ڈیفالٹ کی تمام پیشگوئیاں غلط ثابت ہوئی ہیں: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''ڈیفالٹ کی تمام پیشگوئیاں غلط ثابت ہوئی ہیں‘‘ اگرچہ معاشی طور پر ہم ڈیفالٹ سے بھی زیادہ بری حالت میں ہیں لیکن ہماری جوانمردی ہے کہ ہم نے ڈیفالٹ ہونا تسلیم ہی نہیں کیا البتہ ہمارے جو اثاثے اور جائیدادیں ملک سے باہر پڑی ہیں‘ انہیں واپس لا کر ڈیفالٹ سے عملی طور پر بچا جا سکتا تھا لیکن جن اثاثوں کو باہر کی ہوا لگ گئی ہو ان کا واپس آنا کیسے ممکن ہے۔ آپ اگلے روز سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کر رہے تھے۔
شہبازشریف کو نااہل کیا گیا تو ہم بھی تیار ہیں: رانا ثنا
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خاں نے کہا ہے کہ ''شہباز شریف کو نااہل کیا گیا تو ہم بھی تیار ہیں‘‘ اور یہ کوئی دھمکی نہیں ہے کیونکہ ہر کوئی اپنے دفاع میں اپنا ردِعمل ظاہر کرنے کا حق رکھتا ہے جس کا ہلکا پھلکا مظاہرہ ماضی میں بھی ہو چکا ہے‘ اس لیے زیادہ سے زیادہ یہی کہا جا سکتا ہے کہ عقلمند کیلئے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے اور یہ بھی بخوبی دیکھا جا سکتا ہے کہ ہم نے کوئی چوڑیاں نہیں پہن رکھیں‘ اگرچہ چوڑیاں بھی کسی مدافعانہ کارروائی میں رکاوٹ نہیں بن سکتیں اور موقع پر اتاری بھی جا سکتی ہیں۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
پنجاب میں پہلے الیکشن ہوں تو عام
انتخابات شفاف نہیں ہو سکتے: خرم دستگیر
وفاقی وزیر انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ''پنجاب میں پہلے الیکشن ہوں تو عام انتخابات شفاف نہیں ہو سکتے‘‘ کیونکہ پنجاب الیکشن میں ہمارے ساتھ جو ہونی ہے اس کے بعد عام انتخابات تو ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ بن جائیں گے جنہیں ہم نے ہر صورت اور ہر قیمت پر جیتنا ہے‘ اس لیے عام انتخابات کے شفاف ہونے کا تصور ہی کیا جا سکتا ہے اور تصور کرنے اور خواب دیکھنے پر چونکہ کوئی پابندی نہیں ہے اس لیے یہ خواب بڑے شوق سے دیکھا جا سکتا ہے جبکہ ہم اگر اقتدار میں نہ ہوں تو سب کھایا پیا اگلوایا بھی جا سکتا ہے جو ہمارے قائدین کیلئے بے حد صبر آزما لمحات ہوں گے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔
امن کے بغیر گھر دنیا کی سب
سے بڑی جیل ہے: شاہد آفریدی
قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان و کھلاڑی شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ ''امن کے بغیر گھر دنیا کی سب سے بڑی جیل ہے‘‘ جبکہ یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ گھر میں امن خراب کرنے کا ذمہ دار کون ہوتا ہے کیونکہ یہ بات دنیا کے ہر شادی شدہ مرد سے پوچھی جا سکتی ہے اور اس جیل کا دنیا کی بڑی سے بڑی جیل کے ساتھ بھی مقابلہ نہیں کیا جا سکتا اور جس سے نکلنے یا رہا ہونے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ آدمی اقبالِ جرم کر لے جس میں اس کے وہ جرائم بھی شامل ہوں جو اس نے کبھی بھول کر بھی نہ کیے ہوں ورنہ یہ سرا سر قیدِ بامشقت ہے۔ آپ اگلے روز سوشل میڈیا پر ایک معنی خیز پوسٹ شیئر کر رہے تھے۔
اپنے شوہر آغا علی کے ساتھ کام
کرنے کی خواہشمند ہوں: حنا الطاف
اداکارہ حنا الطاف نے کہا ہے کہ ''میں اپنے شوہر آغا علی کے ساتھ کام کرنے کی خواہشمند ہوں‘‘ حالانکہ اس سے زیادہ بے کیف کام اور کوئی نہیں ہو سکتا کیونکہ شوٹنگ ہی تو وہ چند گھڑیاں ہوتی ہیں جس دوران گھر کی یک رنگ فضا سے چھٹکارا حاصل ہوتا ہے اور شوہر چاہے جتنا بھی قبول صورت ہو‘ ہر وقت کسی کی شکل سامنے ہونا ایک صبر آزما وقفے سے زیادہ کچھ نہیں ہو سکتا۔ اب میں چاہتی ہوں کہ اسے میری فنکارانہ صلاحیتوں کا بھی کچھ اندازہ ہو جائے اور میں اسے بتا سکوں کہ اداکاری ہوتی کیاہے اور اسی طرح اسے کچھ سیکھنے کا موقع مل سکے کہ آدمی تو عمر بھر سیکھتا رہتا ہے۔ آپ اگلے روز اپنی خواہشات اور ترجیحات کے بارے گفتگو کر رہی تھیں۔
اور اب آخر میں اوکاڑہ سے مسعود احمد کی تازہ غزل:
ہاتھ پر ہاتھ دھر کے بیٹھے ہیں
رات دن ایک کر کے بیٹھے ہیں
موت کا تو فقط بہانہ ہے
زندگی تجھ سے ڈر کے بیٹھے ہیں
کیا خبر کب اٹھا دیے جائیں
ہم جہاں عمر بھر کے بیٹھے ہیں
کیا ہوا ہے یہ جیتے جی ہم کو
کیسے بے موت مر کے بیٹھے ہیں
خط کا مضمون بھانپنے کے لیے
سامنے نامہ بر کے بیٹھے ہیں
غیر بھی ایسے بیٹھتے تھے کبھی
جیسے افراد گھر کے بیٹھے ہیں
ایسی مشکل میں بھی پرندے تو
ساتھ جڑ کر شجرکے بیٹھے ہیں
یہ جو دریا پڑے ہیں رستے میں
میرے سر سے گزر کے بیٹھے ہیں
لوگ دل میں اترنے والے بھی
کیسے دل سے اتر کے بیٹھے ہیں
آج کا مطلع
تھکنا بھی لازمی تھا کچھ کام کرتے کرتے
کچھ اور تھک گیا ہوں آرام کرتے کرتے