تمام دستیاب وسائل نوجوانوں پر
نچھاور کریں گے: وزیراعظم
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ''تمام دستیاب وسائل نوجوانوں پر نچھاور کریں گے‘‘ اگرچہ فی الحال تو بالکل بھی پیسے نہیں ہیں اس لیے نوجوان دعا کریں کہ کہیں سے وسائل میسر آ جائیں، البتہ انہیں عمران خان کا ساتھ چھوڑنا ہوگا، اوّل تو ہم ان کا ویسے بھی پورا پورا انتظام کر رہے ہیں اور نوجوانوں کے پاس ہماری پیروی کے علاوہ کوئی اور راستہ ہی نہیں رہے گا اور یہ بھی خطرہ موجود ہے کہ اس سے متنفر ہو کر وہ ہمارے ہی گلے پڑ جائیں اور سارا کھیل ہی بگڑ کر رہ جائے۔ آپ اگلے روز کوئٹہ میں نیشنل گیمز کا افتتاح کر رہے تھے۔
اعلیٰ عدلیہ کاجج نامزد کر کے کمیشن
بنانا حکومت کا کام نہیں: اعتزاز احسن
پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ ''اعلیٰ عدلیہ کاجج نامزد کر کے کمیشن بنانا حکومت کا کام نہیں‘‘ اوّل تو یہ حکومت کچھ بھی ایسا نہیں کر رہی جو کہیں سے بھی حکومت کا کام لگے کیونکہ حکومت کرنے کے لیے آئی ہی نہیں تھی بلکہ جس کام کے لیے آئی تھی اس کے لیے حالات اور وسائل ہی دستیاب نہیں، اسی لیے وہ عجیب و غریب کاموں میں مصروف ہے جن میں مخالفین کی سیاست کو ختم کرنا بھی شامل ہے اور وہ یہ بھی سمجھتی ہے کہ وہ ایسا کر سکتی ہے۔ آپ اگلے روز ایک ٹی وی پروگرام میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔
عمران خان شکر کریں کہ ان کے مخالفین
نے جمہوری راستہ اپنایا: شازیہ مری
وفاقی وزیر اور پاکستان پیپلز پارٹی کی اہم رہنما شازیہ مری نے کہا ہے کہ ''عمران خان شکر کریں کہ ان کے مخالفین نے جمہوری راستہ اپنایا‘‘ اور یہ جو ہزاروں لوگوں کو بلاامتیاز پکڑ کر جیلوں میں ڈالا جا رہا ہے اور خواتین کو مرد پولیس اہلکاروں کے ذریعے گرفتار کرایا جا رہا ہے، اس سے زیادہ جمہوری راستہ اور کیا ہو سکتا ہے؟ جو بھی ہاتھ لگے اسے اس لیے پکڑا جا رہا ہے کہ حکومت کسی کے خلاف کوئی امتیازی روّیہ اختیار نہیں کر رہی اور مساوات کے کڑے اصول پر عمل پیرا ہے تاکہ تاریخ میں اس کا ذکر سنہری حروف میں کیا جائے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد سے ایک بیان جاری کر رہی تھیں۔
عمران خان کے ساتھ دیوار کی
طرح کھڑے ہیں: پرویز الٰہی
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور پاکستان تحریک انصاف کے صدر چودھری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ ''ہم عمران خان کے ساتھ دیوار کی طرح کھڑے ہیں‘‘ اور چونکہ دیواروں کے کان بھی ہوتے ہیں اس لیے ہمارے بھی کان ہیں جو کھلے ہیں اور جن پر جوں بھی رینگ سکتی ہے حتیٰ کہ کسی کو کانوں کان خبر تک نہیں ہوتی نیز یہ کہ نوشتۂ دیوار کے لیے بھی ایک دیوار کی ضرورت ہوتی ہے اور اس پر جو کچھ لکھا جانا ہے اس کی تیاریاں بھی ہو رہی ہیں؛ تاہم اس دیوار کے ساتھ ٹیک لگا کر کوئی بھی کھڑا ہو سکتا ہے، خاص طور پر پکڑ دھکڑ کا شکار ہونے والے۔ آپ اگلے روز لاہور سے ایک بیان جاری کر رہے تھے۔
ملکی مسائل کا واحد حل مذاکرات
ہیں: چودھری شجاعت
مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''ملکی مسائل کا واحد حل مذاکرات ہیں‘‘ اگرچہ سارے فریق آپس میں گالی گلوچ کر رہے اور ایک دوسرے کو کاٹ کھانے کو دوڑ رہے ہیں، تاہم مذاکرات تو ان کاموں کے دوران بھی ہو سکتے ہیں۔ بیشک ان میں طعن و تشنیع کی تعداد اور مقدار زیادہ ہو بلکہ اس طرح بھی ہو سکتا ہے کہ مذاکرات کے لیے الگ سے سیشن طے کر لیے جائیں اور باری باری دونوں کام نمٹا لیے جائیں یعنی مثلاً سیاسی بیان بازیوں کے سیشن کے بعد مذاکرات کا سیشن شروع کیا جائے اور اسی طرح دونوں کام انجام پذیر ہو جائیں۔ آپ اگلے روز لاہور میں پارٹی کے ایک وفد سے ملاقات کر رہے تھے۔
اور‘ اب آخر میں پشاور سے ڈاکٹر اسحاق وردگ کی غزل:
کھوٹے سکے کو آزما لیا ہے
کہ بھکاری نے جھٹ اٹھا لیا ہے
اس زمانے سے بھاگنے کے لیے
آج بھی نیند کا نشہ لیا ہے
وقت نے کائنات کی چپ سے
ایک مطلب مکالمہ لیا ہے
رات کے موڑ پر مسافر نے
روشنی سے فریب کھا لیا ہے
پہلے مانا ہے دل کی رائے کو
پھر زمانے سے مشورہ لیا ہے
مجھ کو تنہائیاں مٹانی ہیں
اپنا نمبر اگر ملا لیا ہے
وہ ستارے گرائے جائیں گے
جن ستاروں نے راز پا لیا ہے
اک محبت کے کارخانے میں
دل نے بس ہجر ہی کما لیا ہے
اس کی پھر وقت نے تلاشی لی
جس نے لمحات کو چرا لیا ہے
دھیان کے روپ میں زمانے سے
آئنوں نے معاوضہ لیا ہے
پھر سے پنجرے پہ آ کے بیٹھ گیا
جو پرندہ ابھی اڑا لیا ہے
آج کا مطلع
جیسی اب ہے اسی حالت میں نہیں رہ سکتا
میں ہمیشہ تو محبت میں نہیں رہ سکتا