پی ٹی آئی کو کٹ ٹو سائز کرنے
کی بات درست نہیں: رانا ثنا ء اللہ
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ''پی ٹی آئی کو کٹ ٹو سائز کرنے کی بات درست نہیں‘‘ کیونکہ اگر ایسا کیا گیا تو بھی اس کا سائز اتنا ہی رہے گا اور کوئی فائدہ بھی نہیں ہو گا جبکہ ان لوگوں کا پارٹی میں کچھ اختیار بھی نہیں تھا جنہوں نے پارٹی چھوڑی ہے، اس حوالے سے فواد چودھری کا تازہ بیان ہی کافی ہے جنہوں نے کہا ہے کہ 25کروڑ عوام کو آصف زرداری اور نواز شریف کے سہارے نہیں چھوڑا جا سکتا اور جو دوسرے ساتھیوں کو بھی واپسی پر آمادہ کر رہے ہیں، اس لیے جانے والوں پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا اور ان سے خبردار رہنے کی ضرورت ہے۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
فردوس عاشق کو پارٹی میں لینے
سے انکار کر دیا ہے: چودھری شجاعت
مسلم لیگ (ق) کے صدر چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ ''ہم نے فردوس عاشق اعوان کو پارٹی میں لینے سے انکار کر دیا ہے‘‘ جو اب اپنے سابق لیڈروں کے خلاف بیان دینے کے لیے بھی تیار ہو گئی ہیں اور جس کا مطلب یہ ہے کہ جب وہ ہماری پارٹی چھوڑیں گی تو ہمارے خلاف بھی بیان دینے کو تیار ہو جائیں گی جو ہرگز گوارا نہیں کر سکتے کیونکہ ہماری پارٹی تو فی الحال ایسے بیانات کی تاب نہیں لا سکتی جبکہ چودھری سرور کا خیال بھی یہی ہے، نیز اپنی ساکھ بچانے کے لیے بھی یہ بے حد ضروری تھا۔ آپ اگلے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔
ہمارے پاس نظریاتی لوگ ہیں جو مشکل وقت میں
پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں:طلال چودھری
مسلم لیگ نواز کے رہنما طلال چودھری نے کہا ہے کہ ''ہمارے پاس نظریاتی لوگ ہیں جو مشکل وقت میں پارٹی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں‘‘ اور سب جانتے ہیں کہ ہمارا نظریہ اپنے قائد کا نظریہ ہے جو ہم سب کی خوشحالی کا باعث ہے اور مشکل وقت میں سب پارٹی کے ساتھ اسی لیے کھڑے ہوتے ہیں کہ یہ نظریہ ہم سب کی فطرت کا حصہ بن چکا ہے اور ہمارے لیے موجودہ وقت بھی مشکل ہی ہے کیونکہ ملکی وسائل اور سرکاری خزانے کی حالت نہایت قابلِ رحم ہے اور صبر کا دامن پھر بھی ہاتھ سے چھوڑنے پر تیار نہیں ہیں اور اچھے وقتوں کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ اپنے نظریے پر جی بھر کے عمل کر سکیں۔ آپ اگلے روز کراچی میں ایک نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔
پیپلز پارٹی عوامی طاقت سے برسرِاقتدار
آنے پر یقین رکھتی ہے: حسن مرتضیٰ
پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے رہنما سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ ''پیپلز پارٹی عوامی طاقت سے برسرِاقتدار آنے پر یقین رکھتی ہے‘‘ جس کی تازہ ترین مثال سندھ کے حالیہ بلدیاتی انتخابات ہیں جو صرف اور صرف عوام کی طاقت کے بل بوتے پر لڑے ہیں کیونکہ ان میں جن اہلکاروں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا‘ وہ بھی عوام ہی سے ہیں اور کوئی انہیں عوام کے دائرے سے خارج نہیں کر سکتا بلکہ عوامی دائرے میں پہلے نمبر پر وہی آتے ہیں جو اب بعض کامیاب ارکان کو راہِ راست پر لانے کا فریضہ بھی سرانجام دے رہے ہیں اور خصوصی طور پر عوام ہونے کا حق ادا کر رہے ہیں۔ آپ اگلے روز پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں مختلف رہنماؤں سے ملاقات کر رہے تھے۔
مرچی کھا لوں گی‘ عمر
نہیں بتاؤں گی: میرا
فلم سٹار میرا نے کہا ہے کہ ''مرچی کھا لوں گی مگر اپنی عمر نہیں بتاؤں گی‘‘ اگرچہ مرچی میں ویسے بھی کھایا کرتی ہوں کیونکہ اس سے منہ ذرا کرارا رہتا ہے جبکہ عمر پوچھنے والے بھی خواہ مخواہ تکلف سے کام لے رہے ہیں حالانکہ اس کا اندازہ وہ میری تیس سال پہلے والی فلموں سے بھی لگا سکتے ہیں اور اگر میں پچاس سال کی نہیں لگتی تو یہ فٹنس کا نہیں‘ میک اپ کا کمال ہے اور اگر میک اپ کا معیار برقرار رہا تو مزید بیس سال بھی نکال سکتی ہوں جبکہ ویسے بھی آدمی کا دل جوان ہونا چاہیے‘ جوانی اور بڑھاپا تو آنی جانی چیزیں ہیں۔ آپ اگلے روزا یک انٹرویو میں سوالوں کا جواب دے رہی تھیں۔
اور‘ اب آخر میں اقتدار جاوید کی غزل:
احرام پوش اولاً میقات پر گرا
آخر وجود تختۂ عرفات پر گرا
اک پھول میرے ذہن میں یکلخت کھل اٹھا
اک پھول جیسے آ کے کلیات پر گرا
جیسے کسی غبار سے آنسو الجھ پڑا
جیسے ستارہ بحر کے ظلمات پر گرا
نکلا سنہری شام کی چلمن کی اوٹ سے
ملبہ سیہ رنگ بھرا رات پر گرا
طوفان کوئی کھینچ سمندر کے بیچ سے
تیزاب کوئی دہر کے حالات پر گرا
تھیں دشمنی کے دم سے سبھی پھڑپھڑاہٹیں
یہ پرچمِ بلند ملاقات پر گرا
میں ایک نذر مانی ہوئی اپنے نام کی
میں اک سنگ ریزہ تھا‘ جمرات پر گرا
اترا پرندہ لال منڈیروں کے درمیان
درویش آ کے خاص زیارات پر گرا
وہ بات اولیں تھی نہ تجھ سے جو ہو سکی
یہ اشک ِ آخریں تھا ترے ہاتھ پر گرا
آج کا مقطع
آخر ظفرؔ ہوا ہوں منظر سے خود ہی غائب
اسلوبِ خاص اپنا میں عام کرتے کرتے