"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور اقتدار جاوید

دنیا کو پاکستان کی کہانی سنانے
آیا ہوں: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''دنیا کو پاکستان کی کہانی سنانے آیا ہوں‘‘ البتہ اس میں سے ہمارے سابقہ ادوار کا حصہ احتیاطاً حذف کر لیا گیا ہے کیونکہ اول تو وہ ساری دنیا کو پہلے ہی سے معلوم ہے اور دوسرا‘ میں دنیا کو مزید کبیدہ خاطر نہیں کرنا چاہتا کیونکہ وہ پہلے ہی کافی پریشان ہے جبکہ اس کہانی کے متعدد ابواب لندن، نیوزی لینڈ اور دبئی سمیت دیگر کئی ممالک میں لکھے جا سکتے ہیں بلکہ وہ خود ہی دور سے نظر آ جاتے ہیں، نیز اس کہانی کے کئی ہیروز بھی ہیں جن میں سے ایک اس وقت آپ کے سامنے ہے اور یہ کوئی رام کہانی نہیں بلکہ اصلی اور پوری داستان ہے۔ آپ اگلے روز اقوام متحدہ میں اپنے خطاب سے قبل ایک ٹویٹ کر رہے تھے۔
عمران خان ڈٹ کر کھڑے‘ لندن
یا جدہ فرار نہیں ہوئے: عمر چیمہ
مشیرِ وزیراعلیٰ پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا ہے کہ ''عمران خان ڈٹ کر کھڑے ہیں‘ لندن یا جدہ فرار نہیں ہوئے‘‘ کیونکہ یہ علاقے بہت پہلے ہی سے مفرورستان قرار پا چکے ہیں۔ دوسرا یہ کہ وہ اگر باہر گئے بھی تو بڑے آرام سے چلتے ہوئے اور سب کو بتا کر جائیں گے چنانچہ احتیاطاً ان ممالک کی فہرست تیار کی جا رہی ہے جہاں وہ وقت پڑنے پر جا سکتے ہیں کیونکہ برا وقت کسی پر بھی آ سکتا ہے جس کے لیے تیار رہنا چاہیے اور یہی آزادی پسند رہنمائوں کا شیوہ بھی ہے، اس لیے کسی کو کسی شک و شبہ میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ آپ اگلے روز عمران خان کو نکالنے کے وفاقی حکومت کے بیان پر اپنے ردِعمل کا اظہار کر رہے تھے۔
یہ ایکس‘ وائی کیا ہوتا ہے؟ عمران خان
نام بتائیں: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نوا شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''یہ ایکس‘ وائی کیا ہوتا ہے؟ عمران خان نام بتائیں‘‘ اگرچہ یہ باتیں سب جانتے ہیں لیکن انہیں زبان پر لانے سے جو افتاد آن پڑ سکتی ہے ہمیں وہ مطلوب ہے کیونکہ ہم اس کے نتائج بھگت رہے ہیں اور مقدمات تک نوبت پہنچ گئی ہے اور اب تک پچھتا رہے ہیں لیکن والد صاحب اور کئی دیگر رہنمائوں نے اپنی تقریروں میں چونکہ چند نام لیے تھے اس لیے ہم چاہتے ہیں کہ وہ بھی ان کا نام لے کر ہمارے برابر ہو جائیں تاکہ سب کو لیول پیلئنگ فیلڈ ملے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
پی ڈی ایم ہی نہیں‘ ن لیگ اور پی پی
میں بھی رسہ کشی شروع ہو گئی: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''پی ڈی ایم ہی نہیں، ن لیگ اور پی پی میں بھی رسہ کشی شروع ہو گئی ہے‘‘ اور جس کا مطلب ہے کہ ان سب کو اپنی صحت کا کافی خیال ہے کیونکہ رسہ کشی ہی ایک ایسی ورزش ہے جو پٹھوں کو مضبوط کرتی ہے اور اس سے ہارنے یا جیتنے کا کوئی سوال ہی نہیں ہوتا کیونکہ دونوں فریق اس کے ثمرات سے فائدہ اٹھا رہے ہوتے اور اپنی صحت کو بہتر بنا رہے ہوتے ہیں اگرچہ ہمیں بھی اس کا موقع ملا تھا جب ہمارے کچھ رہنمائوں نے کچھ ملاقاتیں شروع کر دی تھیں لیکن عمران خان کی سرزنش سے وہ غالباً باز آ گئے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عمران خان ہمیشہ بے گھر اور سڑک
پر دربدر ہی رہیں گے: قادر پٹیل
وفاقی وزیر صحت اور پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما قادر پٹیل نے کہا ہے کہ ''عمران خان ہمیشہ بے گھر اور سڑکوں پر دربدر ہی رہیں گے‘‘ جبکہ دور اندیش سیاسی رہنمائوں نے بروقت ہی لندن، دبئی اور کئی دیگر ملکوں میں گھر بنا لیے تھے اور وہ بے گھر ہونے کے بجائے گھر بہ گھر گھومتے پھرتے ہیں جبکہ گھونسلا تو پرندے بھی بنا لیتے ہیں، اس لیے عمران خان اگر ہم سے نہیں تو پرندوں ہی سے کوئی سبق سیکھ لیتے، اگرچہ سبق تو ہم نے بھی کبھی نہیں سیکھا بلکہ ہمیشہ عوام ہی کو سبق سکھانے میں مصروف رہے ہیں اور وہ سبق انہیں ازبر بھی ہو گیا ہے اور اسے ہروقت فر فر سنا بھی سکتے ہیں بیشک کوئی آزما کر دیکھ لے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اقتدار جاوید کی غزل:
گاڑھے ابروں کے برابر دشت کے پاروں چڑھے
ماہتاب اپنا کوئی ایسا ہے جو غاروں چڑھے
آسماں کے درمیاں حلقہ بنائے گا کوئی
یہ ستارہ گھاٹیوں کے اندھے اندھیاروں چڑھے
اک کھلا میداں ہے جس کے بیچ دریا کا ہے پھیر
ایک دریا ہے کھلے میدان کی باروں چڑھے
پھول ہے جو چاندنی چٹکے تو ہلتا ہے ضرور
دھوپ ہے جو پانیوں سے ہو کے گلزاروں چڑھے
رہرووں کو راستا دکھلا دیا ہے خواب میں
لوٹ آئیں گے مری نیندوں میں کہساروں چڑھے
روز افزوں حسن کی تعبیر کر سکتا ہے کوئی
کم نہیں ہوتے ہیں ایسے سرخ بازاروں چڑھے
کوئلوں کے بخت ہیں ایسے کہ اس آتش سے ہیں
ایسی بھٹی کی ہے تیزی جو شرر باروں چڑھے
اس پیالے میں نظر آتے ہیں جامِ جم کئی
ایسی مستی ہے کہ جو خود اپنے افکاروں چڑھے
آج کا مطلع
پیدا یہ غبار کیوں ہوا ہے
اور آخری بار کیوں ہوا ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں