سیاستدانوں کو گرفتار کرنا اچھی
روایت نہیں: شاہد خاقان عباسی
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ''سیاست دانوں کو گرفتار کرنا اچھی روایت نہیں‘‘ حالانکہ ہماری ملکی سیاسی تاریخ میں بیشمار اچھی روایات موجود ہیں اور جو پوری دنیا میں ایک قابلِ فخر نمونے کا درجہ رکھتی ہیں اور جن پر عمل بھی کیا جا سکتا ہے؛ اگرچہ ان کے لیے وہ وسائل دستیاب نہیں ہیں جو ہونا چاہئیں اس لیے سرِدست اُن گلو خلاصیوں پر ہی اکتفا کر لینا چاہیے جو قوانین میں ترامیم کے بعد حاصل ہوئی ہیں اور اگلا پچھلا سارا کھاتہ برابر ہو گیا ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
10فروری کو لاہور سے اسلام آباد
مہنگائی مارچ ہوگا: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''10فروری کو لاہور سے اسلام آباد مہنگائی مارچ ہوگا‘‘ اگرچہ اس مارچ کا بھی اتناہی فرق پڑے گا جتنا اب تک ہونے والے دوسرے مارچوں سے پڑا ہے لیکن فارغ بیٹھ رہنے کے بجائے کچھ نہ کچھ تو کرنا ہی چاہیے کہ بقول شاعر ؎
بیکار مباش کچھ کیا کر
کپڑے ہی اُدھیڑ کر سیا کر
جبکہ روزانہ کی تقریروں سے بھی کوئی فرق نہیں پڑا بلکہ اس سے صحت متاثر ہونے لگی ہے جسے بحال کرنے کی ضرورت ہے، جبکہ حکومت بھی بے فکر ہو کر بیٹھی ہے، اسے بھی کچھ ہاتھ پائوں چلانے چاہئیں۔ آپ اگلے روز پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں تین روزہ مہنگائی مارچ کا پلان دے رہے تھے۔
شیخ رشید کہتے تھے جیل میرا گھر، ہتھکڑی میرا
زیور ہے‘ تو اب صبر کریں: حنیف عباسی
مسلم لیگ نواز کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ ''شیخ رشید کہتے تھے جیل میرا گھر، ہتھکڑی میرا زیور ہے‘ تو اب صبر کریں‘‘ بلکہ ہمارے شکر گزار ہوں کہ ہم نے انہیں ان کے گھر پہنچایا ہے اور انہیں ان کا زیور بھی پہنا دیا ہے؛ جبکہ وہ گھر سے ویسے ہی بے نیاز ہیں اور ان حالات میں ان کا گھر جانا مزید مشکل ہو چکا ہے کیونکہ اب انہیں اپنے گھر یعنی لال حویلی کے بھی لالے پڑے ہوئے ہیں، جسے سیل کر دیا گیا ہے، اس لیے انہیں شکرگزار ہونا چاہیے کہ کم از کم انہیں ایک چھت تو فراہم کر دی گئی ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
نگران حکومت پولیس سے بدترین کام
لے رہی ہے: پرویز الٰہی
سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''نگران حکومت پولیس سے بدترین کام لے رہی ہے‘‘ حالانکہ اس کو ایسے کاموں کی عادت نہیں ہے اور وہ عمدہ اور نفیس کاموں پر گزر اوقات کرتی ہے، مثلاً مک مکا کر لیا یا کسی کی کسی کام میں مدد کر دی، وغیرہ وغیرہ ،اس لیے جن کاموں کی اسے عادت ہی نہیں ہے اس سے ایسے کام لینا زیادتی ہے لہٰذا نگران حکومت کو کم از کم اس کے وقار کا ہی خیال رکھنا چاہئے اور اسی کے مطابق کام لینے چاہئیں۔ آپ اگلے روز سابق سپیکر پنجاب اسمبلی محمد سبطین خان سے ملاقات کر رہے تھے۔
ہاتھ بندھے ہوئے ہیں‘ عوام کو ریلیف دینا
چاہیں بھی تو نہیں دے سکتے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ہاتھ بندھے ہوئے ہیں‘ عوام کو ریلیف دینا چاہیں بھی تو نہیں دے سکتے‘‘جبکہ ابھی تک یہ بھی معلوم نہیں ہو سکا کہ یہ ہاتھ کس نے باندھے ہیں اور اس کا پتا لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے، جبکہ حکومت خود بھی ایسا نہیں چاہتی کیونکہ عوام کو ان کے کیے کی سزا ملنی چاہیے جو سارے کے سارے مخالفین کی صفوں میں شامل ہو گئے ہیں اور واپس آنے کا نام ہی نہیں لے رہے‘ اس لیے جو سلوک انہوں نے کیا ہے‘ انہیں بدلے میں بھی ویسے ہی سلوک کی اُمید رکھنی چاہیے، مطلب یہ کہ اگر ہاتھ کھلے بھی ہوتے تو ان کے ساتھ جواباً ایسا ہی سلوک کرتے‘ اس لیے خاطر جمع رکھیں۔ آپ اگلے روز بہاولپور میں میڈیا سے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں اس ہفتے کی تازہ غزل:
فردوسِ دلبری سے گزارے نہیں ہوئے
چہرے یہ آسماں سے اُتارے نہیں ہوئے
اس عرصہ گاہ میں ہیں علاقے کئی یہاں
تیرے علاوہ بھی جو ہمارے نہیں ہوئے
افسوس ان کا سب سے زیادہ رہا ہمیں
اس کاروبار میں جو خسارے نہیں ہوئے
ان واقعات کا رہا اک عمر انتظار
جو ایک بار ہو کے دوبارے نہیں ہوئے
کس دن نہیں یہ پھول کھلے آسمان پر
کس رات اس زمیں پہ ستارے نہیں ہوئے
پانی تھا اور اُس میں روانی بھی تھی بہت
دریا تو ہو چکا تھا کنارے نہیں ہوئے
ممکن ہے بن بلائے ہی جا پہنچیں ایک دن
ہم جو تری طرف سے پکارے نہیں ہوئے
تم بھی بندھے ہوئے تھے کسی اور ڈور سے
ہم بھی کسی طرح سے تمہارے نہیں ہوئے
تم ہی میں کر گزرنے کی ہمت نہ تھی ظفرؔ
اب یہ تو مت کہو کہ اشارے نہیں ہوئے
آج کا مطلع
الزام ایک یہ بھی اٹھا لینا چاہیے
اس شہر بے اماں کو بچا لینا چاہیے