"ZIC" (space) message & send to 7575

سرخیاں ، متن اور اوکاڑہ سے مسعود احمد

خدا نے آشیانہ کیس میں ہمیں سرخرو کیا: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''خدا نے آشیانہ کیس میں ہمیں سرخرو کیا‘‘ اگرچہ اصل میں تو ہمیں نیب نے ہی سرخرو کر دیا ہے اور ہمیں سرخرو کر کے وہ خود بھی سرخرو ہوا ہے بصورتِ دیگر کوئی بھی‘ کسی مصیبت میں بھی گرفتار ہو سکتا تھا جبکہ پہلے ہی ترمیم کے ذریعے اس کے دانت نکالے جا چکے ہیں اور ا ب یہ مزید کسی گوشمالی کو پسند نہیں کرے گا؛ اگرچہ یہ کیس تو کافی پرانا تھا لیکن اب آ کر اس پر منکشف ہوا ہے کہ اس کیس میں تو کچھ بھی نہیں ہے اور کسی نے کچھ بھی نہیں کیا، اور یہ کوئی حیرانی کی بات نہیں کیونکہ آدمی یا ادارے پر حقیقت کسی وقت بھی منکشف ہو سکتی ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
سمجھ سے باہر ہے مجھے کیوں اٹھانا
چاہتے ہیں: ابرار الحق
معروف گلوکار اور پی ٹی آئی کے رہنما ابرار الحق نے کہا ہے کہ ''سمجھ سے باہر ہے مجھے کیوں اٹھانا چاہتے ہیں‘‘ لیکن پھر مجھے یاد آ گیا کہ یہ جو ہزاروں کو اٹھایا جا رہا ہے اور اس کی کوئی وجہ بھی نہیں ہے ماسوائے اس کے کہ ان کا تعلق ایک ہی سیاسی جماعت کے ساتھ ہے تو پھر میری سمجھ میں سب کچھ کچھ آ گیا جبکہ اکثر لوگوں کو محض پارٹی سے تعلق ہونے کے شعبے میں بھی اٹھایا جا رہا ہے لیکن اب اٹھائے جانے کے بعد وہ قدرتی طور پر پارٹی کی طرف راغب ہو گئے ہیں اور یہ بات خواہ مخواہ پارٹی کے حق میں چلی گئی ہے۔ آپ اسلام آباد سے ٹویٹر پر ایک وڈیو بیان جاری کر رہے تھے۔
تحریک انصاف ایک
دہشت گرد جماعت ہے: مریم نواز
سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی صاحبزادی، مسلم لیگ نواز کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز نے کہا ہے کہ ''تحریک انصاف ایک دہشت گرد جماعت ہے‘‘ جبکہ ہمارے بیانات کے بعد کچھ اور لوگوں نے بھی اسے دہشت گرد جماعت سمجھنا شروع کر دیا ہے اور چونکہ اس حوالے سے ماضی بالکل صاف شفاف ہے اس لیے لوگ ہماری بات کا اعتبار بھی کرتے ہیں بلکہ اسے مزید بھی صاف کرنا چاہتے ہیں لیکن ملکی وسائل اور خزانے کی صورت حال اس کی اجازت نہیں دیتے حالانکہ حالات جیسے بھی ہوں، کوئی نہ کوئی راستہ پھر بھی نکالا جا سکتا ہے۔ آپ اگلے روز ماڈل ٹاؤن میں علما و مشائخ سے خطاب کر رہی تھیں۔
عمران خان نے مذمت صرف جرائم
پر پردہ ڈالنے کیلئے کی: مریم اورنگزیب
وفاقی وزیر اطلاعات اور مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ ''عمران خان نے مذمت صرف جرائم پر پردہ ڈالنے کے لیے کی‘‘ حالانکہ ہمیں ایسا کرنے کی کبھی ضرورت محسوس نہیں ہوئی کیونکہ ہم کبھی ایسے کسی جرائم کے مرتکب ہی نہیں ہوئے؛ البتہ جو دوسرے معاملات ہیں ہم انہیں جرم سمجھتے ہی نہیں تو ہمیں ان کی کوئی پروا بھی نہیں ہے جبکہ ہمارے مخالفین حسد کی وجہ سے ایسا سمجھتے ہیں جبکہ حاسد لوگوں کو معاشرے میں ویسے بھی پسند نہیں کیا جاتا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر رہی تھیں۔
اپنی ہی ذات میں گم رہنے والی
لڑکی ہوں: ماہرہ خان
نامور اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ ''میں اپنی ہی ذات میں گم رہنے والی لڑکی ہوں‘‘ اگرچہ وقتاً فوقتاً کسی دوسرے کی ذات میں بھی گم ہو جاتی ہوں کیونکہ آدمی ایک ہی ذات میں کب اور کہاں تک گم رہ سکتا ہے؛ البتہ اگر کوئی اور اس ذات میں گم ہونے میں دلچسپی رکھتا ہے تو اسے براہ راست متعلقہ فرد سے بات کرنی چاہیے کیونکہ اس کی اجازت کے بغیر کوئی دوسرا اس کی ذات میں گم نہیں ہو سکتا جبکہ میں پہلے پوری طرح تسلی کر کے دیکھتی ہوں اور اس کے بعد ہی کسی کو اپنی ذات میں داخل ہونے کی اجازت دیتی ہوں، خاطر جمع رہے۔ آپ اگلے روز لاہور میں مختلف سوالات کا جواب دے رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں اوکاڑہ سے مسعود احمد کی غزل:
کھلا کھلا یہ محبت کا ارتکاب کیا
ترا کمال کہ ذرے کو آفتاب کیا
وگرنہ دل بھی کسی طور بھرگیا ہوتا
یہ سارا زخم ترے ہجر نے گلاب کیا
تو کیا بنے گا ہمارا اگر پرندوں نے
ہمارے ساتھ کبھی بیٹھ کر حساب کیا
زمیں میں بھیجا گیا ہم فلک نشینوں کو
پھر آ سماں نے ستاروں کا احتساب کیا
میں کیسے کرتا کسی اور پہ توجہ پھر
جب اپنے آ پ کو ملنے سے اجتناب کیا
تو کیا کرو گے مری جاں ہمارے مرنے پر
ہمارا مردہ اگر جیتے جی خراب کیا
اکیلے ہم ہی نہیں تھے شریک محفل میں
ترے سوال نے کس کس کو لاجواب کیا
گئے دنوں کی شرافت لہو میں شامل تھی
ہمیں کسی کی ندامت نے آ ب آ ب کیا
آج کا مطلع
کب وہ ظاہر ہوگا اور حیران کر دے گا مجھے
جتنی بھی مشکل میں ہوں آسان کر دے گا مجھے

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں