عالمی برادری مشکل کی شکار انسانیت
کی مدد کو آگے آئے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''عالمی برادری مشکل کی شکار انسانیت کی مدد کو آگے آئے‘‘ اور ساری دنیا جانتی ہے کہ ہم سے زیادہ مشکل کا شکار اور کوئی نہیں اور جب پچھلے ادوار کو یاد کرتے ہیں تو دل خون کے آنسو روتا ہے‘ حتیٰ کہ اس وجہ سے اب جسم میں خون ہی باقی نہیں رہا‘ حتیٰ کہ مخالفین کو دیکھ کر آنکھوں میں جو خون اُتر آیا کرتا تھا وہ بھی اب ممکن نہیں کیونکہ خون اگر جسم میں ہی نہ ہو تو آنکھوں میں اترنے کے لیے کہاں سے آئے گا۔ آپ اگلے روز ترکیہ روانہ ہونے سے پہلے میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
اسحاق ڈار نے منی بجٹ کے ذریعے
عوام کو نکیل ڈال دی: مسرت چیمہ
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مسرت چیمہ نے کہا ہے کہ ''اسحاق ڈار نے منی بجٹ کے ذریعے عوام کو نکیل ڈال دی‘‘ اور یہ بے حد ضروری بھی تھا کیونکہ شُترِ بے مہار عوام زندگی کی دوڑ میں کبھی آگے نہیں جا سکتے جبکہ اس اونٹ کی تو ویسے بھی کوئی کل سیدھی نہیں ہے‘ نیز اس کے بارے کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ اس نے کون سی کروٹ بیٹھنا ہے اور اس کے اوپر منی بجٹ کا جو کجاوا رکھ دیا گیا ہے‘ اس کا دماغ درست رکھنے کے لیے وہ بھی بے حد ضروری تھا‘ اور اسحاق ڈار جتنے اونٹ شناس نکلے ہیں اس کی قطعاً کوئی امید نہیں تھی‘ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہی تھیں۔
سب کو آزما لیا‘ ایک موقع جماعت اسلامی
کو بھی ملنا چاہیے: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ''سب کو آزما لیا‘ ایک موقع جماعت اسلامی کو بھی ملنا چاہیے‘‘ تاکہ ہم بھی آزمائے جانے والوں میں شمار ہو سکیں کیونکہ ملکِ عزیز میں حکومت صرف آزمانے کے لیے دی جاتی ہے اور آزمانے کے بعد پوچھا تک نہیں جاتا کہ آپ اس پر پورا کیوں نہیں اترے چنانچہ یہ ایک نئی طرح کی عقلمندی ہے کہ آزمائے ہوئے کو بار بار بھی آزمایا جاتا ہے تاکہ آزمائش پختہ سے پختہ تر ہو سکے‘ اس لیے ہم بھی ایک سے زیادہ بار آزمائے جانے کے لیے تیار ہیں کیونکہ جب نتیجہ ایک ہی جیسا نکلتا ہے تو بار بار آزمانے میں کیا امر مانع ہو سکتا ہے۔ آپ اگلے روز گوجرانوالہ میں ایک اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔
مہنگائی سے غریب متاثر ہوتا ہے
موجودہ حکومت میری نہیں: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی‘ نواز لیگ کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''مہنگائی سے غریب متاثر ہوتا ہے‘ موجودہ حکومت میری نہیں‘‘ بلکہ چچا جان کی ہے جنہوں نے بڑے جوش و خروش سے اقتدار سنبھالا تھا اور اب مہنگائی کے اس طوفان میں انہیں کچھ سوجھ ہی نہیں رہا اور ان کی جگہ میں ہوتی تو مہنگائی کا نام و نشان تک مٹا دیتی لیکن مجھے اگلی باری کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے اور اس کے علاوہ مجھے پارٹی کے متعدد خستہ حال لوگوں کو بھی ساتھ لے کر چلنا پڑ رہا ہے۔ آپ اگلے روز ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
بڑی سکرین پر آ کر سب کو
سرپرائز دے سکتی ہوں: ایمن خان
اداکارہ ایمن خان نے کہا ہے کہ ''میں بڑی سکرین پر آ کر سب کو سرپرائز دے سکتی ہوں‘‘جبکہ پروڈیوسر حضرات مجھے بڑی سکرین پر چانس دینے سے اس لیے گھبراتے ہیں کہ میں کہیں ناکام ہونے والا سرپرائز نہ دے دوں حالانکہ سرپرائز تو سرپرائز ہی ہوتا ہے جس کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا جبکہ متعدد بار ناکام ہو کر بھی میں کامیابی کا سرپرائز دے سکتی ہوں اِن حالات میں ان کا مجھے چانس دینا بجائے خود کسی سرپرائز سے کم نہیں ہو سکتا تاہم میں دونوں طرح کے سرپرائز سے سکرین کو سرفراز کر سکتی ہوں۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور اب آخر میں یہ تازہ غزل:
شاعر ہیں تو شور مچانا پڑے گا
گلے پڑا یہ ڈھول بجانا پڑے گا
بات ہماری جتنا چاہے زور کرے
کِھلا ہے جو اس کو مرجھانا پڑے گا
جنگ ہے یہ اور آپ فریق ہیں اس میں بھی
آپ کو بھی میدان میں آنا پڑے گا
رفتہ رفتہ لائے گا یہ تعلق رنگ
اب کچھ دن تو آنا جانا پڑے گا
کچھ راتوں سے نیند نہیں آتی ہے اسے
اک دن دل کو ساتھ سُلانا پڑے گا
خرچ بھی کرنے سے ہوتا نہیں حسن کم
یہ نکتہ اس کو سمجھانا پڑے گا
دل میں کافی کھوٹ ہے بھرا ہوا لیکن
کچھ باہر سے بھی منگوانا پڑے گا
ہوتا جاتا ہے یہ شہر موافق بھی
اب یہ بھی نقصان اُٹھانا پڑے گا
الگ الگ تو وقت کہاں ملتا ہے ظفرؔ
اسی لیے روتے میں گانا پڑے گا
آج کا مقطع
یہی ہے فکر کہیں مان ہی نہ جائیں ظفرؔ
ہمارے معجزۂ فن پہ گفتگو ہے بہت