا سب سے بڑا ثبوت عمران حکومت کی تبدیلی ہے جس سے ملک میں اس قدر سیاسی استحکام آیا ہے کہ ہر طرف اب استحکام ہی استحکام نظر آ رہا ہے اور کہیں تِل دھرنے کو جگہ نظر نہیں آتی، اور یہ ایسا نسخۂ کیمیا ہے کہ اسے آزمانے سے سیاسی عدم استحکام کا مسئلہ آن کی آن میں حل ہو سکتا ہے، اس لیے فوری طور پر یہ مہم شروع کر دینی چاہئے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
حکومت کو دُنیا گھاس ڈالنے
کو بھی تیار نہیں: طلعت فاطمہ
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما اور ممبر پنجاب اسمبلی طلعت فاطمہ نقوی نے کہا ہے کہ ''حکومت کو دُنیا گھاس ڈالنے کو بھی تیار نہیں‘‘ جو ہمیں دل کھول کر گھاس فراہم کر رہی ہے لیکن ہمیں گھاس کے استعمال کا کچھ ایسا تجربہ حاصل نہیں ہے؛ البتہ کبھی کبھار کچھ افراد کی عقل گھاس چرنے کے لیے ضرور چلی جاتی ہے اور یقینا یہ گھاس وہ ہضم بھی کر لیتی ہوگی جبکہ حکومت کی تو مرغوب ترین غذا ہی گھاس ہے جو اسے بہت جلد ہضم بھی ہو جاتی ہے جبکہ ہمارا ہاضمہ اس سلسلے میں خاصا کمزور واقع ہوا ہے جو ایک تشویشناک امر ہے اور اس کمزوری کو جلد از جلد دُور ہونا چاہیے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھیں۔
جتنے بااختیار وزیراعظم عمران خان تھے‘ اتنے
ہی شہباز شریف ہیں: طارق فضل چودھری
مسلم لیگ نواز کے رہنما طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ ''جتنے بااختیار وزیراعظم عمران خان تھے‘ اتنے ہی شہباز شریف ہیں‘‘ حالانکہ عمران خان کو حکومت کا کوئی تجربہ حاصل نہ تھا اور شہباز شریف ایک مجسمِ تجربہ تھے اور اگر ان کی کار گزاریوں پر ہلکی سی بھی نگاہ ڈالی جائے تو یہ فرق صاف نظر آ سکتا ہے، نیز شہباز شریف کا تجربہ ان کے اثاثوں اور بینک اکاؤنٹس سے بھی بخوبی نظر آ سکتا ہے جبکہ عمران خان ان کے مقابلے میں صفر ہیں، اس لیے وقت کی ضرورت ہے کہ شہباز شریف کے اختیارات میں کم از کم اتنا اضافہ تو کیا جائے کہ وہ اپنے بھائی کے خلاف مقدمات ختم کر سکیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
اور‘ اب آخر میں عامر سہیل کی پنجابی نظم:
کوہ قاف کُڑے
پڑھ ست لجے دی ناف کُڑے
کوہ قاف کُڑے
اُڈ چِڑیے نی
اُڈ ساہنواں وانگوں کھڑیے نی
اُڈ چڑیے نی
انہونی اے
اوہ ست لجّے توں سوہنی اے
انہونی اے
اکھ سوندی نئیں
اوہ موہرے بہ کے روندی نئیں
اکھ سوندی نئیں
دکھ بُنیا سی
کل رات میں سورج اُنیاسی
دکھ بُنیاسی
آج کا مطلع
رہ رہ کے زبانی کبھی تحریر سے ہم نے
قائل کیا اس کو اسی تدبیر سے ہم نے