کسی کو کسانوں کے حق پر ڈاکا
نہیں ڈالنے دوں گا: وزیراعظم
وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ ''کسی کو کسانوں کے حق پر ڈاکا ڈالنے نہیں دوں گا‘‘ کیونکہ اگر پوری قوم موجود اور دستیاب ہے تو اکیلے کسانوں کی کیا ضرورت ہے اور یہ تخصیص اچھی نہیں ہوتی جبکہ کسی مخصوص طبقے کے خلاف ڈاکا ویسے بھی محدود یافت کا باعث بنتا ہے اسی لیے پورے ملک کو ایک نظر سے دیکھنا چاہیے اور سب کے ساتھ مساوی سلوک ہونا چاہئے کیونکہ ہم نے اپنے ادوار میں کبھی ایسی تخصیص نہیں کی اور سب کے ساتھ برابری کا رویہ رکھا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔
اب الیکشن ہوں گے یا توہینِ عدالت کا فیصلہ: شیخ رشید
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ ''اب الیکشن ہوں گے یا توہینِ عدالت کا فیصلہ‘‘ اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ایک ساتھ دونوں ہو جائیں کیونکہ دونوں کا چولی دامن کا ساتھ ہے اور انہیں ایک دوسرے سے جدا نہیں کیا جا سکتا۔ نیز یہ بھی ہو سکتا ہے کہ نہ الیکشن ہوں، اور نہ توہین عدالت کافیصلہ جبکہ کچھ اور ہی ہو جائے کیونکہ آخر کچھ نہ کچھ تو ہونا ہی چاہئے کہ کچھ ہونے ہی سے ہماری بھی تسلی اور حق رسی ہو سکتی ہے ورنہ ہمارے سمیت پوری قوم کی حق تلفی ہو گی۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
ایماندار قیادت کو ملک سے علیحدہ کرکے
ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا گیا: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''ایماندار قیادت کو پاکستان سے علیحدہ کرکے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچایا گیا‘‘ جس کی ایمانداری کے ڈنکے ساری دنیا میں بج رہے تھے اور جس کے ثبوت اور مظاہر اندرونِ ملک سمیت کئی ملکوں میں پوری شان و شوکت کے ساتھ موجود تھے اور جس کی دنیا بھر میں کوئی مثال نہیں ملتی کہ پورے ملک کیساتھ ایسا حسنِ سلوک بھی روا رکھا جا سکتا ہے، اسی کو کہتے ہیں: ہمتِ مرداں مددِ خدا۔ آپ اگلے روز سوشل میڈیا فورم پر ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
الیکشن کمیشن اور اداروں کو غیر جانبدار رہنا ہوگا: سراج الحق
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ''الیکشن کمیشن اور اداروں کو غیر جانبدار رہنا ہوگا‘‘ اور سب کو ہماری حدود و قیود کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی حکمت عملی مرتب و تبدیل کرنی چاہئے۔ اگرچہ کسی کی جانبداری یا غیر جانبداری سے آج تک ہمارا کوئی بھلا نہیں ہو سکا اور ہم کب سے قطار میں کھڑے ہیں، اس لیے کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم اپنی روایات کے برعکس کچھ کر بیٹھیں اور پھر تاسف کا اظہار کرنا پڑ جائے اس لیے تھوڑے کو بہت سمجھیں اور ہمیں کسی پریشانی میں نہ ڈالیں۔آپ اگلے روز کراچی میں ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
عمران خان نے سیاست کو نفرت انگیز
بنانے کیلئے بہت محنت کی: سعد رفیق
مسلم لیگ نواز کے مرکزی رہنما اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے سیاست کو نفرت انگیز بنانے کیلئے بہت محنت کی‘‘ اور محنت ہی کے نتیجے میں اصل کامیابی حاصل ہوتی ہے جیسا کہ انہوں نے محنت ہی کے بل بوتے پر سارے کے سارے عوام کو اپنے پیچھے لگا رکھا ہے جبکہ ہم نے بھی اپنے ادوار میں خوب محنت کی اور دیکھتے ہی دیکھتے وارے نیارے ہو گئے اور ابھی مزید محنت کرنے کا عزم صمیم رکھتے ہیں بظاہر جس کا کوئی امکان نظر نہیں آتا اور اسی پر قناعت کیے بیٹھے ہیں۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں سدرہ سحر عمران کی نظم:
زمیں ہمارے خلاف ساری
فلک بھی ہم سے گریز پا ہے
ہم ایسی بستی کے والی وارث
خدا بھی جس سے بچھڑ گیا ہے
نہ کوئی آئے نہ حال پوچھے
نہ زخم دیکھے، سوال پوچھے
سفید یا پھر سیہ لبادے
لہو کی رنگت سے میل کھاتے
یہ کاشت کرتا ہے صرف قبریں
یہ شہر مردوں کو سینچتا ہے
یہ کس سے لفظوں کے پھاہے مانگیں
یہ کس سے بولیں تسلیوں کا
یہ خود پڑھائیں جنازے اپنے
یہ خود بلائیں فلاح کی جانب
یہ لوگ قبروں پہ ساتھ دینے
دعا اٹھائے چلے ہوئے ہیں
یہ جن کی خاطر نگاہیں نم ہیں
وہ سوختہ بخت جل بجھے ہیں
ہمیں بھی کوئی دلاسے لوگو
ہماری آنکھیں بھی مر گئی ہیں
وہ کیوں نہ سینوں کو پیٹیں اپنے
کہ جن کی گودیں اجڑ گئی ہیں
وہ جس کلائی میں پھول گجرے
سہاگ پن کی نشانیاں تھے
انہی میں ٹوٹی ہیں چوڑیاں اب
بدن میں چبھتی ہیں کرچیاں اب
وہ اونچے محلوں میں قہقہہ زن
ہمارے اشکوں کی کترنوں میں
ہنسی کے بھالے اتارتے ہیں
ہمیں مٹاتے ہیں ایسے گھر سے
کہ جیسے جالے اتارتے ہیں
نمک کی خندق بھی بھر گئی ہے
خوشی کی فصلیں اجڑ گئی ہیں
کہ چھینا جھپٹی میں زندگی کی
ہمیں خبر ہی نہیں ہوا کیا
ہماری بستی میں لکڑیوں سے
سوائے تابوت کے بنا کیا
آج کا مطلع
میں نے کب دعویٰ کیا تھا سر بسر باقی ہوں میں
پیشِ خدمت ہوں تمہارے جس قدر باقی ہوں