"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں، متن اور افضال نوید

الیکشن کیلئے تیار ہیں مگر کچھ فیصلے ہونا باقی ہیں: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی‘ نواز لیگ کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ہم الیکشن کے لیے تیار ہیں مگر پہلے کچھ فیصلے ہونا باقی ہیں۔ جن میں اہم ترین نواز شریف کی سزا کی منسوخی کا فیصلہ ہے کیونکہ جب تک سزا منسوخ نہیں ہو جاتی وہ واپس نہیں آ سکتے اور اگر وہ واپس نہ آ سکے تو ہم الیکشن کیونکر لڑیں گے اگرچہ واپسی سے بھی کوئی خاص فرق نہیں پڑے گا‘ اس لیے اُن کی عدم موجودگی میں الیکشن سے بچنے کے لیے ملک بھر میں ایمرجنسی کا ارادہ بھی پارٹی میں زور پکڑ رہا ہے۔ آپ اگلے روز نواز شریف کی واپسی بارے میڈیا کے سوالوں کا جواب دے رہی تھیں۔
عمران کو سیاستدان سمجھتا ہوں نہ بات
کروں گا: آصف زرداری
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ''میں عمران خان کو سیاستدان سمجھتا ہوں‘ نہ ان سے بات کروں گا‘‘ کیونکہ انہیں سیاست اور اقتدار کے بنیادی اصولوں ہی کا کچھ پتا نہیں ہے کیونکہ سیاست بہت زیادہ خرچے والا کام ہے اور اس کے لیے خرچہ اکٹھا بھی کرنا پڑتا ہے اور سیاست میں گھر سے پیسے نہیں لگائے جاتے‘ ورنہ آدمی تھوڑے ہی عرصے میں مفلوک الحال ہو کر رہ جائے گا‘ چنانچہ عمران خان اگر اس بنیادی اصول ہی سے واقف نہیں ہیں تو وہ سیاستدان کیسے ہو سکتے ہیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
الیکشن کمیشن سمیت سب سٹیک ہولڈرز
غیر جانبدار ہو جائیں: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستانی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سمیت سب سٹیک ہولڈرز غیر جانبدار ہو جائیں‘ ورنہ ہم سے برا کوئی نہ ہوگا کیونکہ ساری دنیا ہمیں اچھی طرح سے جانتی ہے کہ ہم اگر اپنی کرنے پر آ جائیں تو بھی کچھ نہیں کر سکتے‘ اس لیے ہماری کوشش ہو گی کہ کچھ کام اپنی آئی پر آئے بغیر بھی کرلیں تاہم امید ہے کہ ملک میں شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے اس دھمکی آمیز بیان کا کچھ نہ کچھ اثر ضرور ہو گا اور کیونکہ صرف بیانات کا کسی پر کچھ اثر نہیں ہوتا۔ آپ اگلے روز منصورہ میں مجلس شوریٰ کے سہ روزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
کوئی بھی عمران خان کو گرفتار نہیں کر سکتا: شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ کوئی بھی عمران خان کو گرفتار نہیں کر سکتا‘ کیونکہ کسی کو بھی گرفتار کرنے کے لیے پولیس افسر ہونا ضروری ہے جبکہ موجودہ حکمرانوں میں سے کوئی بھی پولیس افسر تو کجا پولیس فورس کا حصہ بھی نہیں ہے اور اگر کسی نے ایسا کیا بھی تو سب سے پہلے اس کے عہدے کے بارے میں چھان بین کی جائے گی کہ پولیس کے ساتھ اس کا کوئی تعلق ہے بھی یا نہیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
لیڈر بہادری کے ساتھ گرفتاری
دیتے ہیں: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ لیڈر بہادری کے ساتھ گرفتاری دیتے ہیں اور بزدل بھاگ جاتے ہیں اور بھاگنے کے لیے بھی انہیں بیماریوں کا سہارا لینا پڑتا ہے جن میں خون کی کمی سرفہرست ہے اور وہ جہاں جاتے ہیں‘ بعد میں بہادری کے ساتھ وہیں ڈٹ جاتے ہیں اور ان کی جرأت اور دلیری کے چرچے دنیا بھر میں زبان زد عام ہو جاتے ہیں حتیٰ کہ وہ بہادری کی ایک درخشاں مثال بن جاتے ہیں اور ثابت کر دیتے ہیں کہ بزدل بھی بہادر ہو سکتے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ اپنی بیان بازی بھی جاری رکھتے ہیں۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
اور اب آخر میں افضال نوید کی غزل
جہاں جہاں ہیں اَنا کے اسیر کچھ بھی نہیں
سمجھنے لگتے ہیں لیکن حقیر کچھ بھی نہیں
غبارِ راہ بھی توقیر ہی بڑھاتا ہے
کہاں کے قافلے کیا داروگیر کچھ بھی نہیں
پلک جھپکتے میں زعمِ ہدف بدلتا ہے
جو بے نظیر ہے اُس کی نظیر کچھ بھی نہیں
بچانا پڑتا ہے اک خود پرستی سے خود کو
جگانا پڑتا ہے ورنہ ضمیر کچھ بھی نہیں
دکھائی دیتی رہے رہنمائی کو ورنہ
کسی کے در پہ پہنچتی لکیر کچھ بھی نہیں
جو اپنے ملک کو لے کر نہ اپنے ساتھ گیا
کسی کے ملک کا ورنہ سفیر کچھ بھی نہیں
یہ ہم نے فیصلہ بھی خود ہی کرنا ہوتا ہے
غریب کچھ بھی نہیں اور امیر کچھ بھی نہیں
بنانی ہوتی ہے عزّت ہی سامنے ہو جو
وگرنہ ذات کی بوئے عبیر کچھ بھی نہیں
کوئی بھی حال ہو تیّار رہنا پڑتا ہے
گھڑی بدلتی ہے اور ناگزیر کچھ بھی نہیں
نوید آئے نہ نوبت چلانے کی یعنی
کسی کے ہاتھ میں جیسا ہو تیر کچھ بھی نہیں
آج کا مطلع
اٹھ اور پھر سے روانہ ہو ڈر زیادہ نہیں
بہت کٹھن سہی منزل سفر زیادہ نہیں

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں