اتنی ہمت نہیں کہ آئی ایم ایف کے
سامنے کھڑے ہو سکیں: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''ملک میں اتنی ہمت نہیں کہ آئی ایم ایف کے سامنے کھڑے ہو سکیں‘‘ اور ملک میں مہنگائی کا طوفان آئی ایم ایف کی شرائط ماننے سے آیا ہے؛ چنانچہ ہم اپنے عوام کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہو گئے ہیں کہ کسی کے سامنے تو ڈٹ کر کھڑا ہونا ہی چاہیے ورنہ یہ کہا جائے گا کہ ہم کسی کے سامنے ڈٹ کر کھڑے ہو ہی نہیں سکتے، نیز عوام کے سامنے ڈٹ کر کھڑا ہونا اس لیے بھی ضروری تھا کہ وہ آج کل عمران خان کے پیچھے لگے ہوئے ہیں اور انہیں سبق سکھانے کی اشد ضرورت تھی اور اگر وہ اب بھی راہ راست پر نہ آئے تو ان کا بندوبست کرنے کے لیے کئی اور بھی طریقے ہیں جو آزمودہ بھی ہیں اور اکسیر بھی۔ آپ اگلے روز فیصل آباد میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
مزاحمت ہو گی یا مفاہمت‘ اس کا فیصلہ
ہونے والا ہے: شیخ رشید احمد
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''مزاحمت ہو گی یا مفاہمت‘ اس کا فیصلہ ہونے والا ہے‘‘ البتہ اس میں دیر بھی ہو سکتی ہے کیونکہ جنہوں نے مفاہمت کرنی ہے وہ مرضی کے مالک ہیں اور مزاحمت کرنے والوں میں ابھی دم خم نہیں ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ دونوں میں سے کچھ بھی نہ ہو سکے لیکن اندازے لگانے اور بیان دینے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ علاوہ ازیں پارٹی میں سے کچھ لوگ ہیں جو بتائے بغیر اور اپنے آپ ہی مفاہمت کرتے پھرتے ہیں جس کا عمران خان نے نوٹس لے لیا ہے اور امید ہے کہ وہ اس سے باز آ جائیں گے نیز مفاہمت کرنے والوں کو بھی چاہیے کہ ان سے گریز کریں۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کر رہے تھے۔
نواز شریف اثاثہ ہیں‘ زیادتی کا
ازالہ ہونا چاہیے: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''نوازشریف ملک کا اثاثہ ہیں‘ زیادتی کا ازالہ ہونا چاہیے‘‘ کیونکہ ملک کا اثاثہ وہی ہو سکتا ہے جس کے پاس سب سے زیادہ اثاثے ہوں اور قائدِ محترم کے اثاثوں کے حوالے سے اگر کسی کو کوئی شک و شبہ ہے تو اسے دور کر لینا چاہیے۔ جہاں تک ازالے کا تعلق ہے تو اس سلسلے میں جس جس سے غلطیاں سرزد ہوئی ہیں ان کا ازالہ بھی وہی کر سکتے ہیں جس کا کوئی امکان دور دور تک نظر نہیں آتا کیونکہ یہ اثاثے واپس کرنے کے لیے نہیں بنائے گئے تھے بلکہ ان میں اضافہ کرنا مقصود تھا اور جس کے لیے دوبارہ اقتدار میں آنے کی ٹھان رکھی ہے اور مقصد جتنا اچھا ہو‘ اس میں اتنی ہی کامیابی ملتی ہے۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔
کرپشن کیسز‘ تین وزرائے اعظم
نئے قوانین سے مستفید ہوئے: شاہ محمود
سابق وزیر خارجہ اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ''کرپشن کیسز‘ تین وزرائے اعظم نئے قوانین سے مستفید ہوئے‘‘ اور اگر اس سے تین وزرائے اعظم مستفید ہو چکے ہیں تو چوتھا کیوں نہیں ہو سکتا، کیونکہ قانون تو سب کے لیے برابر ہونا چاہیے تاکہ انصاف کا بول بالا اور دشمن کا منہ کالا ہو اور جب تک ملک میں مساوات کا اصول لاگو نہیں ہوتا ملک ترقی نہیں کر سکتا، اگرچہ حکومت کویہ مطلوب نہیں ہے؛ تاہم اصول تو اصول ہوتے ہیں اور ان کا اطلاق سب پر برابر ہونا چاہیے تاکہ کسی کو کوئی شکایت نہ ہو۔ہم نیک وبد حضور کو سمجھائے دیتے ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔
سیاستدانوں کی مفاد پرستی سے جمہوریت
کمزور ہوئی: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''سیاستدانوں کی مفاد پرستی سے جمہوریت کمزور ہوئی‘‘ اور یہ پی ڈی ایم والے چونکہ اپنے آپ کو اہم ترین سیاستدان سمجھتے ہیں اس لیے بدقسمتی سے جمہوریت کو کمزور کرنے میں سب سے زیادہ حصہ بھی ان کا ہی ہے اور جس سے انکار بھی نہیں کیا جا سکتا؛ اگرچہ ہم نے مفاد پرستی کی سیاست کبھی نہیں کی اور اس سلسلے میں جو الزامات لگائے جاتے ہیں ‘ان کی پُرزور تردید کی جاتی ہے اور اس تردید کو کافی سمجھا جانا چاہیے۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کر ہے تھے۔
اور‘ اب اوکاڑہ سے مسعود احمد کی غزل:
پہلے سا رنگ روپ تمہارا نہیں رہا
دنیا میں اور کچھ بھی ہمارا نہیں رہا
مشکل سا لگ رہا ہے یہ دریا سمیٹنا
دونوں طرف سے کوئی کنارا نہیں رہا
تجھ سے بچھڑ کے دل کا وہ نقصان ہو گیا
اب تو کوئی خسارہ‘ خسارہ نہیں رہا
چاروں طرف ہے سرخ اشاروں کا جمگھٹا
رستے میں کوئی سبز اشارہ نہیں رہا
وہ سب کے سب فلک نے ہیں اوپر اٹھا لیے
زیرِ زمین کوئی ستارہ نہیں رہا
آدھا گنوا کے آپ کی چیخ و پکار ہے
لیکن ہمارے پاس تو سارا نہیں رہا
پھر کیا کروں گا تاروں بھرے آسمان کو
جب تو ہی میری آنکھ کا تارا نہیں رہا
مسعودؔ اپنے پائوں پہ ہم کیا کھڑے ہوئے
بیساکھیوں کا کوئی سہارا نہیں رہا
آج کا مطلع
ایماں کے ساتھ خامیٔ ایماں بھی چاہئے
عزمِ سفر کیا ہے تو ساماں بھی چاہئے