"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اورڈاکٹر ابراراحمد

غریب پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ہم غریب پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے‘‘ اگرچہ اس کیلئے کوشش تو کافی کی ہے لیکن اس میں کامیاب نہیں ہو سکے کیونکہ بوجھ کم ہی اتنا ہو گیا ہے کہ جتنا بھی کسی پر ڈالیں اسے کوئی فرق ہی نہیں پڑتا، اس لیے غریبوں پر جتنا بوجھ پہلے پڑا ہوا ہے انہیں اس پر ہی گزارہ کرنا پڑے گا؛ اگرچہ انہیں زیادہ سے زیادہ بوجھ اٹھانے کا تجربہ بھی ہے اور شوق بھی؛ تاہم ہماری مساعیٔ جمیلہ اس سلسلے میں ہمیشہ اُن کے ساتھ رہیں گی کیونکہ ان کے شوق اور پسند کا خیال ہر وقت ہمیں ستائے رکھتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں چینی کمپنی کے وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
بلاول کا مقصد امریکیوں کو واپس
لا کر اڈے دینا ہے: شیریں مزاری
پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ ''بلاول کا مقصد امریکیوں کو واپس لا کر اڈے دینا ہے‘‘ اور اگر اس کے عوض وزارتِ عظمیٰ ملتی ہو تو یہ کوئی مہنگا سودا نہیں ہے اور اگر امریکہ اس کا یقین دلا دے تو اُسے ساتھ ساتھ بسوں کے اڈے بھی دیے جا سکتے ہیں جن کے ڈرائیور اور کلینر بھی امریکی ہوں گے جبکہ اس سے زیادہ ملک کی برتری اور کیا ہو سکتی ہے؛ نیز ایسی صورت میں طاقت کا اصل مرکز تو زرداری صاحب ہوں گے جن سے امریکی سیاسی اسباق بھی سیکھ سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر گفتگو کر رہی تھیں۔
عمران خان کے کہنے پر بہت سے
ایم پی ایز استعفے نہیں دیں گے: عطا تارڑ
وزیراعظم کے مشیر عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ ''عمران خان کے کہنے پر بہت سے ایم پی ایز استعفے نہیں دیں گے‘‘ بلکہ اس میں ہمارا کہا ہوا بھی شامل ہوگا جبکہ اس کا اصل بندوبست ہمارے اتحادی کر رہے ہیں جن کی فرمائش پر لوگوں کے ضمیر جاگ اٹھیں گے کیونکہ یہ کام وہی کر سکتے ہیں اور زیب بھی اُنہی کو دیتا ہے اور کسی حد تک انہوں نے اسے پیشے کے طور پر اختیار کر لیاہے کیونکہ آدمی کو وہی کام کرنا چاہئے جو اسے اچھی طرح آتا ہو جبکہ اس فن میں دور دور تک ان کا کوئی ثانی اور ہم پلہ نہیں ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
ایک ہی شادی کر سکتا تھا‘ باقی لڑکیاں
کہیں اور دل جوڑ لیں: حارث رؤف
پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث رؤف نے کہا ہے کہ ''ایک ہی شادی کر سکتا تھا‘ باقی لڑکیاں کہیں اور دل جوڑ لیں‘‘ اگرچہ چار شادیوں کی اجازت ہوتی ہے اور تین مزید اکامو ڈیٹ کر سکتا تھا لیکن اس کیلئے بیوی سے اجازت لینا پڑتی ہے جس کا سوال پیدا ہی نہیں ہوتا کیونکہ ابھی تو پچھلی دوستیوں کا حساب دے رہا ہوں جبکہ چوری چھپے شادی کرنے پر سزا بھی ہو سکتی ہے جس صورت میں کسی کے ہاتھ کچھ نہیں آئے گا‘ لہٰذا مذکورہ مشورے پر عمل کریں تاکہ سب سکون سے رہیں۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
بنا سوچے سمجھے فیصلہ کرنے سے اداکاروں
کی شادیاں ناکام ہوتی ہیں:منشا پاشا
اداکارہ منشا پاشا نے بتایا ہے کہ ''اداکاروں کی شادیاں ناکام اس لیے ہوتی ہیں کہ وہ بنا سوچے سمجھے فیصلہ کرتے ہیں‘‘ اور جس کام میں بھی خوب غور و خوض نہ کیا جائے‘ اس میں ناکامی ہی مقدر ٹھہرتی ہے اور یہ معاملہ نہ تو محض شادیوں تک محدود ہے اور نہ ہی اداکاروں اور فنکاروں تک، اس لیے کسی بھی کام سے پہلے‘ بالخصوص شادی سے پہلے اپنی عقل و فکر کو بروئے کار لائیں اور اس وقت تک انتظار کریں جب تک مناسب جوڑ نہیں مل جاتا، خواہ اسی انتظار میں ہاتھ پیلے ہونے کی عمر گزر جائے اور بالوں میں سفیدی اتر آئے، کم از کم یہ مقدس رشتے کو پارہ پارہ کرنے سے تو بہتر ہو گا۔ آپ اگلے روز سوشل میڈیا سائٹ پر بات چیت کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں ڈاکٹر ابرار احمد کی یہ نظم:
مٹی تھی کس جگہ کی
بے فیض ساعتوں میں
منہ زور موسموں میں
خود سے کلام کرتے
اکھڑی ہوئی طنابوں
دن بھر کی سختیوں سے
اکتا کے سو گئے تھے
بارش تھی بے نہایت
مٹی سے اٹھ رہی تھی
خوشبو کسی وطن کی
خوشبو سے جھانکتے تھے
گلیاں‘ مکاں‘ دریچے
اور بچپنے کے آنگن
اک دھوپ کے کنارے
آسائشوں کے میداں
اڑتے ہوئے پرندے
اک اجلے آسماں پر
دو نیم باز آنکھیں ؍ بیداریوں کی زد پر
تا حد خاک اڑتے ؍ بے سمت بے ارادہ
کچھ خواب فرصتوں کے
کچھ نام چاہتوں کے
کن پانیوں میں اترے
کن بستیوں سے گزرے
تھی صبح کس زمیں پر
اور شب کہاں پہ آئی ؍ مٹی تھی کس جگہ کی
اڑتی پھری کہاں پر
اس خاک داں پہ کچھ بھی
دائم نہیں رہے گا
ہے پاؤں میں جو چکر
قائم نہیں رہے گا
دستک تھی کن دنوں کی
آواز کن رتوں کی ؍ خانہ بدوش جاگے
خیموں میں اڑ رہی تھیں
آنکھوں میں بھر گئی تھی
اک اور شب کے نیندیں
اور شہر بے اماں میں ؍ پھر صبح ہو رہی تھی
آج کا مطلع
ترے راستوں سے جبھی گزر نہیں کر رہا
کہ میں اپنی عمر ابھی بسر نہیں کر رہا

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں