پی ٹی آئی‘ پی ڈی ایم نے مفادات
کے لیے مارچ کیے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی، پی ڈی ایم نے مفادات کے لیے مارچ کیے‘‘ حالانکہ کوئی کام بے لوث ہو کر بھی کرنا چاہئے جبکہ مفاد پرستی ویسے بھی ایک ناپسندیدہ عمل ہے اور مفاد پرست قومیں کبھی ترقی نہیں کر سکتیں جبکہ ہم نے کبھی مفاد پرستی سے کام نہیں لیا، شاید اس لیے بھی کہ ہم پر کبھی وہ وقت آیا ہی نہیں کہ ہم اس کا سوچ بھی سکتے اس لیے ہمارا دامن اس برائی سے پاک رہا ہے اور امید ہے کہ آئندہ بھی پاک ہی رہے گا جبکہ ان دونوں نے مفاد پرستی کا نتیجہ دیکھ بھی لیا ہے اور بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ اس سے کوئی سبق بھی نہیں حاصل کر رہیں۔ آپ اگلے روز منصورہ میں یوتھ کمیشن کی تیاریوں سے متعلقہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
سردیوں میں گیس کھانے کے اوقات
میں ملے گی: مصدق ملک
وزیر مملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ ''سردیوں میں گیس کھانے کے اوقات میں ملے گی‘‘ اگرچہ یہ بھی خاصا مشکل ہوگا کیونکہ عام طور پر لوگوں کے سارے اوقات ہی کھانے کے ہوتے ہیں اور وہ ہر وقت کچھ نہ کچھ کھاتے چباتے رہتے ہیں، اس لیے اگر گیس انہیں واقعی درکار ہے تو انہیں اپنے چُگنے چرنے کے لیے بھی اوقات مقرر کرنا پڑیں گے تاکہ اُس دوران انہیں گیس مہیا کی جا سکے؛ اگرچہ ان کے لیے بھی یہ کافی مشکل کام ہوگا کیونکہ مہنگائی کے باوجود کھانا پینا ہی ان کے وقت کا بہترین مصرف ہے اس لیے اگر انہوں نے یہ روّیہ برقرار رکھنا ہے تو گیس کی اُمید حکومت سے نہ رکھیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
کم آمدنی والوں کے لیے گھروں کی
تعمیر کا خواب پورا کریں گے: پرویز الٰہی
وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''کم آمدنی والوں کے لیے گھروں کی تعمیر کا خواب پورا کریں گے‘‘ البتہ اس خواب کی تعبیر ہمارے اختیار میں نہیں ہے جس کے لیے انہیں اپنی قسمت پر بھروسا کرنا ہوگا کیونکہ ہم خواب کے پورا ہونے ہی کی حد تک ذمہ دار ہیں کہ خواب کے دوران کوئی رکاوٹ پیدا نہ ہو اور وہ وقت سے پہلے ہی ٹوٹ نہ جائے اور عوام تسلی کے ساتھ پورا خواب دیکھ سکیں‘ ورنہ خواب ریزہ ریزہ ہونے والا محاورہ بھی ہمارے ہاں خاصا زور پکڑ رہا ہے اس لیے امید ہے کہ کوئی بھی بے گھر یہ شکایت نہیں کرے گا کہ اس کا خواب پورا نہیں ہوا اور وہ درمیان میں ہی ٹوٹ گیا۔ آپ اگلے روز اخوت کی سماجی خدمات کی تعریف کر رہے تھے۔
احتجاج کے نام پر ملک کو کمزور
نہیں کیا جا سکتا: حسن مرتضیٰ
پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ ''احتجاج کے نام پر ملک کو کمزور نہیں کیا جا سکتا‘‘ کیونکہ اس کے لیے اگر کئی دیگر ذرائع موجود ہیں تو لوگوں کو تکلیف کی کیا ضرورت ہے اور اگر کسی کام کو کرنے کے اچھے طریقے دستیاب ہوں تو فضول طریقے اختیار کرنے سے حتی الامکان اجتناب کرنا چاہئے جبکہ زندہ قوموں کا شیوہ بھی یہی ہے جبکہ احتجاج اور لانگ مارچ وغیرہ پر کافی خرچہ بھی اٹھتا ہے حالانکہ کئی کم خرچ طریقے بھی دستیاب ہیں؛ چنانچہ اگر کسی مقصد کے حصول کے لیے آسان طریقے میسر ہوں تو مشکل طریقِ کار اختیار کرنا عقلمندوں کا شیوہ نہیں ہے۔ آپ اگلے روز میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔
پاکستان کشمیر پر اپنے موقف سے
ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے گا: قمر زمان کائرہ
وزیراعظم کے مشیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ''پاکستان کشمیر پر اپنے موقف سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے گا‘‘ اور یہ وہی اکائی ہے جو ہمارے ایک رہنما کرپشن کے حوالے سے بیان بازی میں استعمال کرتے ہیں کہ اگر ایک دھیلے یا ایک پائی کی کرپشن بھی ثابت ہو جائے تو ان کا نام بدل دیا جائے، نیز حکومت جن اتحادی جماعتوں کے سہارے سے چل رہی ہے ان کا اس حوالے سے دیرینہ موقف ساری دنیا کے سامنے ہے اس لیے مزید کچھ کہنے کی چنداں ضرورت ہی نہیں بلکہ ہر چیز کے بارے کچھ کہنا ضروری بھی نہیں ہوتا جو پہلے کہا ہوا ہو‘ وہی کافی سے زیادہ ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز کے موضوع پر تقریر کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں رستم نامی کی غزل:
زمین و آسماں میرے مطابق
نہیں کون و مکاں میرے مطابق
تجھے میں ٹوٹ کر چاہوں سراہوں
مگر ہے تو کہاں میرے مطابق
کمی اس میں کہیں کچھ رہ گئی ہے
نہیں یہ خاکداں میرے مطابق
یہاں اچھا بُرا ہے ایک جیسا
یقیں بھی ہے گماں مرے مطابق
خلل انداز کوئی تیسرا ہے
ہمارے درمیاں میرے مطابق
محبت میں نہ ہوتا یہ خسارہ
اگر چلتی دُکاں میرے مطابق
مگر گھر چھوڑنا مشکل ہے نامیؔ
بہت کچھ ہے وہاں میرے مطابق
آج کا مطلع
پھر کوئی شکل نظر آنے لگی پانی پر
سخت مشکل میں ہوں اس طرح کی آسانی پر