الیکشن میں موسیٰ گیلانی کی کامیابی اہم
سنگِ میل ہو گی: یوسف رضا گیلانی
سابق وزیراعظم سینیٹر یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ ''الیکشن میں موسیٰ گیلانی کی کامیابی اہم سنگِ میل ہو گی‘‘ اور خدا نخواستہ ناکامی اس سے بھی بڑا سنگِ میل ہو گی کیونکہ ہماری خدمات عوام کو اچھی طرح یاد ہوں گی اور موسیٰ گیلانی کا عوام سے جس طرح روز رابطہ ہو رہا ہے‘ ہم خاصے پُرامید ہیں جب کہ ایک خاتون سے ہار جانا بھی ایک بڑا سنگ میل ہی ہو گا کیونکہ اسی سے آئندہ سیاست کا رخ متعین ہو جائے گا کیونکہ ہر سنگ میل پر لکھا ہوتا ہے کہ منزل کتنی دور ہے اور اس سے زیادہ اس کی اور کوئی حیثیت اور اہمیت بھی نہیں ہوتی جبکہ ہمیں اپنی منزل کا فاصلہ معلوم کرنے کے لیے کسی سنگِ میل کی ضرورت بھی نہیں ہے۔ آپ اگلے روز اپنے اعزاز میں دیے گئے ظہرانے میں شریک تھے۔
عوام عمران خان کو دوبارہ وزیراعظم
بنانے پر بضد ہیں: پرویز خٹک
سابق وفاقی وزیر اور پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما پرویز خٹک نے کہا ہے کہ ''عوام عمران خان کو دوبارہ وزیراعظم بنانے پر بضد ہیں‘‘ جب کہ ضد کوئی اچھی چیز نہیں ہوتی اور ضد ہمیشہ بچے کرتے ہیں نیز جہاں تک میرا خیال ہے یہ قوم اب بلوغت اختیار کر چکی ہے اور اسے بچوں جیسی حرکتوں سے گریز کرنا چاہیے؛ اگرچہ عمران خان خود بھی وزیراعظم بننے پر بضد ہیں لیکن میں ان کی عمر کا حوالہ دیتے ہوئے سمجھانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ بچپن کی حدود پار کیے ہوئے انہیں پچاس سال گزر چکے ہیں اور نصف صدی کا عرصہ کوئی کم مدت نہیں ہوتی اور خدا کا شکر ہے کہ وہ کافی حد تک اس پر رضامند بھی ہو گئے ہیں۔ آپ اگلے روز نوشہرہ میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
مریم نواز کی بریت انصاف کی فتح ہے: حسین نواز
پاکستان مسلم لیگ نواز کے قائد میاں نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ ''مریم نواز کی بریت انصاف کی فتح ہے‘‘ اور جب تک نواز شریف کی بریت نہیں ہو جاتی انصاف کی اس فتح کو مکمل نہیں کہا جا سکتا کیونکہ چچا جان تو وزیراعظم ہیں، انہیں بریت کی کوئی خاص ضرورت بھی نہیں کیونکہ جب ان پر فردِ جرم عائد ہونا تھی‘ وہ وزارتِ عظمیٰ کی مسند پر متمکن ہو گئے، نیز انہیں والد صاحب کی بریت کے لیے بھی کوئی نسخہ آزمانا چاہیے جو وطن واپسی کے لیے بے تاب ہیں لیکن جب تک ان کی سزا باقی ہے ان کے ڈاکٹر انہیں واپسی کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں جبکہ اب نیب کو ان کے اثاثوں پر بھی کوئی اعتراض نہیں کہ وہ کیسے بنائے گئے ہیں۔ آپ اگلے روز لندن سے ایک ٹی وی چینل پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
حکومت آئے روز عمران خان کی گرفتاری
کا شوشہ چھوڑتی ہے: فیاض چوہان
ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ''حکومت آئے روز عمران خان کی گرفتاری کا شوشہ چھوڑتی ہے‘‘ لیکن اس پر عمل نہیں کرتی جس سے اس کی اپنی حیثیت ایک مذاق بن کر رہ گئی ہے کیونکہ اگر انسان کسی چیز کا دعویٰ کرے تو اسے اس کو پورا بھی کرنا چاہیے اور اس سے حکومت کی نااہلی اور کمزوری بھی ظاہر ہوتی ہے جبکہ عمران خان بھی اپنی موجودہ مقبولیت سے مطمئن نہیں ہیں اور اس میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں اور یہ مقصد بڑے گھر کا مہمان بننے سے بھی حاصل کیا جا سکتا ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ اس راز کا حکومت کو بھی پتا چل گیا ہے اور وہ انہیں گرفتار کرنے کے بجائے گیڈر بھبکیوں ہی پر گزارا کر رہی ہے۔ آپ اگلے روز رانا ثناء اللہ کے بیان پر اپنے ردِعمل کا اظہار کر رہے تھے۔
حکومت عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ
نہیں کر رہی: قمر زمان کائرہ
وزیراعظم کے مشیر اور رہنما پیپلزپارٹی قمرزمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''حکومت عمران خان کے خلاف گھیرا تنگ نہیں کر رہی‘‘ کیونکہ حکومت کے لیے عمران خان کے لیے موجودہ گھیرا ہی کافی ہے اور اسے اس سے زیادہ تنگ کیا بھی نہیں جا سکتا، اول تو عمران خان کو عوام نے جو گھیرے میں لے رکھا ہے وہ اس سے بھی نہیں نکل سکتے کیونکہ وہ ایک طرف سے پھیلتا اور اور ایک طرف سے تنگ ہوتا چلا جا رہا ہے اور دونوں طرح سے ہی اس کا فائدہ ہے لیکن عوام کی کم فہمی اس سے ظاہر ہے کہ انہیں ہم نظر نہیں آ رہے، یا جب ہمارا معاملہ درپیش ہو تو ان کی بینائی کمزور ہو جاتی ہے جو اپنی جگہ پر قابلِ تشویش بات ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
اور‘ اب آخر میں قمر رضا شہزادؔ کی شاعری :
اپنے ہاتھوں میں ہوں خنجر سا اٹھایا ہوا میں
وار کر دوں نہ کہیں طیش میں آیا ہوا میں
یہ ترے کون و مکاں ہیں مری وسعت سے بھی کم
اور ہوں آنکھ کی پتلی میں سمایا ہوا میں
مل ہی جائے گا کوئی مجھ کو پرکھنے والا
لعل ہوں اور کسی گڈری میں چھپایا ہوا میں
نہیں کچھ اور مجھے شکل و شباہت درکار
اپنے جیسا تو لگوں یار بنایا ہوا میں
لے گئے جھولیاں بھر بھر کے مجھے شہر کے لوگ
اپنے حصے میں بھی آیا نہ بچایا ہوا میں
رات دن دیکھتا رہتا ہے مجھے عرش نشیں
اک تماشا ہوں سرِ فرش لگایا ہوا میں
آگ کو روکنے والا نہیں کوئی شہزادؔ
ہر طرف پھیلتا جاتا ہوں جلایا ہوا میں
آج کا مطلع
مرے نشان بہت ہیں جہاں بھی ہوتا ہوں
مگر دراصل وہیں بے نشاں بھی ہوتا ہوں