انتخابات میں پوری تیاری
سے حصہ لیں گے: وزیراعظم
وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ہم انتخابات میں پوری تیاری سے حصہ لیں گے‘‘ لیکن یہ ضروری ہے کہ پہلے پوری تیاری کا موقع دیا جائے جس کے لیے کم از کم دس سال درکار ہیں، اس کے لیے معاشی طور پر بھی مضبوط ہونے کا موقع بھی ملنا چاہیے کیونکہ الیکشن پر کروڑوں کا خرچہ اٹھتا ہے لیکن جیبیں خالی ہیں اس لیے حسبِ سابق سرکاری خزانے سے استفادہ کرنے کا موقع دیا جائے جس کی اگرچہ پہلے ہی حالت بہت خراب ہے لیکن ہماری حالت اس سے بھی زیادہ خراب ہو چکی ہے لہٰذا ہمیں ترجیح دی جائے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
عمران خان کی جان کو نقصان ہوا تو
بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی: شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''عمران خان کی جان کو نقصان ہوا تو بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی‘‘ اس لیے نہ تو حکومت اور نہ ہی یہ قوم یہ بھاری قیمت ادا کر سکتی ہے‘ سو خان کی جان کی زیادہ سے زیادہ حفاظت کا اہتمام کرنا چاہیے؛ اگرچہ موصوف خود اپنی جان کو ہتھیلی پر لیے پھرتے ہیں‘ اس لیے انہیں بھی چاہیے کہ اپنی جان کو خطرے میں ڈالے بغیر گرفتاری سے بچنے کی کوشش کریں کیونکہ جیل میں بھی ان کی جان کو خطرہ ہے۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔
عمران خان نے سیاست دانوں
کی ناک کٹوا دی: طلال چودھری
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے سیاست دانوں کی ناک کٹوا دی‘‘ جس سے انہیں نہ صرف سانس لینے میں دشواری پیش آ رہی ہیں بلکہ وہ مکھیاں بھی بہت پریشان ہیں جو ان کی ناک پر بیٹھنے کی کوشش کیا کرتی تھیں، نیز ناک رگڑنے اور اس سے لکیریں نکالنے کا بھی موقع نہیں مل رہا اور نہ وہ ناک کی سیدھ میں چل سکتے ہیں بلکہ ناک کو اونچی رکھنے میں بھی وہ پوری طرح ناکام ہو چکے ہیں جبکہ ناکوں چنے چبانے سے تو بالکل ہی محروم ہو گئے ہیں جو کہ نہایت تشویشناک صورت حال ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
پاکستان ایک نئے ہٹلر کا متحمل
نہیں ہو سکتا: احسن اقبال
وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی و اصلاحات احسن اقبال نے کہا ہے کہ ''پاکستان ایک نئے ہٹلر کا متحمل نہیں ہو سکتا‘‘ کیونکہ وہ ایک ہی کافی تھا جس سے مشکل سے گلوخلاصی ہوئی؛ تاہم کسی کو زیادہ بغلیں بجانے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ وہ کسی وقت بھی دوبارہ آ سکتا ہے بشرطیکہ اس کی واپسی کا راستہ پوری طرح سے صاف کر دیا جائے اور پوری قوم اسے دوبارہ برداشت کرنے کے لیے تیار رہے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
شادی کے لیے لڑکے کا لڑکی سے
بڑا ہونا ضروری نہیں: سنیتا مارشل
ماڈل و اداکارہ سنیتا مارشل نے کہا ہے کہ ''شادی کے لیے لڑکے کا لڑکی سے بڑا ہونا ضروری نہیں‘‘ بلکہ اسے لڑکی سے عمر میں چھوٹا ہونا چاہیے تاکہ وہ شوہر کو ہر طرح سے قابو میں رکھ سکے، ویسے تو وہ اس سے عمر میں چھوٹی ہو کر بھی اسے ناکوں چنے چبوا سکتی ہے کیونکہ گھر میں ایسے آلات کی کمی نہیں ہوتی جو آلۂ ضرب کے طور پر بھی استعمال ہو سکتے ہیں حتیٰ کہ وہ بیلنے سے بھی خاطر خواہ کام لے سکتی ہے لیکن شوہر اگر ذرا سا بھی عقلمند ہو تو وہ ا پنی فرمانبرداری میں کوئی کمی آنے ہی نہ دے۔ آپ اگلے روز ایک انٹرویو میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہی تھیں۔
اور‘ اب ادریس بابرکے مجموعہ کلام ''عشرے‘‘ سے دو نظمیں:
تندور پر سردی کا اندازہ
کچن کی میز پر اک چائے کی پیالی رکھی ہے
اسی کے ساتھ چینک (ٹوٹنے والی) رکھی ہے
ہرے صوفے پہ کتا سا کوئی سکڑا پڑا ہے
قریب اک باتھ ٹب میں دھوپ کا ٹکڑا پڑا ہے
پرے کرسی پہ ''بر بر‘‘ کانپتی (بلی) دھری ہے
پرانے نادروں کے واسطے دلّی دھری ہے
بھری الماری سے دل بھر خلا تو ڈھونڈ لائیں
درازیں، درزیں تک جھانکیں، خدا کو ڈھونڈ لائیں
یہ منظر...سوچ کر... دونوں نے اندازہ لگایا
تو میں نے عشرہ... اس نے نان اک تازہ لگایا
خالی جھولی
ہر گولی کام آئی
کام آئی ہر گولی
یہ کیسی شام آئی
سو گیا تھک کے سوالی
تھک کے سوالی سو گیا
پسٹل ہو گیا خالی
خون سے بھر گئی جھولی
پسٹل خالی ہو گیا
جھولی خون سے بھر گئی
اور قوالی مر گئی
آج کا مقطع
جتنے فاصلے پر رکھتا ہے ظفرؔ وہ مجھ کو
رہ بھی سکتا ہوں لیکن کیا رہ سکتا ہوں