عمران خان باتیں نہ کریں‘ پیش ہوں
اور کرپشن کا حساب دیں: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''عمران خان باتیں نہ کریں‘ پیش ہوں اور کرپشن کا حساب دیں‘‘ اور یہ کوئی مشکل کام نہیں ہے، ہم نے بھی کرپشن کا حساب دیا تھا اور وہ ایک مثالی حساب تھا اور احتساب والے انگشتِ بدنداں ہو کر رہ گئے تھے، مثلاً اثاثوں کے بارے پوچھا گیا کہ انہیں بنانے کے لیے پیسہ کہاں سے آیا تو انہیں جواب ملا کہ یہ سوال بچوں سے پوچھو‘ سو عمران خان بھی اس قسم کے سوالات کے جواب میں بچوں کی طرف رجوع کرنے کا کہہ سکتے ہیں یا یہ کہ وکیل سے پوچھ کر بتاؤں گا، وغیرہ وغیرہ۔ آپ اگلے روز راولپنڈی میٹرو بس سٹیشن پر تباہی کی تصاویر شیئر کر رہے تھے۔
عمران خان پارٹی میں مضبوط آدمی
کو برداشت نہیں کرتے: تنویر الیاس
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر تنویر الیاس نے کہا ہے کہ ''عمران خان پارٹی میں مضبوط آدمی کو برداشت نہیں کرتے‘‘ اور مجھ سے ان کی ناراضی کی وجہ بھی میرا مضبوط ہونا تھا حالانکہ اصل میں تو میں ایک عاجز آدمی ہوں، میرے کچھ مخالفین نے عمران خان کے کان بھرے کہ یہ بہت مضبوط آدمی ہے اور آپ کی جگہ لینا چاہتا ہے اور وہ میرے خلاف ہو گئے؛ تاہم میں اتنا کمزور بھی نہیں ہوں اور عمران خان کی نااہلی کی صورت میں پارٹی مجھ پر اعتماد کر سکتی ہے۔ آپ اگلے روز ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں شریک تھے۔
پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا
کوئی منصوبہ نہیں: وزیر دفاع
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کا کوئی منصوبہ نہیں‘‘ لیکن ضروری نہیں کہ ہر کام کے لیے پہلے کوئی منصوبہ بنایا جائے کیونکہ اکثر کام تو ہم ویسے ہی کر دیتے ہیں‘ اس لیے اس کام کے لیے کوئی منصوبہ بنا کر ہم اپنا قیمتی وقت ضائع نہیں کریں گے، جبکہ منصوبے کا وقت سے پہلے منکشف ہو جانے کا بھی احتمال ہوتا ہے اور وہ ناکام ہو کر رہ جاتا ہے بلکہ ہمارا جو اصل کام ہے‘ اس کے لیے ہم نے کبھی کوئی منصوبہ نہیں بنایا اور دیکھتے دیکھتے وارے نیارے ہو گئے تھے۔ آپ اگلے روز ایک ٹیلی وژن پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
شرپسندوں نے دہشت گردوں
جیسی کارروائیاں کیں: چودھری سرور
مسلم لیگ (ق)کے رہنما اور سابق گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا ہے کہ ''شرپسندوں نے دہشت گردوں جیسی کارروائیاں کیں‘‘ حالانکہ شرپسند چھوٹی موٹی کارروائیوں تک ہی اپنے آپ کو محدود رکھتے ہیں لیکن ایسا لگتا ہے کہ یہ کوئی عجیب و غریب شرپسند تھے جو دہشت گردانہ سرگرمیوں میں مصروف ہو گئے حالانکہ وہ اور بھی بہت کچھ کرکے اپنی شرپسندی کو تسکین پہنچا سکتے تھے چنانچہ ایسا لگتا ہے کہ اصل میں وہ دہشت گرد ہی تھے جنہوں نے شرپسندی کا لبادہ اوڑھا ہوا تھا جو کہ سراسر فریب کاری ہے۔ آپ اگلے روز لاہور‘ اوکاڑہ‘ خانیوال اور تلہ گنگ سے آنے والے وفود سے ملاقات کر رہے تھے۔
عمران جلاؤ گھیراؤ کی منصوبہ بندی ایک سال سے کر رہے تھے: جاوید لطیف
وفاقی وزیر اور مسلم لیگ نواز کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ ''عمران جلاؤ گھیراؤ کی منصوبہ بندی ایک سال سے کر رہے تھے‘‘ اور مجھے اس کا پہلے دن ہی سے پتا تھا اور میں نے انہیں سمجھانے کی بھی بہت کوشش کی کہ جلاؤ گھیراؤ کے علاوہ بھی کئی ایسے طریقے موجود ہیں جن پر عمل کرتے ہوئے اپنے مقاصد حاصل کیے جا سکتے ہیں اور جن میں چند میں نے انہیں بتائے اور اچھی طرح سمجھائے بھی لیکن انہوں نے ایک نہ مانی اور اپنے منصوبے پر کام کرتے رہے حالانکہ جلاؤ گھیراؤ کے لیے کسی منصوبہ بندی کی ضرورت ہی نہیں پڑتی‘ پٹرول اور ماچس تو ہر جگہ میسر ہی ہوتی ہیں۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں دوحہ (قطر) سے قیصر مسعود کی شاعری:
دیکھنے میں کہیں نہیں ہوں میں
درحقیقت یہیں کہیں ہوں میں
دھڑکنوں میں شمار کر مجھ کو
تیرے دل کے بہت قریں ہوں میں
تو مرا اعتبار ہے لیکن
حیف تیرا یقیں نہیں ہوں میں
مجھ میں اُگتی ہیں جھاڑیاں غم کی
کوئی اجڑی ہوئی زمیں ہوں میں
مجھ پہ کھلتے ہیں راز فطرت کے
وادیٔ حسن کا مکیں ہوں میں
تم محبت کی اولیں صورت
اور آواز آخریں ہوں میں
اس جہانِ وجود میں قیصرؔ
کیا خبر ہوں بھی یا نہیں ہوں میں
٭......٭......٭
جنگل سے نہ میں صحرا کی ویرانی سے ڈرتا ہوں
بس اپنے شہر میں پھیلی بیابانی سے ڈرتا ہوں
یہی مشکل مجھے در پیش رہتی ہے کہ میں اکثر
نہیں ڈرتا کسی مشکل سے‘ آسانی سے ڈرتا ہوں
آج کا مطلع
بات ایسی بھی کوئی نہیں کہ محبت بہت زیادہ ہے
لیکن ہم دونوں سے اس کی طاقت بہت زیادہ ہے