مولانا فضل الرحمن پھونک مار دیں تو
مسائل حل ہو جائیں گے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''مولانا فضل الرحمن پھونک مار دیں تو مسائل حل ہو جائیں گے‘‘ اگرچہ سب سے پہلے انہیں خود پر پھونک مارنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے اپنے مسائل بھی حل ہو سکیں جن کے لیے تین چار سال سے وہ پی ڈی ایم کی قیادت بھی کر رہے ہیں مگر وہ مسائل ہیں کہ حل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہے حالانکہ مملکت کی صدارت کوئی اتنا بڑا مسئلہ نہیں تھا جبکہ ویسے بھی ان کو پھونک پھونک کر قدم رکھنے کی ضرورت ہے اور ہم نے بھی اس کااہتمام کر رکھا ہے اور جس کے خاطر خواہ نتائج بھی برآمد ہو رہے ہیں جو ایک نہایت درجہ اطمینان بخش بات ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں مولانا مفتی محمود کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
دیہی خواتین کو ان کے حقوق
دینے کا وقت آ گیا: پرویزالٰہی
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ ''دیہی خواتین کو ان کے حقوق دینے کا وقت آ گیا‘‘ جبکہ شہری خواتین کو اس کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ پہلے ہی اپنے تمام حقوق حاصل کر چکی ہیں بلکہ وہ دوسری خواتین میں یہ حقوق تقسیم بھی کرتی نظر آتی ہیں اس لیے ان سے درخواست کی جا سکتی ہے کہ وہ دیہی خواتین کی جانب کچھ توجہ مبذول کریں کیونکہ ہمیں تو دوسرے کاموں ہی سے فرصت نہیں ہے جبکہ وہ یہ کام ہماری معرفت بھی کر سکتی ہیں تاکہ یہ کریڈٹ ہم دونوں حاصل کر سکیں؛ اگرچہ دیہی خواتین اب خود بھی کافی سمجھدار ہو چکی ہیں اور اپنے حقوق کو خود حاصل کرنا جانتی ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ میں حکومتی خدمات کے لیے 'گو پنجاب ایپ‘ کا افتتاح کر رہے تھے۔
حکومت قومی سلامتی پر کوئی
سمجھوتا نہیں کرے گی: جاوید لطیف
وفاقی وزیر اور مسلم لیگ نواز کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''حکومت قومی سلامتی پر کوئی سمجھوتا نہیں کرے گی‘‘ اور جو سمجھوتے اب تک کیے جا چکے ہیں انہی پر اکتفا کیا جائے گا جبکہ تازہ ترین سمجھوتا امریکہ کے ساتھ ہوا تھا لیکن اس نے بھی آنکھیں دکھانا شروع کر دی ہیں اور حکومت اب اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اب مزید کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا اور امریکہ بے جواز قسم کے اعتراضات کر رہا ہے جبکہ اصل اعتراض تو حکومت پر بنتا تھا جس کے بارے میں کچھ بھی پتا نہیں چلتا کہ کون کب قصہ پارینہ بن جائے اور کون مسندِ اقتدار پر براجمان ہو جائے۔ آپ اگلے روز شیخوپورہ میں ایک مقامی شادی ہال میں ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
عمران خان جیسا جھوٹا اور متعصب
شخص کبھی نہیں دیکھا: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''عمران خان جیسا جھوٹا اور متعصب شخص کبھی نہیں دیکھا‘‘ ویسے جس نے میدانِ سیاست میں ایک سے بڑھ کر ایک جھوٹا شخص دیکھ رکھا ہو، اس کے سامنے ان کی کیا حیثیت ہو سکتی ہے بلکہ عمران خان تو خود ایسے جھوٹوں کو دیکھ کر منہ چھپاتے ہوں گے کیونکہ جھوٹ اور تعصب پر کسی کی اجارہ داری نہیں ہے اور جو آدمی دنیا میں آتا ہے اپنے سارے حقوق ساتھ لے کر آتا ہے، اس لیے ہمارے سامنے کسی کے جھوٹا اور متعصب ہونے کی پرِکاہ برابر بھی اہمیت نہیں ہے اور نہ ہی کبھی کسی کو کوئی ایسی بڑ ہانکنی چاہیے۔ آپ اگلے روز لندن سے ایک بیان میں عمران خان پر تنقید کر رہی تھیں۔
فلم انڈسٹری کو نئے خون کی ضرورت ہے: صائمہ
معروف فلمی اداکارہ صائمہ نور نے کہا ہے کہ ''فلم انڈسٹری کو نئے خون کی ضرورت ہے‘‘ لیکن ایک آدھ بوتل سے اس کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا ہے کیونکہ اس کا خون پرانا ہو کر اس قدر خراب ہو چکا ہے کہ اب یہ کسی کام کا نہیں رہا اور اسے نئے خون کے ساتھ تبدیل کرنے کی فوری ضرورت ہے بلکہ اس کا زیادہ تر حصہ تو ویسے بھی سفید ہو چکا ہے اور وہ خون لگتا ہی نہیں جبکہ اپنے زوال کے پیشِ نظر انڈسٹری کا 'خون خوار‘ ہونا بھی بے حد ضروری ہو چکا ہے، چنانچہ سب سے پہلے عمر رسیدہ اداکارائوں کا خون تبدیل کرنا ضروری ہے جن کے اب خون میں بھی جھریاں پڑنا شروع ہو گئی ہیں، اللہ معاف کرے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک انٹرویو دے رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں افضال نوید کی غزل :
ہوا کا ہاتھ ترے در پہ پڑ گیا ہو گا
اور اس گلی میں کوئی پھول جھڑ گیا ہو گا
گھٹا اُمڈ کے ترے گھر پہ چھا گئی ہو گی
ترے خیال کا دھاگا ادھڑ گیا ہو گا
رکا تو ہو گا وہ بارش کے گیت کو سن کر
پھر اس کو اور کوئی کام پڑ گیا ہو گا
چلا تو ہو گا کسی صبحِ وصل کا جھونکا
اور اس کے گال میں یاقوت جڑ گیا ہو گا
اور اب جو جائیں تو کس کے لیے وہاں جائیں
ہمارے شہر کا نقشہ بگڑ گیا ہو گا
گلی گلی تری خوشبو کو لے کے چلتی تھی
ہوا کا سانس بھی اب تو اکھڑ گیا ہو گا
کہیں کہیں کوئی ٹہنی تو سبز ہو گی نویدؔ
وہ باغ اگرچہ کبھی کا اجڑ گیا ہو گا
آج کا مطلع
موسم کا ہاتھ ہے نہ ہوا ہے خلاؤں میں
پھر اس نے کیا طلسم رکھا ہے خلاؤں میں