آیئے! اپنی صفوں میں اتحاد اور خود
احتسابی پیدا کریں: شہبازشریف
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''آیئے! اپنی صفوں میں اتحاد اور خود احتسابی پیدا کریں‘‘ اور اگر ہماری جماعت میں دو دھڑے علیحدہ علیحدہ کام کر رہے ہیں تو بھی یہ اچھی بات ہے کہ یہ مسابقت کا زمانہ ہے، اور اس طرح پارٹی کی نامزدگی میں اضافہ ہوا ہے اور جہاں تک خود احتسابی کا تعلق ہے تو چونکہ احتسابی ادارے اس کام میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں اس لیے یہ کام بھی ہمیں خود ہی سنبھالنا ہوگا اور سوالوں کے دندان شکن جواب اسی طرح دینا ہوں گے جس طرح دیے گئے تھے۔ آپ اگلے روز یومِ پاکستان کی تقریب میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
الیکشن التوا کی وجہ عمران خان
کی مقبولیت ہے: اسد عمر
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ ''الیکشن کے التوا کی وجہ عمران خان کی مقبولیت ہے‘‘ اور جوں جوں یہ مقبولیت بڑھتی جائے گی الیکشن ملتوی ہوتے رہیں گے، اس لیے عمران خان اگر جلدی الیکشن چاہتے ہیں تو انہیں اپنی مقبولیت کو بریک لگانا بلکہ اسے کم سے کم کرنا ہوگا ورنہ انہیں ہمیشہ اپنی مقبولیت پر ہی گزارہ کرنا پڑے گا کیونکہ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ مقبولیت اور الیکشن ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے اور انہیں الگ الگ راستہ اختیار کرنا پڑے گا ورنہ نتیجہ وہی ڈھاک کے تین پات ہو گا۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
عمران خان سیاستدان نہیں کامیڈین ہیں: حافظ حمد اللہ
پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ ''عمران خان سیاستدان نہیں کامیڈین ہیں‘‘ اور لوگ ان کی کامیڈی ہی سے لطف اندوز ہونے کے لیے ان کے جلسوں میں آتے ہیں اور ہنس ہنس کر بے حال ہوتے رہتے ہیں اور بلاشبہ عوام کو ہشاش بشاش اور خوش و خرم رکھنا بہت بڑی نیکی ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے‘ کم ہے جبکہ اس حوالے سے ہم نے بھی کئی بار کوشش کی ہے لیکن عوام حکومت کی حرکات و سکنات پرہنسنا زیادہ پسند کرتے ہیں اس لیے ہم نے یہ کوشش کرنا ہی چھوڑ دی جو نیکی برباد‘ گناہ لازم کے مترادف ہو کر رہ گئی تھی۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
انتظامیہ نے مینارِ پاکستان جلسہ گاہ
میں پانی چھوڑ دیا: اسلم اقبال
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ ''انتظامیہ نے مینار پاکستان جلسہ گاہ میں پانی چھوڑ دیا ہے‘‘ حالانکہ اسے اچھی طرح سے علم تھا کہ جلسے کے دن محکمہ موسمیات کی طرف سے زور دار بارش بلکہ ژالہ باری کی بھی پیش گوئی کی گئی تھی جس صورت میں آسمان سے ہی کافی پانی برس جانا تھا‘ ان حالات میں خود پانی چھوڑنے کی کیا ضرورت تھی جبکہ پانی کے استعمال میں کفایت شعاری سے کام لینا چاہئے اور گزشتہ روز ہی وزیراعظم نے پانی بچانے کے حوالے سے پیغام جاری کیا ہے لیکن کس قدر افسوس کا مقام ہے کہ حکومت اس ضمن میں فضول خرچی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں یہ تازہ غزل:
کوشش تو کرکے پہلے بنایا ہے جھوٹ سچ
پھر اہلِ انجمن کو بتایا ہے جھوٹ سچ
تنگ آ گئے ہیں آپ جو تھوڑے ہی وقت میں
دیکھو ابھی تو اتنا بقایا ہے جھوٹ سچ
آخر تو یہ سنبھال کے رکھنے کی چیز ہے
مت پوچھے کہاں سے یہ آیا ہے جھوٹ سچ
دیکھا نہ ہوگا دونوں میں اس طرح کا ملاپ
ایک اور ہی طرح سے ملایا ہے جھوٹ سچ
عزت کوئی کرے نہ کرے اس کی‘ اور بات
ہم نے ہمیشہ سر پہ بٹھایا ہے جھوٹ سچ
اپنے لیے بھی آج یہ بستر بنایا ہے
اس کے لیے بھی ہم نے بچھایا ہے جھوٹ سچ
خوش ہیں کڑکتی دھوپ میں اس کی پناہ پر
اکثر ہی ایسی دھوپ میں سایہ ہے جھوٹ سچ
بے شک یہ اب کسی کو پسند آئے یا نہ آئے
ہم نے جو اپنی موج میں گایا ہے جھوٹ سچ
ایک اور جھوٹ سچ تھا مرے سامنے ظفرؔ
آگے سے جس طرح بھی ہٹایا ہے جھوٹ سچ
آج کا مطلع
کھڑکیاں کس طرح کی ہیں اور در کیسا ہے وہ
سوچتا ہوں جس میں وہ رہتا ہے گھر کیسا ہے وہ