"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور تازہ غزل

خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ عمران خان
فراڈیا ہے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''میں خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ عمران خان فراڈیا ہے‘‘ اور قسم اس لیے کھانی پڑ رہی ہے کہ لوگ باتوں کا یقین ہی نہیں کرتے؛ اگرچہ زیادہ امکان یہی ہے کہ وہ قسم پر بھی یقین نہیں کریں گے؛ تاہم اس کے کھانے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ یہ کھانے ہی کے لیے ہوتی ہے جبکہ کھانے کی دیگر کئی چیزوں سے بھی خوب استفادہ کیا ہے اور اپنی قوتِ ہاضمہ پر بھی فخر ہے اور کھانے والی چیزیں کھائی نہ جائیں تو یہ کفرانِ نعمت ہے اور یہ ویسے بھی پڑے پڑے خراب ہو جایا کرتی ہیں‘ اس لیے خراب ہونے سے پہلے ہی انہیں کھا لینا چاہیے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں وفاقی وزرا کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
کنٹینرز ہمارا راستہ نہیں روک سکتے: شیخ رشید
سابق وفاقی وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''کنٹینرز ہمارا راستہ نہیں روک سکتے‘‘ اس لیے ہمیں روکنے کے لیے حکومت کو کسی مزید اونچی شے کا انتظام کرنا چاہیے اور ایسے کمزور حربوں سے پرہیز کرنا چاہیے تاکہ اسے شرمندگی نہ اٹھانا پڑے اور ایک شرمندہ حکومت کو دیکھ کر ہم خود شرمندہ ہو جائیں گے؛ اگرچہ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے کیونکہ اس کے کئی مواقع آئے لیکن ہم پوری طرح ثابت قدم رہے اور شرمندہ کرنے والے خود شرمندہ ہو کر رہ گئے اور ہم اپنی اس ثابت قدمی پر جتنا بھی فخر کریں‘ کم ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
ہمارے کارکن مشتعل ہوئے تو
مشکل ہو جائے گی: احسن اقبال
وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور مسلم لیگ کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''ہمارے کارکن مشتعل ہوئے تو مشکل ہو جائے گی‘‘ کیونکہ جب وہ مشتعل ہوتے ہیں تو قابو ہی سے باہر ہو جاتے ہیں اور انہیں چھڑانے والا بھی کوئی نہیں ہوتا کیونکہ اگر کوئی انہیں چھڑانے کی کوشش کرے تو اسے اپنی پڑ جاتی ہے اس لیے اپوزیشن سے درخواست ہے کہ انہیں مشتعل کرنے سے باز رہے کیونکہ وہ پہلے ہی تھوڑے سے رہ گئے ہیں اور کسی کو کچھ نہیں کہتے، محض اپنی جماعت کے لیے ہی مستقل خطرے کی علامت بنے ہوئے ہیں، اللہ تعالیٰ انہیں اپنے حفظ و امان میں رکھے، آمین ثم آمین! آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
نواز شریف جلد پاکستان آئیں گے: اسحاق ڈار
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ''نواز شریف جلد پاکستان آئیں گے‘‘ کیونکہ اگر میں واپس آ سکتا ہوں تو نواز شریف کیوں نہیں جبکہ میری خدمات بھی نواز شریف سے کسی طور بھی کم نہیں ہیں؛ اگرچہ میرے آنے سے ہی عوام کے اوسان خطا ہو چکے ہیں لیکن کچھ صدمات ایسے بھی ہوتے ہیں کہ ہر صورت برداشت کرنا پڑتے ہیں جبکہ میرے آنے کے بعد انہیں برداشت کی عادت بھی پڑتی جا رہی ہے؛ تاہم اطلاع دینا میرا فرض تھا جو میں نے ادا کر دیا ہے، آگے اب عوام کا کام ہے کہ جو احتیاطی تدابیر انہوں نے اختیار کرنی ہیں‘ کر لیں،ع
پھر نہ کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی
آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
گدھے اور کتے کسی بھی ملک
کو برآمد نہ کیے جائیں: مشعل خان
پاکستان ڈرامہ انڈسٹری کی اداکارہ اور ماڈل مشعل خان نے کہا ہے کہ ''گدھے اور کتے چین سمیت کسی بھی ملک کو برآمد نہ کیے جائیں‘‘ اور چین چونکہ ہمارا دوست ملک ہے اس لیے اسے انکار بھی نہیں کیا جا سکتا؛ تاہم گدھوں کے بجائے ہمارے ہاں جو خردماغ لوگ پائے جاتے ہیں انہیں برآمد کیا جا سکتا ہے اور ساتھ ہی یہ درخواست بھی کی جا سکتی ہے کہ وہ انہی پر گزارہ کرے اور اگر سارے کتے برآمد کر دیے جائیں تو گاڑیوں کے پیچھے بھاگنے کا کام کون کرے گا؟تاہم یہ ہو سکتا ہے کہ صرف کاٹنے والے کتے برآمد کر دیے جائیں اور بھونکنے والے کتے رکھ لیے جائیں کیونکہ وہ کسی کا کچھ نہیں بگاڑتے اور صرف اپنی موجودگی کا احساس دلایا کرتے ہیں۔ آپ اگلے روز اپنی انسٹا گرام سٹوری میں حکومت سے اپیل کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
سنسان پڑا رہتا ہوں دُنیا کی بدولت
اور پیاس ہے بہتے ہوئے دریا کی بدولت
تھی راہ تو سیدھی مری ہر طرح سے‘ لیکن
بھٹکا ہوں ترے نقشِ کفِ پا کی بدولت
اک بھیڑ لگی رہتی ہے دن رات مرے گرد
تنہا نہیں رہتا دلِ تنہا کی بدولت
مصروف رہا کچھ بھی نہ کرنے میں‘ مگر اب
فارغ ہوں کسی کام وغیرہ کی بدولت
کم پڑنے لگی میری ضرورت بھی کچھ اتنی
خوش رہتا ہوں میں تنگیٔ بے جا کی بدولت
یہ تیری دوا راس نہیں آئی ہے مجھ کو
ہوں اور بھی لاچار مداوا کی بدولت
دیکھے ہوئے منظر بھی مجھے بھول گئے ہیں
مجبور ہوں اس چشمِ تماشا کی بدولت
گنجائش اب اتنی بھی نہیں تھی مجھے درکار
گھر میں ہی رہا وسعتِ صحرا کی بدولت
کب سے ہوں تہی دست ظفرؔ‘ پھر بھی شب و روز
کس کس سے ہے جھگڑا مرا کیا کیا کی بدولت
آج کا مطلع
دن پر سوچ سلگتی ہے یا کبھی رات کے بارے میں
کوئی بات نکل آتی ہے کائنات کے بارے میں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں