"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اورتازہ غزل

نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دے رہے
ہیں‘ کلاشنکوف نہیں: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دے رہے ہیں‘ کلاشنکوف نہیں‘‘ کیونکہ باقی کے شوق وہ خود پورے کر سکتے ہیں کہ ملک عزیز میں ان پر کوئی پابندی ہی نہیں جبکہ بے تحاشا اثاثے بھی اسی قانون کے تحت بنائے گئے تھے؛ تاہم نوجوانوں کو زیادہ شادیانے بجانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ ابھی تک لیپ ٹاپ دینے کا صرف ارادہ ظاہر کیا گیا ہے اور حکومت ارادہ ہی ظاہر کر سکتی ہے کیونکہ اس پر عملدرآمد کرنا یقینی نہیں ہے جبکہ ملک عزیز میں کسی فیصلے پر عملدرآمد ہونا عوام کی قسمت ہی پر منحصر ہوتا ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں یوتھ لون پروگرام کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس
کا قانون نافذ ہے: سراج الحق
امیرِجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''ملک میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا قانون نافذ ہے‘‘ جبکہ ملک میں جتنی بھینسیں ہیں اتنی ہی لاٹھیاں بھی موجود ہیں اور جس کے پاس لاٹھی نہیں ہے‘ وہ بھینس رکھنے کا تصور تک نہیں کر سکتا بلکہ ہر لاٹھی والے نے بھینس کے آگے بجانے کے لیے ایک ایک بین بھی خرید رکھی ہے اس لیے بھینسوں پر دباؤ کم کرنے کے لیے ان میں گایوں کو بھی شامل کر لینا چاہیے تاکہ بھینسوں کا بوجھ کچھ کم کیا جا سکے اور آپس میں مل جل کر کام کرنے میں ہی برکت ہوتی ہے؛ البتہ اس کے لیے محاورے کو بھی تبدیل کرنا پڑے گا اور آئندہ محاورے میں ضرورت کے مطابق بھینس کے ساتھ گائے کا بھی استعمال کیا جانا چاہیے۔ آپ اگلے روز منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کر رہے تھے۔
(ن) لیگ قومی جماعت تھی‘ صوبائی
بنا دینا زیادتی ہے: صابر شاہ
خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ اور مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما صابر شاہ نے کہا ہے کہ ''(ن) لیگ قومی جماعت تھی‘ صوبائی بنا دینا زیادتی ہے‘‘ اگرچہ یہ اپنے کارناموں ہی کی وجہ سے صوبائی پارٹی بنی ہے؛ تاہم خطرہ یہ ہے کہ کہیں رفتہ رفتہ اسے ضلعی پارٹی ہی نہ بنا کر رکھ دیا جائے جس کے بعد تو تحلیل اور تقسیم کا آپشن ہی بچتا ہے اور یہ امر انتہائی تشویشناک ہے اور اس سلسلے میں کچھ کرنا بے حد ضروری ہو گیا ہے؛ اگرچہ ایسا ہونے سے اس کی تعداد میں اضافہ ہو جائے گا جو کافی حد تک اطمینان بخش بھی ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
الیکشن مہم کا آغاز کر دیا‘ پی ٹی آئی
کو پنجاب میں شکست دیں گے: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء ا للہ نے کہا ہے کہ ''الیکشن مہم کا آغاز کر دیا، پی ٹی آئی کو پنجاب میں شکست دیں گے‘‘ اور ہماری فتح پنجاب تک ہی محدود ہوگی کیونکہ برادرم صابر شاہ کے بقول پارٹی کو ایک صوبائی جماعت بنا دیا گیا ہے اور ہم بیٹھے بھی پنجاب ہی میں ہوئے ہیں، اس لیے یہ مجبوری بھی ہے اور اس عزم کو پایۂ تکمیل تک بھی پہنچائیں گے؛ اگرچہ بیشتر عزائم اب تک رائیگاں ہی جا رہے ہیں جس حوالے سے نظرِ ثانی کی ضرورت ہے۔ آپ اگلے روز سرگودھا میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
زبان کو لگام دے کر بات کیا کرو: مشی خاں
اداکارہ مشی خاں نے بالی وڈ اداکارہ کنگنا رناوت سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ ''زبان کو لگام دے کر بات کیا کرو‘‘ اگرچہ یہ کافی مشکل کام ہے کیونکہ منہ کو تو لگام دے کر بات کی جا سکتی ہے مگر زبان کو لگام دے کر بات کرنا ایک شعبدہ ہی ہوگا کیونکہ بظاہر ایسا ممکن نہیں ہے اس لیے یہ مشورہ کچھ غلط ہو گیا ہے لہٰذا اس میں ضروری ترمیم کر کے دوبارہ زحمت کرنا ہوگی، تاہم اس سے قبل یہ معلوم کرنے کی کوشش کروں گی کہ شاید دنیا میں کہیں ایسی لگام موجود ہو اور استعمال بھی ہوتی ہو کیونکہ سائنس اس قدر ترقی کر چکی ہے کہ اس کے لیے کچھ بھی ناممکن نہیں ہے۔ آپ اگلے روز کراچی سے ایک ویڈیو کلپ جاری کر رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
ازل سے مائلِ گفتار میرا ہونا تھا
کھلا ہے آج کہ بیکار میرا ہونا تھا
ہے ایک بار کا ہونا ہی سرگراں مجھ پر
یہاں پہ ورنہ کئی بار میرا ہونا تھا
میں اپنے ہونے نہ ہونے کے درمیاں تھا ابھی
کچھ اس لیے بھی پُراسرار میرا ہونا تھا
میں ذمہ دار تھا خود ہی وہاں کہ سر تا سر
یہاں بھی باعثِ انکار میرا ہونا تھا
میں اس لیے بھی ہوں مقبول اس کنارے پر
کہ اتفاق سے اُس پار میرا ہونا تھا
میں آ گیا ہوں اچانک خزاں کے گھیرے میں
ابھی یہاں گل و گلزار میرا ہونا تھا
ہوں روشنی نہ اندھیرا مگر کسی صورت
ترے اُفق پہ لگاتار میرا ہونا تھا
یہیں پہ ہونا تھا انکار بھی مرا یکسر
مگر یہیں پہ نمودار میرا ہونا تھا
وہیں پہ بیٹھا ہوا ہوں میں صلح کر کے‘ ظفرؔ
جہاں پہ بر سرِ پیکار میرا ہونا تھا
آج کا مطلع
لرزشِ پردۂ اظہار کا مطلب کیا ہے
ہے یہ دیوار تو دیوار کا مطلب کیا ہے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں