"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اورسدرہ سحر عمران کی شاعری

ضمنی انتخابات پر ذرا آرام
سے بات کریں گے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ضمنی انتخابات پر ذرا آرام سے بات کریں گے‘‘ کیونکہ انہوں نے حد سے زیادہ بے آرام کر کے رکھ دیا ہے اور یہ بے آرامی جلدی رفع ہونے والی بھی نہیں ہے جبکہ اس سے بڑی شورش اور کیا ہو سکتی ہے کہ ایک شخص نے دس‘ بارہ جماعتوں کا کباڑا کر کے رکھ دیا، آخر بدلحاظی کی بھی کوئی حد ہوتی ہے اور حیا کا پاس بھی کوئی چیز ہے وہ تو شکر ہے کہ میں اس الیکشن سے پہلے ہی وہاں سے چلی آئی ورنہ یہ مزید بوجھل پن کا باعث بھی ہو سکتا تھا۔ آپ اگلے روز لندن میں صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
ملیر سے ہم نہیں ہارے‘ دھاندلی کی گئی: علی زیدی
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے کہا ہے کہ ''ملیر سے ہم نہیں ہارے‘ دھاندلی کی گئی‘‘ کیونکہ ہمیں صرف دھاندلی ہی سے ہرایا جا سکتا ہے جبکہ دوسری سیاسی جماعتیں جو ہاری ہیں‘ وہ بھی کہہ سکتی ہیں کہ وہ دھاندلی ہی سے ہاری ہوں گی، اس لیے سب سے پہلے اس دھاندلی کا کوئی سدباب ہونا چاہئے جس سے سارا نقشہ ہی بدل جاتا بلکہ اُلٹ جاتا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ ملک عزیز میں نقشوں کی حفاظت کا کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں ہے اس لیے فریقین کو اپنے اپنے خلاف ہونے والی دھاندلی کے بارے میں فکرمند ہونے کی ضرورت ہے، اسی لیے کہتے ہیں کہ ضرورت ایجاد کی ماں ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
دھمکیاں دینے والے نومبر میں
ٹھنڈے پڑ جائیں گے: ایاز صادق
وفاقی وزیر و سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ''دھمکیاں دینے والے نومبر میں ٹھنڈے پڑ جائیں گے‘‘ کیونکہ نومبر میں سردیوں کا باقاعدہ آغاز ہو جاتا ہے اور کہیں بھی کوئی گرما گرمی باقی نہیں رہتی، اس لیے تحریک انصاف والوں کو چاہئے کہ اگر وہ واقعی کچھ کرنا چاہتے ہیں تو نومبر سے پہلے ہی کرلیں ورنہ پھر اگلی گرمیوں تک انتظار کرنا پڑے گا اور وقت کی قدر کرنی چاہئے، پیشتر اس کے کہ یہ گزر جائے اور پھر ہاتھ ملنا پڑیں جبکہ کورونا کی وجہ سے ہاتھ پہلے ہی کافی مل مل کر دھوئے جا چکے ہیں اور ہاتھوں کا میل بھی کافی حد تک دور ہو چکا ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔
الیکشن نتائج سے وفاقی حکومت
کی چولیں ہل گئیں: پرویز الٰہی
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''الیکشن نتائج سے وفاقی حکومت کی چولیں ہل گئیں‘‘ جنہیں اسے پہلی فرصت میں کَسوا لینا چاہئے کیونکہ اس سے چارپائی میں جھول پیدا ہوتا ہے اور اس پر بیٹھنے یا لیٹنے کا کوئی مزہ نہیں آتا جیسا کہ میری اپنی حکومت کی چُولیں کچھ عرصہ سے 'ہلن ہلن‘ کر رہی تھیں لیکن وفاقی حکومت کو اپنی ہی پڑ گئی اور وہ اس پروگرام پر عملدرآمد نہ کر سکی اور اب تو اُسے الیکشن میں اپنی شکست کا بدلہ بھی لینا چاہیے اور نئے سرے سے اس کام کا آغاز کر دیا جائے؛ اگرچہ اس کی کامیابی کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں؛ تاہم، ہمتِ مرداں مددِ خدا۔ آپ اگلے روز لاہور میں شاہکام چوک فلائی اوور کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
ہماری توجہ سیلاب زدگان پر تھی اس لیے
عمران خان کو کامیابی ملی: احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''ہماری توجہ سیلاب زدگان پر تھی اس لیے عمران خان کو کامیابی ملی‘‘ اور چونکہ سیلاب زدگان کی بحالی کا کام کئی دہائیوں پر محیط نظر آتا ہے اس لیے اگلی چند دہائیاں بھی وہی کامیاب ہوتے رہیں گے لیکن ایسی عارضی کامیابیوں پر عمران خان کو زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں، نیز ہمارے پاس سیلاب روکنے کا کوئی انتظام نہیں ہے اور یہ آئندہ بھی آتے رہیں گے، اس لیے عمران خان ابھی ہم پر سوار رہیں گے کیونکہ سیلابوں کے ساتھ ہماری ناکامی اور عمران کی کامیابی لازم و ملزوم ہو چکی ہے جبکہ ہمیں کوئی اور راستا بھی نظر نہیں آ رہا۔ آپ اگلے روز ضمنی انتخابات میں عمران خان کی کامیابی پر اپنے ردعمل کا اظہار کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں سدرہ سحر عمران کی شاعری:
میں اپنے کُرتے سے
سبز پرچم بنانا چاہتا ہوں
کیا تم اپنی آنکھوں کے سبزے میں
میرے خواب ڈبوکر دے سکتی ہو؟
میں اپنے پہاڑ کاٹ کر
ایک راستا بنانا چاہتا ہوں
کیا تم اپنے شہر کا دروازہ
مجھے لفافے میں رکھ کر بھیج سکتی ہو؟
میں مٹی میں سُرخ رنگ ملا کر
ایک وطن بنانا چاہتا ہوں
کیا تم اپنی چُنری کے ساتوں دھاگے
میری کلائی سے باند ھ سکتی ہو؟
میں اپنی آنکھیں نچوڑ کر
ایک دریا بنانا چاہتا ہوں
کیا تم اپنی سانسوں کی کشتیاں
میرے پاس گروی رکھوا سکتی ہو؟
٭......٭......٭
ہمیں رزق سے بیاہاجائے
ہمارے پیروں کی لکڑیوں کو
آپ کے رتبے کی دیمک کھا گئی
سائیں! اپنے اپاہجوں کو
دو وقت کی بیساکھیوں
کی بھیک دیں
آج کا مطلع
کھڑی ہے شام کہ خوابِ سفر رکا ہوا ہے
یقین کیوں نہیں آتا اگر رکا ہوا ہے

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں