پاکستان کو معاشی‘ سیاسی استحکام اور بہتری
کی طرف لے کر جائیں گے: شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ہم پاکستان کو معاشی‘ سیاسی استحکام اور بہتری کی طرف لے کر جائیں گے‘‘ اگرچہ لوگوں کو اس کا اعتبار نہیں آئے گا لیکن انہیں یقین دلا رہا ہوں کہ اگر ایسا نہ ہوا تو بیشک نام تبدیل کر دیں؛ چنانچہ احتیاطاً خود ہی نیا نام بھی سوچ لیا ہے تاکہ عوام کو یہ زحمت بھی نہ اٹھانا پڑے، نیز ہم ابھی سے اس راستے کا کھوج لگانے کی کوشش کر رہے ہیں جس پر سے چل کر مذکورہ مقاصد کی تکمیل ہو سکے اور جونہی یہ راستہ مل گیا، اس پر ملک کو گامزن کرنے کی کوشش شروع کر دیں گے کیونکہ وعدے کے پکے ہیں اور ہر وعدہ پورا کرتے ہیں۔ آپ اگلے روز نئے سال کے آغاز پر پوری قوم کو مبارکباد پیش اور نئے سال کا عزم ظاہر کر رہے تھے۔
بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ بتائیں سیلاب
متاثرین کا پیسہ کہاں خرچ ہوا: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''بلاول بھٹو اور وزیراعلیٰ سندھ بتائیں سیلاب متاثرین کا پیسہ کہاں خرچ ہوا‘‘ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ پیسہ کہیں بھی خرچ نہیں ہوا اور وہیں پہنچ گیا جو اس کا اصل مقام ہے اور جہاں وہ پوری طرح محفوظ ہے کیونکہ حکومت پیسے کی حفاظت کرنا بہت اچھی طرح سے جانتی ہے اور اب تک پیسے کو محفوظ ہی کرتی چلی آئی ہے تاکہ یہ فضول خرچیوں میں ضائع نہ ہو جائے اور بوقت ضرورت کام آئے جس میں سیاسی اتھل پتھل کے لیے ارکانِ اسمبلی کا ضمیر جگانے جیسی کاوشیں بھی شامل ہیں اور یہ پیسے کو اپنی ذات پر نہیں بلکہ ایسے دیگر فلاحی کاموں پر ہی خرچ کرتی ہے۔ آپ اگلے روز ٹھٹھہ میں ایک جلسۂ عام سے خطاب کر رہے تھے۔
ظلم کی شام ڈھل چکی
جلد نیا سویرا ہوگا: نواز شریف
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے کہا ہے کہ ''ظلم کی شام ڈھل چکی‘ جلد نیا سویرا ہوگا‘‘ اگرچہ شام ڈھلنے کے بعد رات آتی ہے اور اس کے بعد سویرا آتا ہے مگر ظاہر ہے کہ سویرے کے انتظار میں ظلم کی یہ رات بھی بسر کرنا پڑے گی جبکہ اگر چاہے تو نیا سویرا ظلم کی شام ڈھلنے کے فوراً بعد بھی آ سکتا ہے کیونکہ اگر کوئی جیل کی قید سے نکل کر لندن آ سکتا ہے تو کیا کچھ نہیں ہو سکتا؛ تاہم ایسا لگتا ہے کہ واپسی کے گرین سگنل ملنے تک علاج کا سلسلہ یونہی چلتا رہے گا اور سویرا ہونے میں بھی تاخیر ہوتی رہے گی اور ظلم کی شام کے بعد ظلم کی رات بھی کسی نہ کسی طرح گزارنا ہی پڑے گی۔ آپ اگلے روز لندن سے نریندر مودی کی والدہ کی وفات پر پیغامِ تعزیت بھیج رہے تھے۔
اس وقت صوبہ اور شہر بخششوں
پر ہی چل رہا ہے: گورنر سندھ
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ ''اس وقت صوبہ اور شہر بخششوں پر ہی چل رہا ہے‘‘ کیونکہ سارا پیسہ پُراسرار انداز میں‘ البتہ حسبِ معمول کہیں روپوش ہو گیا ہے اور اس کا کوئی سراغ نہیں مل رہا حالانکہ حکومت پورے خلوصِ نیت سے اسے تلاش کرنے میں مصروف ہے اور ابھی تک اسے کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے حالانکہ پیسے کا یہاں ایسا ہی رویہ رہتا ہے کہ یہ جہاں سے بھی آتا ہے، اسے پَر لگ جاتے ہیں اور یہ اُڑ کر کہیں دور دراز غائب ہو جاتا ہے اور لوگ دیکھتے کے دیکھتے ہی رہ جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ صوبے اور شہر کو گزر اوقات کے لیے بخششوں پر گزارہ کرنا پڑ رہا ہے۔ آپ اگلے روز کراچی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
میں سیاستدان بننے کے لیے تیار ہوں: صبا قمر
معروف اداکارہ و ماڈل صبا قمر نے کہا ہے کہ ''میں سیاست دان بننے کے لیے تیار ہوں‘‘ اور ایک فلم میں مَیں نے سیاست دان کا کردار ادا کرنے کی ہامی بھی بھر لی ہے جس کے لیے پریکٹس بھی شروع کر دی ہے اور مختلف ضروری اسباق زبانی یاد کرنا شروع کر دیے ہیں مثلاً طعنے دینا، مخالفین کے بُرے بُرے نام رکھنا، افراتفری پیدا کر کے امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنا ایسے اسباق ہیں جو میں فر فر سنا بھی سکتی ہوں اور مجھے یقین ہے کہ ان خوبیوں سے متصف ہو کر یہ کردار بہت خوبی سے ادا کر سکوں گی اور اگر کوئی کسر رہ گئی ہے تو چند سینئر سیاست دانوں سے مشورہ کرنے کی بھی گنجائش رکھی ہوئی۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں ملتان سے رفعت ناہید کی یہ غزل:
تم تو بس باتیں کر کر کے خوش ہو جاتے ہو
یا آنکھوں میں پانی بھر کے خوش ہو جاتے ہو
جی لگتا ہے بہت پرانے کم آباد زمانوں میں
ان گلیوں میں جی کے‘ مر کے خوش ہو جاتے ہو
غور سے دیکھو آئینہ اب دھندلا ہونے والا ہے
پھر بھی تم بیکار سنور کے خوش ہو جاتے ہو
رات گئے کے خواب کی پہلے اک تصویر بناتے ہو
دن میں آتش دان پہ دھر کے خوش ہو جاتے ہو
چلتے چلتے تھک جاتے ہو شام سے پہلے پہلے تم
دیکھ کے بس دروازے گھر کے خوش ہو جاتے ہو
اپنی گہری پرچھائیں میں کیسے خوش خوش رہتے ہو
اور پھر اپنے آپ سے ڈر کے خوش ہو جاتے ہو
آنگن کے پچھواڑے شاخ پہ کھلنے والے پھولو تم
ساتھ کے گھر میں روز بکھر کے خوش ہو جاتے ہو
آج کا مطلع
مسترد ہو گیا جب تیرا قبولا ہوا میں
یاد کیا آؤں گا اس طرح سے بھولا ہوا میں