"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اور اقتدارجاوید

پی ٹی آئی کی چالاکی سے
قوم حیران ہے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کی چالاکی سے قوم حیران ہے‘‘ حالانکہ وہ اس سے بھی بڑی چالاکی اور ہوشیاری کی لاتعداد مثالیں اپنی آنکھوں سے دیکھ چکی ہے اور جس کا مطلب یہ ہے کہ اس نے ان سے کوئی عبرت حاصل نہیں کی ہے جو ان بڑی مثالوں کے مقابلے میں ایک معمولی اور چھوٹی چالاکی پر حیران ہو رہی ہے اس لیے اسے اپنی اس حیرانی پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے جبکہ اس چالاکی کی ایک درخشاں مثال وہ بیماری ہے جو اپنی مرضی کے مطابق طول پکڑتی رہتی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
نئے عمرانی معاہدے کی ضرورت ہے‘ مذاکرات
کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''نئے عمرانی معاہدے کی ضرورت ہے‘ مذاکرات کیلئے کردار ادا کرنے کو تیار ہیں‘‘ اور امید ہے کہ عمران خان بھی اس کے لیے تیار ہوں گے کیونکہ ان کے نام پر جو کام بھی کیا جائے اس کے لیے انہیں تیار رہنا چاہئے کہ اس سے انہی کے نام کا بول بالا ہو رہا ہوتا ہے بلکہ پی ٹی آئی کو اس پر ایک واضح موقف اختیار کرنا چاہیے اور اس سے عمران خان کی مقبولیت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے اور اسے مزید چار چاند لگ سکتے ہیں جبکہ اس معاہدے کو تاریخ میں سنہری الفاظ میں لکھا جائے گا اور عمران خان کے لیے اپنا نام ہمیشہ زندہ رکھنے کا اس سے بہتر موقع اور کوئی نہیں ہو سکتا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
شرم آتی ہے کہ کرپٹ لوگ
اقتدار میں پہنچ گئے: خواجہ آصف
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''شرم آتی ہے کہ کرپٹ لوگ اقتدار میں پہنچ گئے‘‘ حالانکہ یہ کوئی نیا واقعہ نہیں ہے کیونکہ ان سے بھی بڑے بڑے کرپٹ لوگ اقتدار میں آتے جاتے رہے ہیں؛ تاہم اس سلسلے کا اہم نکتہ یہ ہے کہ ایک ہی طرح کے لوگوں کو اقتدار میں آنا چاہیے جن سے لوگ اچھی طرح مانوس ہو چکے ہوتے ہیں اور جن کی کرپشن کو وہ برا سمجھنا ہی چھوڑ دیتے ہیں اور یہ حق بھی انہی کا ہے کیونکہ اس کام کا آغاز بھی انہی کے ہاتھوں ہوا ہوتا ہے اور ان پر یہ کام سجتا بھی ہے، یعنی جس کا کام اسی کو ساجے، اور کرے تو ٹھینگا باجے۔ آپ اگلے روز قومی اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
کوئی مجھے شادی کی آفر کرتا ہے تو کہتی
ہوں دو منٹ میں آئی: آمنہ الیاس
ماڈل و اداکارہ آمنہ ا لیاس نے کہا ہے کہ ''کوئی مجھے شادی کی آفر کرتا ہے تو میں کہتی ہوں‘ دو منٹ میں آئی‘‘ اور سوچ بچار کے لیے دو منٹ کی تنہائی اختیار کرتی ہوں کیونکہ شادی جیسے اہم ترین معاملے پر غور و خوض کے بغیر کوئی فیصلہ کرنا دانشمندی نہیں ہے لیکن جب میں مثبت فیصلہ کر کے واپس آتی ہوں تو آفر کرنے والا ہی نظروں سے غائب ہو جاتا ہے جو کہ نہایت افسوس ناک فعل ہے کیونکہ غیر شادی شدہ اداکاراؤں کو اس طرح شادی کا غچہ دے کر غائب ہو جانا کسی طور بھی قابلِ برداشت نہیں ہے اور میرے ساتھ تو ہر بار ایسا ہی ہوتا ہے حالانکہ میں اس پر پورے اطمینان سے فیصلہ کر چکی ہوتی ہوں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کر رہی تھیں۔
عوام کا پہلا مسئلہ معاشی ہے‘ سیاسی نہیں: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''عوام کا پہلا مسئلہ معاشی ہے‘ سیاسی نہیں‘‘ اگرچہ معاشی مسئلہ بھی سیاسی مسئلے ہی سے پیدا ہوا ہے بلکہ ملک کا ہر دوسرا مسئلہ ہمیں سیاسی مسائل ہی سے جڑا نظر آئے گا لیکن عوام کو اس بات سے کوئی سروکار نہیں ہے، ویسے بھی چونکہ ہر غلط کام کا ملبہ سیاستدانوں پر ڈال دیا جاتا ہے تو یہ بھی سہی‘ اور سیاستدان مجبوراً ایسے کام کرتے ہیں کیونکہ انہیں ان کاموں کی عادت پڑی ہوئی ہے اس لیے ان کی اس مجبوری سے صرفِ نظر اور اسے درگزر کرنا چاہئے جبکہ اگر سیاستدان ایسا نہیں کریں گے تو کوئی اور کر جائے گا۔ اس لیے بھی سیاست دانوں کو اس لحاظ سے نظر انداز کیا جا سکتا ہے حالانکہ یہ خدمت ہی کی ایک اعلیٰ ترین شکل ہے اور زر اور زمین جیسی فساد برپا کرنے والی اشیا سے عوام کو چھٹکارا دلانے سے بڑی خدمت اور کیا ہو سکتی ہے۔ آپ اگلے روز لندن میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں اقتدار جاوید کی غزل:
مجھ کو مری شخصیت سے باخبر کرتا ہے تُو
لفظ و معنی کس طرح باہم دگر کرتا ہے تُو
منقسم ہوتے ہیں روز و شب ہمارے سامنے
وقت ظاہر کس طرح گھڑیال پر کرتا ہے تُو
جاں بنی ہے بودو باشِ آدمی کے واسطے
یہ مکاں تعمیر سب سے پیشتر کرتا ہے تُو
یہ مرا انعام‘ کتنا جان پاتا ہوں تجھے
یہ مری توفیق‘ کتنا معتبر کرتا ہے تُو
شکر بھی اک پنجگانہ فرض ہے بہرِ ادا
کیا محبت ہے کہ اس کو ہم سفر کرتا ہے تُو
رات خود چھتری ہے جو کھلتی نہیں پوری طرح
کیفیت جو رات کی پچھلے پہر کرتا ہے تُو
جس طرح الفاظ کو میں ڈھالتا ہوں شعر میں
جس طرح ریشم کے کیڑے کو خبر کرتا ہے تُو
آج کا مقطع
ضروری ہو تو کر دیں گے ظفرؔ تردید بھی جاری
بیانِ عشق اپنا اب کے اخباری زیادہ ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں