احسن اقبال جیسے شخص کی دیانتداری پوری
قوت سے ثابت ہوئی: شہباز شریف
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''احسن اقبال جیسے ایماندار شخص کی دیانتداری پوری قوت سے ثابت ہوئی‘‘ اور امید ہے کہ جلد ہی ہماری دیانتداری بھی ثابت ہو جائے گی، نیز وہ پوری قوت سے ثابت نہ بھی ہو تو گرتے پڑتے ہی ثابت ہو جائے کیونکہ اب وہ اتنی پرانی ہو چکی ہے کہ اس میں اب وہ اگلا سا دم خم باقی نہیں رہا جبکہ اکثر لوگوں کو وہ پہلے ہی فراموش ہو چکی ہے اور اسی لیے ہم نیب کے قانون میں مزید تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ دیگر معززین کی طرح ہماری بھی کسی طرح جان خلاصی ہو جائے۔ آپ اگلے روز نارووال سپورٹس کمپلیکس کرپشن کیس کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے تھے۔
کوئی افسر ہماری اجازت کے بغیر غیر قانونی
طور پر واپس نہیں جائے گا: پرویزالٰہی
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ''کوئی افسر ہماری اجازت کے بغیر غیرقانونی طور پر واپس نہیں جائے گا‘‘ البتہ ہماری اجازت سے غیر قانونی طور پر واپس جا سکتا ہے اور اب میں یہ بیان دینے کے بعد سوچ رہا ہوں کہ آخر اس کا مطلب کیا ہوا کیونکہ غیر قانونی واپسی تو دونوں صورتوں میں ممکن ہو گی اس لیے میں نے بیان تیار کرنے والوں کو ہدایت کر دی ہے کہ آئندہ ایسا لایعنی قسم کا بیان تیار کر کے مجھے نہ دیا کریں مگر اس سے بھی کوئی خاص فرق پڑنے کا زیادہ احتمال نہیں ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کر رہے تھے۔
ہم نے معاہدہ کر کے معیشت آئی ایم ایف
کے حوالے کی: مولانا فضل الرحمن
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ''ہم نے معاہدہ کر کے معیشت آئی ایم ایف کے حوالے کی‘‘ اور اب مرکز میں چونکہ ہماری حکومت ہے تو اس کا اعتراف بھی کر رہا ہوں کیونکہ اب کوئی کیا بگاڑ سکتا ہے جبکہ اعترافِ جرم بھی ایک بہادرانہ عمل ہے اور یہ بہادری مناسب وقت پر ہی پیدا ہوتی ہے تاکہ کوئی انتہائی نامناسب صورت حال پیدا نہ ہو جائے۔ رہے عوام تو اس لیے ان کی کوئی پروا نہیں کیونکہ عمران خان کے پیچھے لگ کر انہوں نے بھی ہماری پروا کرنا چھوڑ دی ہے؛ تاہم مذکورہ معاہدے کے بعد جو ہوشربا مہنگائی پیدا ہوئی ہے‘ امید ہے کہ عوام اس کے لیے حکومت کو معاف کر دیں گے۔ آپ اگلے روز سکھر میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
ملک بڑی آزمائش سے
دوچار ہے: سراج الحق
امیرِ جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''ملک بڑی آزمائش سے دوچار ہے‘‘ تاہم اس میں پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے کیونکہ یہ روزِاوّل ہی سے آزمائشوں سے دوچار چلا آ رہا ہے بلکہ اسے ان کی عادت پڑ چکی ہے، نیز یہاں ہمیشہ غلط حکومتیں برسراقتدار آتی رہی ہیں اور صحیح حکومت کو کسی نے موقع ہی نہیں دیا؛ اگرچہ اس سے بھی کوئی فرق نہیں پڑنا تھا کیونکہ اب یہ کسی ایک کے بس کا روگ ہی نہیں رہا؛ تاہم ذائقے کی تبدیلی کی خاطر ہی اگر ایسا کر کے دیکھ لیا جاتا تو ہرگز کوئی مضائقہ نہ تھا بشرطیکہ نیا ذائقہ خود بھی کسی نئی آزمائش کی شکل اختیار نہ کر لیتا۔ آپ اگلے روز لاہور میں اتحادِ امت کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
ملک کو مشکل حالات سے
ضرور نکالیں گے: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ملک کو مشکل حالات سے ضرور نکالیں گے‘‘ کیونکہ یہ حالات پیدا کرنے کا الزام بھی ہم پر ہی لگایا جاتا ہے حالانکہ ہم نے جو کچھ بھی کیا تھا‘ پوری نیک نیتی اور ایمانداری کے ساتھ کیا تھا جبکہ بے نامی بینک اکائونٹس رکھنا یا اثاثے بنانا آئین کے مطابق کوئی جرم نہیں ہے، اسی طرح میں نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ اگر میرے اثاثے میری آمدن سے مطابقت نہیں رکھتے تو اس سے کسی کو کیا؟ اس طرح میری منی ٹریل بھی کہیں ادھر ادھر ہو گئی تھی کہ ایسی بے کار چیزیں کوئی سنبھال کر تھوڑی رکھتا ہے اور اسے کہتے ہیں رائی کا پہاڑ اور بات کا بتنگڑ بنانا۔ آپ اگلے روز لندن میں تہمینہ درانی سے ملاقات کر رہے تھے۔
اور ‘اب آخر میں سید عامر سہیل کی پنجابی شاعری :
اکھ گلوب تے دھر نی کڑیے
دنیا خاک سواہ
ناں پنڈے تے نقشہ اُس دا
ناں کوئی جاناں راہ
ناں دھمی وچ طنبہ اُس دا
ناں دل تو پروا
ناں پاکاں دی صحبت گونجے
ناں اندر درگاہ
٭......٭......٭
آل دوالے میں وی عامرؔ
آل دوالے اوہ
بھریے رُوحاں اندر نینداں
کڈھیئے رت چوں روہ
آل دوالے پاک سیالا
پانی پانی شوہ
ڈب ڈب تریے اپنے اندر
رب نوں لیے کھوہ
انگل لال گلاب دی پھڑیے
جیون لیے چو!
آج کا مقطع
آبا تو ظفرؔ نہیں تھے ایسے
پھر شعر شعار کیوں ہوا ہے